امریکا کی ایپل اور گوگل کو متعدد ایپس حذف کرنے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 6th, December 2025 GMT
کمیٹی نے سپریم کورٹ کے اس تاریخی فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگرچہ آزادیٔ اظہار قابلِ احترام ہے، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ایسے اقدامات کی حمایت کی جائے جو قریب الوقوع غیرقانونی سرگرمیوں کا باعث بنتے ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی ایوانِ نمائندگان کی ہوم لینڈ سکیورٹی کمیٹی نے گوگل اور ایپل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان موبائل ایپس کو حذف کرنے کے لیے کیے گئے اقدامات کی تفصیلات فراہم کریں۔ خبر رساں ادارے فارس کے سائنس و ٹیکنالوجی ڈیسک نے روئٹرز کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ امریکی کانگریس اُن موبائل ایپلیکیشنز کو ہٹانے کا مطالبہ کر رہی ہے جو صارفین کو وفاقی امیگریشن اہلکاروں (ICE) کا پتہ لگانے کی سہولت دیتی ہیں۔
ایوانِ نمائندگان کی ہوم لینڈ سکیورٹی کمیٹی کے رہنماؤں نے گزشتہ روز (جمعہ) گوگل کے سی ای او سُندر پچائی اور ایپل کے سربراہ ٹِم کُک کو ارسال کردہ خطوط میں خاص طور پر ICEBlock نامی ایپ کا ذکر کیا۔ یہ ایپ سابقہ طور پر امریکی امیگریشن و کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) کے اہلکاروں کی لوکیشن کی نگرانی کے لیے تیار کی گئی تھی تاکہ مہاجرین انہیں اپنے قریب آتا دیکھ کر وہاں سے فرار ہو سکیں۔
قانون سازوں نے خبردار کیا کہ ایپل اور گوگل کے ایپ اسٹورز میں موجود یہ ایپس ICE اہلکاروں کی سلامتی کے لیے خطرہ بن رہی ہیں۔ کانگریس نے مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملے پر آئندہ ہفتے ایک بریفنگ کا انعقاد کیا جائے۔ کمیٹی نے سپریم کورٹ کے اس تاریخی فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگرچہ آزادیٔ اظہار قابلِ احترام ہے، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ایسے اقدامات کی حمایت کی جائے جو قریب الوقوع غیرقانونی سرگرمیوں کا باعث بنتے ہوں۔
گزشتہ اکتوبر میں گوگل نے اعلان کیا تھا کہ ICEBlock ایپ کبھی بھی گوگل پلی اسٹور پر موجود نہیں رہی، اور اس کے علاوہ اسی نوعیت کی دیگر ایپس کو بھی اپنی پالیسیوں کی خلاف ورزی کے باعث ہٹا دیا گیا ہے۔ اسی دوران ایپل نے بھی ICEBlock اور دیگر مماثل ٹریکنگ ایپس کو اپنے ایپ اسٹور سے حذف کر دیا تھا۔ امریکا کی سابق اٹارنی جنرل پیم بونڈی نے کہا کہ یہ ایپس ICE اہلکاروں کو صرف اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے پر خطرے میں ڈالتی ہیں۔ ایپ اسٹور سے حذف کیے جانے سے قبل ICEBlock کے 10 لاکھ سے زیادہ صارفین تھے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پشاور: عدالت کا ڈی جی ایکسائز سمیت 8 اہلکاروں کی تنخواہ بند کرنے کا حکم
ویب ڈیسک: پشاور میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے عدالتی احکامات کی تعمیل نہ کرنے پر ڈی جی ایکسائز سمیت 8 اہلکاروں کی تتنخواہ بند کے لیے اکاؤنٹنٹ جنرل آفس کو مراسلہ لکھ دیا۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ عدالت میں سات دسمبر 2024 سے منشیات کا ایک مقدمہ زیر سماعت ہے جس میں تھانہ ایکسائز کے سات اہلکار بطور استغاثہ گواہان نامزد ہیں۔
مراسلے کے مطابق گواہان کو پیش ہونے کے لیے کئی بار نوٹسز جاری کیے گئے، ڈی جی ایکسائز کو بھی نوٹس جاری کیا لیکن کوئی عمل نہیں ہوا۔
لاہور میں گل داؤدی نمائش کا آغاز
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ گواہان کے پیش نہ ہونے سے مقدمہ مزید طویل ہورہا ہے لہٰذا اکاؤنٹنٹ جنرل آفس ڈی جی ایکسائز سمیت دیگر اہلکاروں کی تتنخواہ بند کریں۔
Ansa Awais Content Writer