کوئٹہ ،صوبائی مشیر ماحولیات و موسمیاتی تبدیلی سے مختلف وفود کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 6th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251206-11-5
کوئٹہ(آئی این پی) صوبائی مشیر ماحولیات و موسمیاتی تبدیلی نسیم الرحمن خان ملاخیل سے مختلف سماجی تنظیموں، ماہرینِ ماحولیات اور شہری نمائندوں پر مشتمل وفود نے ملاقات کی، جس میں صوبے کی مجموعی ماحولیاتی صورتحال، موسمیاتی تبدیلی کے بڑھتے ہوئے اثرات اور مستقبل کی حکمتِ عملی پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ اس موقع پر صوبائی مشیر نے بتایا کہ بلوچستان اس وقت شدید ماحولیاتی چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے۔ کم بارشوں کے باعث متعدد اضلاع میں پانی کے ذخائر تیزی سے کم ہو رہے ہیں جبکہ کوئٹہ میں زیرزمین پانی کی سطح خطرناک حد تک نیچے جا رہی ہے، جس پر حکومت نے فوری، درمیانی اور طویل مدتی اقدامات کا آغاز کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں ماحول دوست پالیسی سازی کے لیے کلائمٹ چینج پالیسی 2024نافذ کر دی گئی ہے جس کے لیے 500 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں، یہ پالیسی نہ صرف موجودہ مسائل سے نمٹنے میں معاون ثابت ہوگی بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے پائیدار ماحول کی بنیاد بھی فراہم کرے گی۔ ملاقات کے دوران نسیم الرحمن ملاخیل نے حکومت کے حالیہ ماحولیاتی اصلاحاتی اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ صوبے میں پلاسٹک بیگز کے استعمال پر مرحلہ وار پابندی نافذ کی جا رہی ہے، جس کا مقصد فضلے میں کمی اور ماحول کو آلودگی سے بچانا ہے۔ اسی طرح انہوں نے اسپتالوں کے فضلات کے محفوظ اور جدید طریقوں سے ٹھکانے لگانے کے لیے بنائے گئے نئے انتظاماتی نظام سے بھی وفود کو آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ صحت کے اداروں میں میڈیکل ویسٹ کو مناسب طریقے سے تلف کرنے کے لیے انسینیریشن یونٹس کو فعال بنایا جا رہا ہے تاکہ ماحول اور انسانی صحت دونوں کو محفوظ رکھا جا سکے۔ صوبائی مشیر نے یہ بھی بتایا کہ شہری علاقوں میں صفائی اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے نئے اقدامات کیے جا رہے ہیں جن میں فضلے کی علیحدگی، ری سائیکلنگ اور ڈمپنگ سائٹس کی اپ گریڈیشن شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ شجرکاری مہمات جاری ہیں اور موجود پودوں و درختوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ نسیم الرحمن ملاخیل نے اس بات پر بھی زور دیا کہ حکومت تنہا موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نہیں نمٹ سکتی اور اس جدوجہد میں سماجی تنظیموں اور شہریوں کا کردار نہایت اہم ہے۔ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ روزمرہ زندگی میں ماحول دوست عادات اپنائیں، جیسے پلاسٹک بیگز کا استعمال کم کرنا، پانی کے ضیاع سے بچنا، شجرکاری میں حصہ لینا اور دھوئیں و زہریلی گیسوں کے اخراج کو کم کرنا۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت اور عوام مل کر قدم اٹھائیں تو بلوچستان کو ماحولیاتی بگاڑ اور موسمیاتی تبدیلی کے خطرات سے محفوظ بنایا جا سکتا ہے، اس لیے مستقبل کی حفاظت کے لیے مشترکہ کوششیں وقت کی اہم ضرورت ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: موسمیاتی تبدیلی انہوں نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
عمران خان قوم کے لیڈر، وفاقی وزرا کا رویہ عوام کو اشتعال دلانے کے مترادف ہے، سہیل آفریدی
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ عمران خان پورے پاکستان کے لیڈر ہیں، وفاقی وزرا کی پریس کانفرنس غیر انسانی، غیر اخلاقی اور عوام کو اشتعال دلانے کے مترادف ہے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے 41 ویں صوبائی کابینہ اجلاس سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا اور مستقبل کی پالیسی گائیڈ لائنز جاری کر دیں۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے 41 ویں صوبائی کابینہ اجلاس سے ویڈیو لنک کے ذریعے مستقبل کی پالیسی گائیڈ لائنز جاری کر دیں
ہمارے لیڈر عمران خان اور انکی اہلیہ کو قید تنہائی میں رکھا ہوا ہے جس کی صوبائی حکومت بھرپور مذمت کرتے ہیں.
وفاقی وزرا کی پریس کانفرنس غیر انسانی ، غیر اخلاقی… pic.twitter.com/sprZKllNVt
— Government of KP (@GovernmentKP) December 5, 2025
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہمارے لیڈر عمران خان اور ان کی اہلیہ کو قید تنہائی میں رکھا گیا ہے جس کی صوبائی حکومت بھرپور مذمت کرتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ وفاقی وزرا کی پریس کانفرنس غیر انسانی، غیر اخلاقی اور غیر قانونی تھی، وفاقی وزرا کا یہ رویہ عوام کو اشتعال دلانے اور جان بوجھ کر حالات خراب کرنے کے مترادف ہے، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان پورے پاکستان کے لیڈر ہیں اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی ایک غیر سیاسی اور باپردہ خاتون ہیں۔
سہیل آفریدی نے کہاکہ صوبائی حکومت پہلے ہی گڈ گورننس کا روڈ میپ دے چکی ہے، سرکاری اجلاسوں میں شرکت کے لیے سول افسران جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کریں۔
انہوں نے کہاکہ سرکاری اجلاسوں میں آن لائن شرکت کی جائے، اس سے سرکاری اخراجات میں کمی ہوگی، گڈ گورننس اور شفافیت کے لیے صوبے کے تمام سرکاری، خودمختار و نیم سرکاری اداروں میں بھرتیاں صرف ایٹا کے ذریعے کی جائیں۔ کوئی بھی سرکاری بھرتی پرائیویٹ ٹیسٹنگ ایجنسی کے ذریعے نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ کل ہونے والے قومی مالیاتی کمیشن کے اجلاس میں صوبے کا مقدمہ بھرپور انداز میں پیش کیا ہے، ہمارے اصولی مؤقف کے ساتھ اجلاس کے تمام شرکا نے اتفاق کیا ہے۔ این ایف سی میں ضم اضلاع کا شیئر شامل نہیں جو 1375 ارب روپے بنتے ہیں۔
سہیل آفریدی نے کہاکہ طورخم بارڈر 55 روز سے بند ہے، جس کے باعث ڈرائیوروں کے ساتھ مرد، خواتین، بچے اور بزرگ بھی شدید متاثر ہو رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے اجلاس میں خیبر کی ضلعی انتظامیہ کو کھانے پینے اور تمام ضروری سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کر دی۔
مزید پڑھیں: کیا حکومت نے پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرلیا؟ طلال چوہدری نے واضح کردیا
انہوں نے کہاکہ سول افسران بالخصوص ضلعی انتظامیہ کو بلٹ پروف گاڑیاں ترجیحی بنیادوں پر فراہم کی جائیں گی۔
وزیر اعلیٰ نے بلٹ پروف گاڑیوں کی خریداری میں حائل تمام رکاوٹوں کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ہدایت کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اڈیالہ جیل اشتعال بشریٰ بی بی سہیل آفریدی عمران خان مذمت وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا وفاقی وزرا پریس کانفرنس وی نیوز