رات میں پپیتا کھانے کے فوائد اور ممکنہ نقصانات
اشاعت کی تاریخ: 6th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پپیتا ایک ایسا پھل ہے جو غذائی اجزاء، وٹامنز اور انہضامی اینزائمز سے بھرپور ہوتا ہے اور اسے عام طور پر ہاضمے کی بہتری، قوت مدافعت اور مجموعی صحت کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے۔
پپیتے میں وٹامن سی، فائبر اور اینٹی آکسیڈنٹس کی اچھی مقدار موجود ہوتی ہے جبکہ کیلوریز کم اور فائبر زیادہ ہونے کی وجہ سے یہ وزن کے کنٹرول میں بھی مددگار ہے علاوہ ازیں پپیتا پروٹین کو توڑنے میں معاون بھی ہے، جو ہاضمے کے عمل کو آسان بناتا ہے۔
سائنس کی موجودہ تحقیق رات کو پپیتا کھانے کے فائدے یا نقصان کے بارے میں حتمی رائے نہیں دے سکی۔ اس حوالے سے زیادہ تر معلومات روایتی مشاہدات اور عمومی تجربات پر مبنی ہیں۔ اگر معدہ حساس ہو یا پپیتا کچا کھایا جائے، یا ضرورت سے زیادہ مقدار میں استعمال کیا جائے تو معدے میں جلن، بدہضمی یا گیس جیسی شکایات پیدا ہو سکتی ہیں۔
صحت مند افراد کے لیے اعتدال میں پکا ہوا پپیتا رات کے کھانے کا حصہ بن سکتا ہے، جبکہ وہ لوگ جنہیں ہاضمے کے مسائل ہیں، انہیں بہتر ہے کہ پپیتا دن میں استعمال کریں تاکہ معدے پر بوجھ کم پڑے۔
غذائی ماہرین کا مشورہ ہے کہ پپیتے کو کھانے کے لیے وقت کے مقابلے میں اس کی مقدار، صحیح طریقے سے پکا ہونا اور فرد کی ذاتی صحت زیادہ اہمیت رکھتے ہیں۔ صحیح انداز میں استعمال کیا جائے تو پپیتا ایک ہاضمے دوستانہ، غذائیت سے بھرپور اور مجموعی صحت کے لیے فائدہ مند پھل ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
کم خرچ میں زیادہ اسٹائل؛ سادہ اور بجٹ فرینڈلی فیشن آئیڈیاز
پاکستان میں فیشن کا رجحان تیزی سے بدل رہا ہے، لیکن ہر کوئی مہنگے برانڈز اور ڈیزائنر کلیکشن پر خرچ نہیں کر سکتا۔
یہی وجہ ہے کہ آج کل سادہ، مناسب قیمت اور بجٹ فرینڈلی فیشن ٹرینڈز نہ صرف مقبول ہو رہے ہیں بلکہ نوجوانوں، دفتری ملازمین اور گھریلو خواتین سب کے لیے انہیں لینا آسان بھی ہوگیا ہے۔ ا س کی وجہ یہی ہے کہ اسمارٹ اسٹائل کا اصل راز مہنگائی میں نہیں بلکہ سمجھ داری کے ساتھ کم چیزوں کو زیادہ منفرد انداز میں استعمال کرنے میں ہے۔
فیشن ایکسپرٹس کا کہنا ہے کہ کیپسول وارڈروب یعنی چند ضروری اور نیوٹرل رنگوں کے کپڑے رکھ کر ان کو مختلف طریقوں سے پہننا اس وقت سب سے بجٹ فرینڈلی ٹرینڈ ہے۔ اس میں سفید، کالا، بیج اور خاکی رنگ شامل ہوتے ہیں جنہیں ہر قسم کے جوتوں اور اسکارف کے ساتھ ملایا جاسکتا ہے۔ مثال کے طور پر ایک سادہ سفید شلوار قمیص یا ٹی شرٹ کو مختلف جیکٹس، واسکٹ یا دپٹوں کے ساتھ ملا کر آپ ہر بار نیا لُک بنا سکتے ہیں۔
اسی طرح پرنٹڈ دوپٹے اور اسکارف کا رجحان بھی کم بجٹ میں بہترین فیصلہ ہے۔ ایکسپرٹس کا کہنا ہے کہ اگر آپ ایک سادہ کیمرک یا کاٹن کی قمیص پہنتے ہیں تو ایک خوبصورت پرنٹڈ دوپٹہ فوراً شخصیت میں نمایاں پن لے آتا ہے۔ یہ چیز کم قیمت میں مختلف ڈریسز کو نیا اسٹائل دینے کا آسان طریقہ ہے۔
لوکل مارکیٹس جیسے لاہور کی انارکلی، کراچی کی زینب مارکیٹ یا اسلام آباد کا جناح سپر اب بھی سستے مگر معیاری فیشن آئٹمز کے لیے بہترین جگہیں ہیں۔ یہاں کم بجٹ میں جینز، بیسک شرٹس، کھلتے رنگوں کے اسکارف، آرٹیفیشل جیولری اور ہلکی جیکٹس مل جاتی ہیں جو روزانہ کے اسٹائل میں آسانی سے شامل کی جاسکتی ہیں۔
بجٹ فرینڈلی فیشن میں ایک اور بڑا رجحان اپ سائیکلنگ یعنی پرانے کپڑوں کو نیا ڈیزائن دینا ہے۔ ایک پرانی جینز کو کٹنگ کے ساتھ نیا ٹراؤزر بنایا جاسکتا ہے، یا کسی فیڈ آؤٹ کرتی قمیص پر خوبصورت لیس یا بٹن لگا کر اسے دوبارہ قابل استعمال بنایا جاسکتا ہے۔ نوجوان لڑکیاں اس ٹرینڈ کو خاصا پسند کرتی ہیں کیونکہ یہ کم خرچ ہے۔
اسی طرح آرٹیفیشل جیولری بھی بجٹ فیشن کا اہم حصہ بن گئی ہے۔ چند سادہ بریسلیٹس، رنگین بالیاں یا کلاسک رنگ کی گھڑیاں آپ کے لُک کو جاذب نظر بنا سکتی ہیں۔ اسی لیے کہتے ہیں کہ کم مگر درست جیولری ہمیشہ شخصیت کو نکھارتی ہے۔
ایکسپرٹس کہتے ہیں کہ اچھا فیشن وہی ہے جو آپ کی شخصیت اور جیب دونوں کے مطابق ہو۔ تھوڑا سا ذوق اور کچھ سستے مگر بہتر انتخاب کے ساتھ ہر شخص روزانہ ایک نیا اور دلکش اسٹائل بنا سکتا ہے۔