کے پی اور بلوچستان کے عوام کا امن کی بحالی کیلیے پاک فوج کے اقدامات کو خراج تحسین
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے عوام نے امن کی بحالی کے لیے پاک فوج کے اقدامات کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔
عوام نے پاکستان کی ترقی، امن اور بھر پور ملکی دفاع پر پاک فوج کو خراج تحسین پیش کیا۔
شہریوں کا کہنا تھا کہ دنیا پاکستان کی عسکری قوت کو اب تسلیم کرتی ہے، پاکستان کی عسکری قوت کی واضح مثال پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ ہے، حالیہ سرحدی دراندازیوں پر پاک فوج نے افغانستان کو بھرپور اور مؤثر جواب دیا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ پاکستان میں جو دیگر فتنے ابھرے، اُن کے خلاف بھی سخت کارروائیاں کی گئیں۔ یہ تاریخ کا سنہری دور ہے، آرمی چیف اور حکومت کی وجہ سے دنیا میں پاکستان کی مثبت تصویر سامنے آئی ہے، ایسی بہتر صورتحال پاکستان کی تاریخ میں پہلے نہیں دیکھی گئی۔
شہریوں نے مزید کہا کہ افغانستان کی جانب سے خوارج کو پناہ دینے پر پاکستان نے جانی و مالی نقصانات اٹھائے ہیں، پاکستان نے مجبور ہو کر طالبان اور خوارج کے دہشت گرد ٹھکانوں پر حملہ کیا، پاکستان نے اپنے ملک کی سیکیورٹی اور امن و امان برقرار رکھنے کے لیے ہزاروں جانوں کے نقصانات اٹھائے ہیں۔
شہریوں کا کہنا تھا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ ہو اور عوام کو نقصانات سے بچایا جائے، اگر افغان حکومت دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پاکستان کی مدد مانگتے ہیں تو یہ بہترین طریقہ ہوگا، افغانستان کو چاہیے کہ وہ اپنے ملک میں موجود جو لوگ نقصان پہنچا رہے ہیں، انہیں خود ختم کریں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان کی پاک فوج
پڑھیں:
آئی ایم ایف پروگرام پر عمل یقینی بنانے کیلیے صوبوں کا تعاون قابل تحسین ہے، وزیر خزانہ
اسلام آباد:وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام پر عمل یقینی بنانے کے لیے صوبوں کا تعاون قابل تحسین ہے۔
وزارت خزانہ میں گیارہویں قومی مالیاتی کمیشن کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے وزرائے اعلیٰ، صوبائی وزرائے خزانہ، سیکرٹریز اور دیگر ارکان کا شرکت پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کا یہ اجلاس ہمارے لیے آئینی ذمہ داری اور باہمی تعاون کا اہم موقع ہے۔
وزیر خزانہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ معزز فورم آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 150 کے تحت قائم کیا گیا تھا۔ 10ویں این ایف سی ایوارڈ کی مدت 21 جولائی 2025 کو پوری ہو چکی ہے۔ اس پس منظر میں اس اجلاس کی اہمیت مزید بڑھ جاتی ہے۔ وفاقی حکومت کا واضح اور پُختہ عزم تھا کہ 11ویں این ایف سی کا افتتاحی اجلاس کسی تاخیر کے بغیر بلایا جائے۔ وزیراعظم نے خود اس بات میں گہری دلچسپی لی کہ یہ اجلاس جلد از جلد ہو۔
انہوں نے کہا کہ صوبوں نے بھی اس آئینی ذمہ داری کو بروقت ادا کرنے کا بھرپور ارادہ ظاہر کیا۔ پنجاب، خیبر پختونخوا اور سندھ میں آنے والے تباہ کن سیلاب کے باعث یہ اجلاس مؤخر کرنا پڑا۔ این ایف سی کے حوالے سے قیاس آرائیوں اور خدشات کا بہترین حل مخلصانہ اور شفاف مکالمہ ہے۔ آج ہم یہاں کھلے ذہن اور بغیر کسی تعصب کے موجود ہیں۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ ہماری پہلی ترجیح ایک دوسرے کی بات سننا ہے۔ وفاقی حکومت یہاں صوبوں کے مؤقف کو سننے کے لیے موجود ہے۔ مجھے امید ہے کہ صوبے بھی ایک دوسرے کے ساتھ تعمیری تعاون کے جذبے سے آگے بڑھیں گے۔ صوبوں کی جانب سے نیشنل فِسکل پیکٹ پر دستخط انتہائی قابلِ قدر ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ یہ ہمارے مشترکہ عزم اور قومی مفاد میں مل کر کام کرنے کی صلاحیت کا ثبوت ہے۔ صوبوں کی جانب سے لازمی سرپلسز کے حصول اور آئی ایم ایف پروگرام پر عمل درآمد کو یقینی بنانے پر تعاون قابلِ تحسین ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سال ملک کو بھارت کی جانب سے غیر معمولی خطرات اور شدید سیلابوں جیسے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔ ان کٹھن حالات میں ہم ایک مضبوط وفاق کی صورت میں متحد کھڑے رہے۔ یہی وہ جذبہ ہے جسے ہم 11ویں این ایف سی ایوارڈ کے عمل میں بھی برقرار دیکھنا چاہتے ہیں۔ این ایف سی کا کردار ملک میں وسائل کی منصفانہ تقسیم، مالیاتی استحکام اور پائیدار معاشی ترقی کے لیے بنیادی اہمیت رکھتا ہے۔
این ایف سی کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ یہ فورم ہمیں موقع دیتا ہے کہ ہم بہترین حکومتی ذہنوں کو ایک جگہ جمع کر کے مشترکہ سوچ اور باہمی سیکھنے کے عمل کو آگے بڑھائیں۔ آنے والے ہفتوں اور مہینوں میں یہ بامقصد اور تعمیری مباحث جاری رہیں گے۔ امید ہے تمام اراکین بامعنی اور جامع مکالمے کے لیے بھرپور عزم کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ایک دوسرے کی بات سننے اور باہمی اتحاد، تعاون اور باہمی احترام کے جذبے کے ساتھ معاملات کو آگے بڑھائیں گے۔ 11ویں این ایف سی ایوارڈ کے معاملات کو کامیابی سے پایۂ تکمیل تک پہنچانا ہماری منزل ہے۔