چین میں کھانوں سے انسانی دانت برآمد، عوام میں خوف پھیل گیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
چین میں کھانے کی اشیاء سے انسانی دانت نکلنے کے متعدد واقعات سامنے آنے کے بعد عوام میں شدید حیرت اور غصے کی لہر دوڑ گئی، جبکہ ملک بھر میں فوڈ سیفٹی کے معیارات پر ایک بار پھر سوالات اٹھنے لگے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کے مطابق پہلا واقعہ 13 اکتوبر کو صوبہ جیلن میں پیش آیا جہاں ایک خاتون نے دعویٰ کیا کہ اس نے اپنے بچے کے لیے ایک اسٹال سے خریدے گئے ساسیجز میں سے تین مصنوعی دانت برآمد کیے، ابتدا میں فروخت کنندہ نے الزام مسترد کردیا، تاہم مقامی مارکیٹ ریگولیٹرز کی مداخلت کے بعد معافی مانگ لی گئی۔
اس کے بعد گوانگ ڈونگ صوبے کے شہر دونگ گوان میں ایک خاتون نے الزام لگایا کہ اس کے والد کو ایک مشہور ریستوران کے ڈم سم میں سے دو انسانی دانت ملے، ریستوران انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ان کی تمام مصنوعات احتیاط سے ایک ہی جگہ پر طور پر تیار کی جاتی ہیں، اس لیے دانتوں کا کھانے میں شامل ہونا ایک معمہ ہے، تاہم حکام نے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
اسی دوران شنگھائی میں ایک صارف کو سیمز کلب کے اخروٹ کیک میں ایک مصنوعی دانت ملا، اسٹاف نے اس پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فیکٹری میں بننے والی مصنوعات میں ایسا ممکن نہیں۔
خاتون کا کہنا ہے کہ دکان نے اسے ایک ہزار یوان ہرجانے کے طور پر دینے کی پیشکش کی مگر رسید کی تصویر لینے کی اجازت نہیں دی گئی، خاتون نے رقم لینے سے انکار کردیا۔
شنگھائی کے پڈونگ نیو ڈسٹرکٹ کے مارکیٹ سپرویژن ڈیپارٹمنٹ نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔
چین کے فوڈ سیفٹی قانون کے مطابق اگر کوئی کمپنی غیر معیاری یا مضرِ صحت خوراک فروخت کرتی ہے تو اسے متاثرہ صارف کو یا تو مصنوعات کی قیمت سے تین گنا رقم بطور ہرجانہ ادا کرنا ہوتی ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سندھ کرافٹ فیسٹیول جہاں مشین نہیں انسانی ہاتھ کمال دکھاتے ہیں
کراچی کے پورٹ گرینڈ میں سندھ کرافٹ فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا جو سندھ کلچر فیسٹیول کا ایک حصہ ہے یہ فیسٹیول محکمہ ثقافت، حکومتِ سندھ کے زیرِ اہتمام منعقد کیا جاتا ہے اور یہ سندھ کے بھرپور ثقافتی ورثے اور روایتی دستکاریوں کو اجاگر کرنے کا ایک شاندار موقع فراہم کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: الحمرا صوفی فیسٹیول: صوفیانہ عظمتوں کی آواز
فیسٹیول میں 100 سے زائد اسٹالز لگائے جاتے ہیں جن میں سندھ کی مختلف روایتی دستکاریاں نمائش کے لیے رکھی جاتی ہیں، خاص طور پر خواتین کاریگروں کی بنائی ہوئی چیزیں۔
اس فیسٹیول میں کڑھائی کا کام اور موتیوں کا کام، چرمی کام، لاک کا فن، مٹی کے برتن، حیدرآبادی چوڑیاں اور پیتل کا سامان حاضرین کی داد وصول کر رہا تھا، زائرین کو سندھی لوک موسیقی، صوفیانہ کلام، اور ثقافتی رقص جیسے کہ لیوا اور ڈانڈیا دیکھنے کا موقع ملتا ہے۔
مزید پڑھیں: پہلا سہ روزہ الحمراء صوفی فیسٹیول 2025
فیسٹیول میں سندھ کی تاریخ، لباس، اور ادبی ورثے کے ڈسپلے بھی لگائے جاتے ہیں، جن میں شاہ عبداللطیف بھٹائی اور شیخ ایاز جیسے شعرا کو خراجِ تحسین پیش کیا جاتا ہے۔ روایتی دیہی زندگی اور دستکاری کے براہ راست مظاہرے بھی کیے جاتے اس فیسٹیول کا بنیادی مقصد سندھ کے صدیوں پرانے ورثے کو فروغ دینا، مقامی دستکاروں، بالخصوص خواتین کے فن کو نمایاں کرنا، اور شہریوں کو صوبے کی جاندار روایات سے جوڑنا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سندھ کرافٹ فیسٹیول