ایشیا میں تبدیلی کے آثار،روسی صدر بھارت پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 6th, December 2025 GMT
ویلاگ اسلام ٹائمز اردو کی پیشکش ہے، جس میں اہم خبروں سے متعلق مفید تبصرے پیش کئے جاتے ہیں۔ ہر ہفتے کے روز، مختصر و مفید ویلاگز، دیکھنے و سننے والوں کی خدمت میں پیش کئے جائیں گے۔ سامعین سے گزارش ہے کہ یوٹیوب چینل سبسکرائب کریں اور اپنی مفید آراء سے مطلع فرمائیں۔ متعلقہ فائیلیںIslam Times V Log 06-12-2025 اسلام ٹائمز وی لاگ
Asia’s New Power Shift: Iran, Turkey, Russia & India — What’s Really Happening Now
ایشیا میں تبدیلی کے آثار،روسی صدر بھارت پہنچ گئے
نئی صف بندیاں، نیا کھیل،بار بار تبدیلیاں؟
مزاحمت کا اسلحہ امریکہ و اسرائیل کے گلے کاکانٹا؟
ہفتہ وار پروگرام : اسلام ٹائمزوی لاگ وی لاگر: سید عدنان زیدی پیشکش: آئی ٹائمز ٹی وی اسلام ٹائمز اردو
پروگرام کا خلاصہ:
اس وی لاگ میں
ایشیا اور مشرقِ وسطیٰ میں تیزی سے بدلتی سیاسی صورتحال پرجہاں ایران، ترکی، روس، بھارت اور یمن خطے کی نئی طاقت بن کر ابھر رہے ہیں۔عالمی سیاست کا نقشہ تبدیل ہو رہا ہے اور نئی سفارتی، معاشی اور اسٹریٹجک صف بندیاں سامنے آ رہی ہیں۔
وی لاگ میں آپ جانیں گے:
✔ روس–بھارت تعلقات کا نیا رخ
✔ اسرائیل کے اندر ایرانی انٹیلی جنس کی حیران کن رسائی
✔ ایران–ترکی اسٹریٹجک اتحاد
✔ یمن کی بحری کارروائیوں کا خطے پر اثر
✔ امریکا اور یورپ کی کم ہوتی گرفت
✔ ایشیا کا نیا پاور اسٹرکچر
اگر آپ عالمی سیاست، خطے کی اسٹریٹجی اور بڑی طاقتوں کی چالوں میں دلچسپی رکھتے ہیں تو یہ ویڈیو آپ کے لیے ہے۔
مزید وی لاگز کے لیے چینل کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن ضرور دبائیں۔اور کمنٹ سیکشن میں اپنی قیمتی رائے سے ضرور نوازیں جزاک اللہ۔
#Geopolitics #MiddleEast #GlobalNews #Iran #Turkey #Russia #India #Yemen #AsiaPolitics #WorldAffairs #BreakingNews #InternationalRelations #PowerShift #CurrentAffairs #GlobalTrends
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسلام ٹائمز
پڑھیں:
پیوٹن کا انڈیا میں تاریخی استقبال، بھارت کے روسی تیل خریدنے پر امریکی دباؤ کو کھلا چیلنج دے دیا
نئی دہلی: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے بھارت کے سرکاری دورے کے دوران امریکی دباؤ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ اگر امریکا خود روس سے جوہری ایندھن خرید سکتا ہے تو بھارت کو بھی روسی تیل خریدنے کا برابر حق ہے۔
پیوٹن کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ائیرپورٹ پر غیر معمولی گرمجوشی سے خوش آمدید کہا، جسے دونوں رہنماؤں کے قریبی تعلقات کا ثبوت قرار دیا جا رہا ہے۔
پیوٹن کی آمد ایسے وقت میں ہوئی ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی سستا تیل خریدنے پر بھارت کی مصنوعات پر بھاری ٹیرف عائد کر دیا ہے۔
پیوٹن نے بھارتی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ کچھ ممالک بھارت کے بڑھتے ہوئے عالمی کردار سے خائف ہو کر اسے سیاسی طور پر محدود کرنا چاہتے ہیں۔
وزیراعظم مودی نے سوشل میڈیا پر پیغام میں پیوٹن کو "دوست" کہہ کر خوش آمدید کہا اور لکھا کہ بھارت روس تعلقات آزمائے ہوئے اور عوام کے فائدے کے لیے مفید ثابت ہوئے ہیں۔
تجزیہ کاروں کے مطابق مودی کی جانب سے پیوٹن کے لیے اس قدر گرمجوش استقبال مغربی دباؤ کو نظرانداز کرنے کا واضح اشارہ ہے۔ بھارت اس وقت روس سے اپنی تیل کی تقریباً 36 فیصد درآمدات کرتا ہے، جس سے بھارتی ریفائنریز کو تقریباً 12 ڈالر فی بیرل کی بچت ہو رہی ہے۔
جمعہ کو مودی اور پیوٹن کے درمیان باضابطہ ملاقات میں دفاعی تعاون، شپنگ، ہیلتھ کیئر اور لیبر موبیلٹی سے متعلق متعدد معاہدوں کا اعلان متوقع ہے۔ روس بھارت کو مزید S-400 میزائل سسٹم اور Su-57 اسٹیلتھ فائٹر طیارے بیچنے کا خواہاں ہے۔