جھول مومو سے اچاری بینگن تک: بھارت میں پیوٹن کی سرکاری دعوت کا مینیو کیا تھا؟
اشاعت کی تاریخ: 6th, December 2025 GMT
بھارتی صدر دروپدی مرمو نے روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کی بھارت آمد کے دوسرے دن صدارتی محل راشٹرپتی بھون میں ایک شاندار ریاستی عشائیہ دیا، جس میں ایک مکمل ویجیٹیرین مینیو پیش کیا گیا، جو تازہ اجزاء اور خوشبو دار مصالحوں کے ساتھ روایتی تھالی کی صورت میں ترتیب دیا گیا تھا۔
یہ عشائیہ جمعہ کے روز دیا گیا۔ عشائیے میں وزیرِ اعظم نریندر مودی سمیت بھارت کے کئی اہم وزرا نے شرکت کی۔
کھانے کا آغاز مرنگیلائی چارو سوپ سے ہوا، جو مٹر اور مورنگا پتوں کی ہلکی یخنی تھی۔ اس کے بعد متعارف کرائی گئی مزے دار ٹرینڈنگ اپیٹائزرز میں اخروٹ کی چٹنی کے ساتھ کشمیری مورلز، پودینے کی چٹنی کے ساتھ کالے چنے کے شکم پوری کباب اورسبزیوں سے بھرے جھول موما شامل تھے۔
مین کورس میں مہمانوں کو مختلف پکوان پیش کیے گئے جن میں زعفرانی پنیر رول، پالک میتھی مٹر کا ساگ، تندوری آلو، اچاری بیگن اور دال تڑکاشامل تھے۔ ان پکوانوں کے ساتھ خشک میوہ اور زعفرانی پلاؤ اور مختلف قسم کی روٹیاں جیسے مغزنان، لچھا پراٹھا، ستنچ روٹی، مِسی روٹی اور بسکٹ روٹی بھی تھیں۔
اس شاندار عشائیے کا اختتام میٹھے کے طور پر کیا گیا، جس میں بادام کا حلوہ، کیسر پستہ کلفی کے ساتھ تازہ پھل، روایتی نمکین جیسے مرککو اور گڑ سندیش، اور تیز ذائقہ والے چٹنیاں گونگورا اچار اور آم کی چٹنی بھی میز پر دستیاب تھے۔ مشروبات میں سنترہ، گاجر ادرک، اور چقندر کے کولرز شامل تھے۔
اس شاندار شام کو اور بھی یادگار بنانے کے لیےکھانے کے دوران ایک ثقافتی محفل بھی منعقد کی گئی، جس میں ایک خصوصی ”راگ مینو“ پیش کیا گیا۔ ہندوستانی کلاسیکی سازوں پر مشتمل ایک گروہ نے ہندوستانی کلاسیکی راگوں کو روسی دھنوں کے ساتھ پیش کیا۔
اس عشائیے کے بعد پیوٹن دہلی سے روانہ ہوئے، جہاں بھارتی وزیرِ خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے انہیں الوداع کہا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے ساتھ
پڑھیں:
مودی کا پیوٹن کی بھارت آمد پر روسی شہریوں کیلیے مفت سیاحتی ویزے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے دورۂ بھارت کے دوران روسی شہریوں کے لیے خصوصی سیاحتی سہولتوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جلد ہی روسی شہری بغیر کسی فیس کے بھارت کا سیاحتی ویزا حاصل کر سکیں گے۔
مودی اور پیوٹن نے نئی دہلی میں مشترکہ پریس کانفرنس کی، جس میں بھارتی وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات عالمی دباؤ کے باوجود مضبوط اور دیرپا ہیں، اور اسی تعاون کو مزید فروغ دینے کے لیے روسی شہریوں کے لیے ای ٹورسٹ ویزا اور گروپ ٹورسٹ ویزا اسکیم شروع کی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے خوشی ہے کہ روسی شہری نہ صرف بغیر فیس کے بھارت کا ویزا حاصل کر سکیں گے بلکہ یہ ویزا 30 دن کے اندر اندر جاری بھی کردیا جائے گا، جس سے دونوں ملکوں کے عوامی رابطے مزید مضبوط ہوں گے۔
بھارتی وزیراعظم نے اقتصادی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اور روس کے درمیان تجارت کو تیل اور دفاع تک محدود رکھنے کے بجائے دیگر شعبوں تک بھی توسیع دی جا رہی ہے، مستقبل کا ہدف یہ ہے کہ باہمی تجارت کو بڑھا کر 2030 تک 100 ارب ڈالر تک پہنچایا جائے۔
مودی نے کہا کہ مغربی دباؤ کے باوجود بھارت روس کے ساتھ مضبوط شراکت داری کو جاری رکھے گا کیونکہ دونوں ممالک کئی دہائیوں سے ایک دوسرے کے قابل اعتماد اسٹریٹجک پارٹنر ہیں۔