WE News:
2025-12-03@04:36:04 GMT

کوئٹہ کی سلیمانی چائے، سرد شہر کی گرم پہچان اور روایتی ذائقہ

اشاعت کی تاریخ: 3rd, December 2025 GMT

بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کی روایتی سلیمانی چائے اپنی منفرد خوشبو اور ہلکے مگر دل کو بھانے والے ذائقے کی وجہ سے شہریوں اور سیاحوں میں بے حد مقبول ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ: 23 اقسام کی چائے پیش کرنے والا ہوٹل شہریوں کی توجہ کا مرکز

سلیمانی چائے کی خاص بات یہ ہے کہ یہ دودھ کے بغیر تیار کی جاتی ہے اور اس میں لیموں، دارچینی، لونگ اور کبھی کبھار دیگر مصالحے شامل کیے جاتے ہیں جس سے اس کا ذائقہ عام چائے سے بالکل مختلف اور تازگی بخش بن جاتا ہے۔

چائے بنانے کا عمل بھی خاص ہے۔ سب سے پہلے پانی میں چائے کی پتیاں ابال کر اس میں مصالحے ڈالے جاتے ہیں، پھر چند منٹ بعد اس میں لیموں کا رس یا ٹکڑا شامل کیا جاتا ہے۔ یہ عمل چائے میں خوشبو اور ہلکی کھٹاس پیدا کرتا ہے جو سردیوں میں جسم کو گرم رکھنے اور دن بھر توانائی دینے کے لیے بہترین سمجھا جاتا ہے۔

مزید پڑھیے: کوئٹہ کا انوکھا کیفے جہاں گرما گرم چائے کے ساتھ کتابیں پیش کی جاتی ہیں

شہری اور سیاح سلیمانی چائے کو اس کے ہلکے ذائقے، فرحت بخش اثر اور تیز خوشبو کی وجہ سے پسند کرتے ہیں۔

کوئٹہ کے ہوٹل اور قہوہ خانے اسے تانبے کے چھوٹے برتنوں میں تیار کرکے کپ میں پیش کرتے ہیں جس سے چائے کا ذائقہ اور خوشبو اور بھی زیادہ نمایاں ہو جاتی ہے۔

مقامی لوگ اسے مہمان نوازی کا لازمی حصہ بھی مانتے ہیں اور اکثر کھانے کے بعد ہاضمے کے لیے پیتے ہیں۔

مزید پڑھیں: کوئٹہ کی چینکی چائے میں خاص بات کیا ہے؟

سلیمانی چائے نہ صرف کوئٹہ کے سرد موسم میں جسم کو گرم رکھتی ہے بلکہ اس کا سادہ اور منفرد ذائقہ اب شہر کی ثقافتی پہچان بھی بن چکا ہے۔ دیکھیے چائے کی خوشبو میں رچی بسی یہ ویڈیو رپورٹ۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلوچستان سلیمانی چائے کوئٹہ کوئٹہ کی سلیمانی چائے.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلوچستان سلیمانی چائے کوئٹہ سلیمانی چائے کوئٹہ کی

پڑھیں:

کہا جاتا تھا عمران خان مغربی ایجنڈے پرکام کررہے تھے لیکن مغرب کے اصل ایجنڈے پر موجودہ حکومت عملدرآمد کر رہی ہے، مولانا فضل الرحمان

مردان(ڈیلی پاکستان آن لائن)جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کہا جاتا تھا عمران خان مغربی ایجنڈے پرکام کررہے تھے لیکن مغرب کے اصل ایجنڈے پر موجودہ حکومت عملدرآمد کر رہی ہے۔مردان میں تقریب سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ ٹرمپ کے ہاتھوں سے فلسطینیوں کا خون ٹپک رہا ہے اور شہباز شریف، ٹرمپ کو امن کا نوبل دلوانے کی بات کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان، افغانستان کو اپنے رویوں پر نظرثانی کرنا ہوگی، مسلح گروہ جنگ چھوڑ دیں، جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ ملک کی معیشت تباہ ہو چکی، پاکستان وہ نہیں جس کی عوام نے امیدیں لگائی تھیں، حکومت عوام کو ان کے حقوق دے، آج آئین کو کھلونا بنا دیا گیا ہے اور عوامی خواہشات کے بجائے بڑے لوگوں کی مرضی چل رہی ہے۔ان کا کہنا تھاکہ 27 ویں ترمیم کیلئے ارکان خریدے گئے اور جعلی اکثریت سے 27ویں ترمیم منظور کی گئی۔سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ کہا جاتا تھاکہ بانی پی ٹی آئی مغربی ایجنڈے پرکام کررہے تھے لیکن  مغرب کے اصل ایجنڈے پر موجودہ حکومت عملدرآمد کر رہی ہے، ہماری افغان پالیسی مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، 78 سال میں ہم افغانستان کو اپنا دوست نہیں بنا سکے۔

دورۂ بھارت کے دوران محسوس کیا کہ یہاں نوجوان نسل کو بانیٔ پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے بارے میں بہت کم آگاہی ہے، ہم نے کرنسی بھی دکھائی

مزید :

متعلقہ مضامین

  • سندھ کی ثقافت اورتہذیب ہی ہماری پہچان ہے، مقررین
  • قدیم چین میں مرد و خواتین کو قربان کیے جانے کا انکشاف!
  • ماہرینِ کا قدیم چین میں مرد و خواتین کو قربان کیے جانے کا انکشاف!
  • بابر اعظم کو ‘کنگ’ کیوں کہا جاتا ہے؟
  • ٹاؤنز کو دیا جانیوالا پیسہ کہاں جاتا ہے؟، جماعت اسلامی کو صرف شور مچانا آتا ہے، سعدیہ جاوید
  • گوگل کا نیا امیج جنریشن ماڈل لانچ، کیا اب اصل نقل کی پہچان ناممکن ہوجائے گی؟
  • آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ ہوچکا ہے ،وزیر خزانہ
  • کہا جاتا تھا عمران خان مغربی ایجنڈے پرکام کررہے تھے لیکن مغرب کے اصل ایجنڈے پر موجودہ حکومت عملدرآمد کر رہی ہے، مولانا فضل الرحمان
  • ویرانے کو خوبصورت آشیانے میں کیسے بدلا جاتا ہے، آسٹریلین باشندے نے کر دکھایا