افغانستان کے یورپ کے ساتھ تعلقات باہمی احترام پر مبنی ہوں گے، نائب وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 6th, December 2025 GMT
تسنیم نیوز ایجنسی کے علاقائی دفتر کی رپورٹ کے مطابق طالبان حکومت کے نائبِ وزیرِ اعظم عبدالسلام حنفی نے یورپی یونین کے سول پروٹیکشن اور انسانی امداد کے سربراہ آندریاس پاپا کونستانتینو اور کابل میں یونین کی ناظم الامور ورونیکا بوسکویج سے ملاقات کی۔ اسلام ٹائمز۔ طالبان حکومت کے نائبِ اول وزیرِ اعظم نے یورپی یونین کے نمائندگان سے ملاقات میں، سیاسی و اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کی کابل کی خواہش اور تعاون میں باہمی احترام کی اہمیت پر زور دیا۔ تسنیم نیوز ایجنسی کے علاقائی دفتر کی رپورٹ کے مطابق طالبان حکومت کے نائبِ وزیرِ اعظم عبدالسلام حنفی نے یورپی یونین کے سول پروٹیکشن اور انسانی امداد کے سربراہ آندریاس پاپا کونستانتینو اور کابل میں یونین کی ناظم الامور ورونیکا بوسکویج سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں، انہوں نے افغانستان اور یورپی یونین کے رکن ممالک کے درمیان باہمی احترام پر مبنی سیاسی اور اقتصادی تعاون کے فروغ کی خواہش ظاہر کی۔
طالبان حکومت کے نائب وزیرِاعظم نے یورپی یونین کی افغانستان کے عوام کے لیے انسانی امداد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کابل کو یورپی ممالک سے کوئی مسئلہ نہیں، اور وہ تعمیری تعاون کے لیے تیار ہے۔ اس موقع پر، کونستانتینو نے افغان عوام کے لیے یورپی یونین کے حمایت کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ یونین آزادانہ طور پر عوام کی حقیقی ضروریات کی شناخت کر کے مؤثر امداد فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور واپس آنے والے مہاجرین کی مدد سے متعلق یورپی یونین کے منصوبوں کا بھی ذکر کیا، اور بتایا کہ ضرورت مند افغانوں کی مدد کے لیے مزید وسائل اکٹھے کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: طالبان حکومت کے نائب یورپی یونین کے نے یورپی یونین کے لیے
پڑھیں:
فراڈ تحقیقات ،یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سابق سربراہ زیر حراست
برسلز(نیوز ڈیسک)فراڈ تحقیقات ،یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سابق سربراہ زیر حراست ،فیڈریکا موگیرینی کو خریداری فراڈ کی تحقیقات کے دوران حراست میں لیا گیا،حکام ،بلجیم میں حکام نے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سابق سربراہ کو فراڈ کی تحقیقات کے سلسلہ میں حراست میں لے لیا۔ فیڈریکا موگیرینی، جو یورپی یونین کی سابق خارجہ پالیسی کی سربراہ اور سابق اطالوی وزیر خارجہ بھی ہیں، کو خریداری کے فراڈ کی تحقیقات کے دوران حراست میں لیا گیا۔ پولیس نے فراڈ کی تحقیقات کے حصے کے طور پر یورپی یونین کی سفارتی سروس کے دفاتر پر چھاپہ مارا۔