روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کا اس ہفتے بھارت کا دورہ نئی دہلی کی سفارت کاری کا ایک اہم موڑ بنتا جا رہا ہے، کیونکہ دونوں ممالک تبدیل ہوتے عالمی ماحول اور مغربی دباؤ کے بڑھنے کے تناظر میں دفاعی اور توانائی تعاون کو مزید مضبوط کرنے کی کوشش میں ہیں۔

پیوٹن جمعرات کو 23ویں بھارت روس سالانہ سربراہ اجلاس کے لیے نئی دہلی پہنچیں گے۔ یہ ان کا 2021 کے بعد اور یوکرین جنگ کے آغاز کے بعد پہلا دورہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: روسی تیل کے معاملے پر واشنگٹن اور دہلی کے درمیان ابہام برقرار

تجزیہ کاروں کے مطابق یہ 2 روزہ دورہ بھارت کی اس کوشش کا امتحان ہے کہ وہ ماسکو کے ساتھ اپنی دیرینہ شراکت داری کو کس طرح برقرار رکھتا ہے جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں واشنگٹن کی جانب سے بڑھتے دباؤ کا بھی سامنا کر رہا ہے۔

????
Putin’s upcoming India visit is shaping up to spark a major reaction in the West… ⚠️

> Putin will be in India on Dec 4–5.


Western countries have active arrest warrants for him.
Yet India is hosting him for a full-scale bilateral meeting his only such visit in 2025.
The US… pic.twitter.com/XEDl2yc8Eo

— incomplete INDEX (@incomplete303) December 2, 2025

دونوں ممالک دفاع، توانائی، جوہری تعاون، ادائیگی کے طریقۂ کار، برکس اور شنگھائی تعاون تنظیم سمیت ایک ’جامع ایجنڈے‘ پر بات چیت کریں گے۔

دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق یہ دورہ 2025 میں بھارت کے لیے سب سے اہم ہے۔ یہ ایک ایسے ملک کا بھرپور دورہ ہے جس نے روایتی طور پر بھارت کے ساتھ دوستی رکھی ہے، اور ایسے وقت میں جب دنیا انتہائی اہم تبدیلیوں سے گزر رہی ہے۔

مزید پڑھیں: روس کی پاک بھارت اور پاک افغان تنازعات میں ثالثی کی پیشکش

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ دورہ دونوں ممالک کو اس بات کا موقع دیتا ہے کہ وہ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ تجارتی سزاؤں کے دباؤ کے باوجود اپنے ’خصوصی تعلقات‘ کی توثیق کر سکیں، صدر پیوٹن کا دورہ بھارت کی روس پالیسی میں ایک نسبتاً مستحکم مرحلے کی نشاندہی کرتا ہے۔

دفاع اور اسٹریٹجک معاہدے

سربراہ اجلاس کا محور دفاع ہوگا، جہاں بھارت S-400 فضائی دفاعی نظام اور ممکنہ طور پر سوخوئی SU-57 لڑاکا طیاروں کی خریداری پر پیش رفت چاہتا ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق دفاع بھارت کے لیے اس وقت غیر معمولی اہمیت رکھتا ہے کیونکہ مئی میں پاکستان کے ساتھ حالیہ مختصر مسلح جھڑپ سے بہت سے سبق سیکھے گئے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ماسکو بھارت کو پانچویں نسل کے طیارے، پروڈکشن لائنز، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور مشترکہ منصوبوں کی پیشکش کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں: امریکی پابندیوں کا شاخسانہ، روسی نیفتھا بردار جہاز بھارتی ساحل پر پھنس گیا

سربراہ اجلاس سے قبل روس نے باہمی لاجسٹک تعاون کے معاہدے کی توثیق کر دی ہے، جس کے تحت دونوں ملک ایک دوسرے کی فوجی تنصیبات تک ایندھن کی فراہمی، مرمت اور سپلائی کی غرض سے رسائی حاصل کر سکیں گے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ روس کی بحرِ ہند پر بڑھتی توجہ کی علامت ہے، اور بھارت کو بھی روس کی آرکٹک اور ناردرن سی روٹ سرگرمیوں تک رسائی مل سکتی ہے۔

