پنجاب یونیورسٹی کا ملازم کچے کے ڈاکوؤں کے ہنی ٹریپ کا شکار
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
لاہور:
کچے کے ڈاکوؤں نے ہنی ٹریپ کے ذریعے پنجاب یونیورسٹی کے سرکاری ملازم کو اغوا کرلیا۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ کچے کے ڈاکوؤں نے پنجاب یونیورسٹی کے ملازم کو ہنی ٹریپ کے ذریعے اغوا کرلیا ہے اور بعد ازاں اغوا کاروں نے مغوی کی بازیابی کے لیے اہل خانہ سے 70 لاکھ روپے تاوان طلب کرلیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ حافظ ذاکر حسین کے اغوا کا مقدمہ ان کے بیٹے محمد عبداللہ شکوری کی مدعیت میں تھانہ گارڈن ٹاؤن میں درج کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پنجاب یونیورسٹی کے اسسٹنٹ لائیبریرین حافظ ذاکر حسین شکوری کو چند روز قبل گارڈن ٹاؤن کے علاقے سے ڈاکوؤں نے اغوا کیا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ اغوا کاروں نے مغوی کو تشدد کر کے ویڈیو بنا کر گھر والوں سے تاوان مانگا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پنجاب یونیورسٹی
پڑھیں:
پنجاب پولیس کی کچے کے علاقے میں کامیاب کارروائی، مغوی بازیاب، دو اغوا کار گرفتار
پنجاب پولیس نے رحیم یار خان کے کچے کے علاقے میں انٹیلی جنس آپریشن کر کے مغوی شہری کو بحفاظت بازیاب کرالیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق رحیم یار خان پولیس نے تھانہ احمد پور لمہ کی حدود میں مصدقہ اطلاع پر آپریشن کر کے مغوی شہری وقار سومرو کو بحفاظت بازیاب کروا لیا۔
پولیس نے کارروائی کے دوران کچے کے علاقے سے اغوا کار موٹا کوش اور فاروق عباسی کو گرفتار کر لیا۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق وقار سومرو نامی شہری کو چند روز قبل مسلح ملزمان نے چوک چدھڑ سے اغوا کیا تھا، جس کا مقدمہ تھانہ احمد پور لمہ میں درج تھا۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے مغوی شہری کی بحفاظت بازیابی اور اغوا کاروں کی گرفتاری پر رحیم یار خان پولیس کو شاباش دی ہے۔