کراچی کے پورٹ گرینڈ میں سندھ کرافٹ فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا جو سندھ کلچر فیسٹیول کا ایک حصہ ہے یہ فیسٹیول محکمہ ثقافت، حکومتِ سندھ کے زیرِ اہتمام منعقد کیا جاتا ہے اور یہ سندھ کے بھرپور ثقافتی ورثے اور روایتی دستکاریوں کو اجاگر کرنے کا ایک شاندار موقع فراہم کرتا ہے۔

مزید پڑھیں: الحمرا صوفی فیسٹیول: صوفیانہ عظمتوں کی آواز

فیسٹیول میں 100 سے زائد اسٹالز لگائے جاتے ہیں جن میں سندھ کی مختلف روایتی دستکاریاں نمائش کے لیے رکھی جاتی ہیں، خاص طور پر خواتین کاریگروں کی بنائی ہوئی چیزیں۔

اس فیسٹیول میں کڑھائی کا کام اور موتیوں کا کام، چرمی کام، لاک کا فن، مٹی کے برتن، حیدرآبادی چوڑیاں اور پیتل کا سامان حاضرین کی داد وصول کر رہا تھا، زائرین کو سندھی لوک موسیقی، صوفیانہ کلام، اور ثقافتی رقص جیسے کہ لیوا اور ڈانڈیا دیکھنے کا موقع ملتا ہے۔

مزید پڑھیں: پہلا سہ روزہ الحمراء صوفی فیسٹیول 2025

فیسٹیول میں سندھ کی تاریخ، لباس، اور ادبی ورثے کے ڈسپلے بھی لگائے جاتے ہیں، جن میں شاہ عبداللطیف بھٹائی اور شیخ ایاز جیسے شعرا کو خراجِ تحسین پیش کیا جاتا ہے۔ روایتی دیہی زندگی اور دستکاری کے براہ راست مظاہرے بھی کیے جاتے اس فیسٹیول کا بنیادی مقصد سندھ کے صدیوں پرانے ورثے کو فروغ دینا، مقامی دستکاروں، بالخصوص خواتین کے فن کو نمایاں کرنا، اور شہریوں کو صوبے کی جاندار روایات سے جوڑنا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

سندھ کرافٹ فیسٹیول.

ذریعہ: WE News

پڑھیں:

جانوروں کے حقوق پربات کا مطلب یہ نہیں کہ انسانی حقوق پربات نہیں کرتی، ژالے سرحدی

 

لاہور(نیوزڈیسک) اداکارہ ژالے سرحدی نے جانوروں کے حقوق کی بات کرنے پر خود پر ہونے والی تنقید والوں کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی جانب سے جانوروں کی بات کرنے کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ وہ انسانی حقوق کی بات نہیں کرتیں۔

ژالے سرحدی گزشتہ چند ماہ سے جانوروں اور پرندوں کے حقوق پر بات کرتی دکھائی دے رہی ہیں اور انہوں نے اس ضمن میں متعدد پوسٹس اور ویڈیوز بھی شیئر کی تھیں۔

جانوروں اور پرندوں کے حقوق کی بات کرنے پر اداکارہ کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا، جس پر اداکارہ نے اب ویڈیو جاری کردی۔

ژالے سرحدی نے تسلیم کیا کہ وہ آج کل جانوروں کے حقوق پر بہت بات کر رہی ہیں اور یہ کہ وہ اہم معاملہ، اس پر کیوں نہ وہ بات کریں۔

اداکارہ کے مطابق ان کی جانب سے جانوروں کے حقوق پر بات کرنے کا یہ مطلب ہر گز نہیں ہے کہ وہ خواتین کے حقوق کی بات نہیں کرتیں یا نہیں کریں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کی جانب سے جانوروں پر بات کرنے کا یہ مطلب بھی نہیں کہ وہ بچوں پر ہونے والے تشدد پر بھی بات نہیں کرتیں۔

اداکارہ نے کہا کہ ہر مسئلہ اہمیت کا حامل ہے اور ہر مسئلے کو الگ الگ رکھنا اور سمجھنا چاہیے۔

ان کے مطابق کسی بھی مسئلے کو دوسرے مسئلے کے ساتھ نہیں جوڑا جانا چاہیے، اگر وہ اس وقت جانوروں کے حقوق پر بات کر رہی ہیں تو انہیں اسی موضوع پر بات کرنے دی جائے، اس میں دوسرے مسئلے کو شامل نہ کیا جائے۔

ژالے سرحدی کا کہنا تھا کہ جس طرح ویڈیو بناتے وقت ان پر روشنی پڑ رہی ہے، اسی طرح ایک وقت میں کسی ایک مسئلے پر بات کی جانی چاہیے تاکہ اس مسئلے پر روشنی پڑے اور مسئلے کی اہمیت سامنے آئے۔

متعلقہ مضامین

  • وہ سوال جن کے الحمراء صوفی فیسٹول جواب دے گیا
  • ایران کے بین الاقوامی فلم فیسٹیول میں پاکستانی ثقافت کے رنگ نمایاں
  • کوئٹہ کی سلیمانی چائے، سرد شہر کی گرم پہچان اور روایتی ذائقہ
  • گٹر پر ڈھکن لگائے جاتے ہیں لیکن نشہ کرنے والے لے جاتے ہیں، ترجمان سندھ حکومت
  • بھارت میں 6 سال کی 3 بچیوں کو ٹیچر نے زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا
  • جانوروں کے حقوق پربات کا مطلب یہ نہیں کہ انسانی حقوق پربات نہیں کرتی، ژالے سرحدی
  • 1971 معرکہ کمال پور؛ لیفٹیننٹ محمد علی نے دشمن کو کیسے پھنسایا؟
  • جاپان میں نہانے کے لیے جدید ‘انسانی واشنگ مشین’ متعارف، یہ کیسے کام کرتی ہے؟
  • معرکۂ کمال پور میں پاکستانی فوج کی بہادری کی ایک مثال