توانائی، جوہری تعاون اور تجارت

جدید عالمی دباؤ کے درمیان بھارت اور روس کے توانائی تعلقات بھی اس دورے کا اہم حصہ ہیں، کیونکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نئی دہلی پر روسی تیل کی خریداری روکنے کا دباؤ بڑھ رہا ہے۔

یہ دورہ ٹرمپ کے اس دعوے کے بعد ہو رہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے انہیں یقین دہانی کرائی کہ بھارت جلد ہی روسی تیل خریدنا بند کر دے گا، جس کی دہلی نے تصدیق نہیں کی۔

مزید پڑھیں: امریکا نے بھارت کا چاہ بہار منصوبہ مشکل میں ڈال دیا، استثنیٰ ختم

بھارتی وزارتِ خارجہ نے کہا کہ مذاکرات جاری ہیں اور یہ کہ درآمدی فیصلے بھارتی صارف کے مفاد کو سامنے رکھ کر کیے جاتے ہیں۔

روس اس وقت بھارت کا سب سے بڑا تیل سپلائر ہے، اگرچہ امریکی پابندیوں کے بعد خریداری میں کمی آئی ہے، انٹرنیشنل کرائسس گروپ کے مطابق بھارت روسی خام تیل کا آسانی سے متبادل نہیں ڈھونڈ سکتا۔

جوہری تعاون بھی ایجنڈے کا اہم حصہ ہے۔ روس تامل ناڈو میں کڈنکلم نیوکلیئر پاور پلانٹ کے متعدد یونٹس تعمیر کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں:مودی پر شدید تنقید کے بعد ٹرمپ کا یوٹرن، بھارت سے تجارتی مذاکرات کا اعلان

تجارت بھی ایک کلیدی موضوع ہوگا، دونوں ممالک 2030 تک باہمی تجارت کو 100 ارب ڈالر تک پہنچانا چاہتے ہیں۔

2024-25 میں تجارت 68.7 ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچ چکی ہے، جو وبا سے پہلے کے مقابلے میں تقریباً 6 گنا زیادہ ہے۔

یوریشین اکنامک یونین کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے پر بات چیت بھی متوقع ہے، جبکہ ٹیکنالوجی اورمصنوعی ذہانت میں تعاون بھی زیر بحث ہوگا۔

مغرب کے لیے عالمی پیغام

میڈیا رپورٹس کے مطابق تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ دورہ بھارت کی خارجہ پالیسی کی خودمختاری کا اظہار بھی ہے، کیونکہ بھارت کے لیے اسٹریٹجک خودمختاری دکھانا اہم ہے۔

روس بھارت کو ایک برابر کے پارٹنر کے طور پر دیکھتا ہے اور یہ دورہ یورپ اور امریکا کو یہ پیغام دیتا ہے کہ دباؤ کے باوجود نئی دہلی اورماسکو سیکیورٹی، توانائی اور کثیرالجہتی فورمزمیں تعاون جاری رکھیں گے۔

مزید پڑھیں:

’پیوٹن یہ بھی دکھانا چاہتے ہیں کہ روس، پابندیوں کے باوجود، بھارت کے ساتھ معاشی خصوصاً توانائی کا تعاون جاری رکھے ہوئے ہے۔‘

ماہرین اس بات پر زور دیتے ہیں کہ نہ بھارت اور نہ ہی روس اس دورے کو مغرب کے خلاف کوئی پیغام بنانا چاہتے ہیں۔

اس ضمن میں ماہرین یاد دلاتے ہیں کہ بھارت حال ہی میں امریکا کے ساتھ 10 سالہ دفاعی فریم ورک پر دستخط کر چکا ہے، جو اسے طویل مدتی حکمتِ عملی کے لیے واشنگٹن کے قریب لاتا ہے۔

مزید پڑھیں:

یہی وجہ ہے کہ خارجہ پالیسی کے تناظر میں بھارت اب واضح طور پر امریکا کا شراکت دار ہے، روس کا نہیں، تاہم 2026 میں بھارت کی برکس کی صدارت کے پیش نظر روس اور چین دونوں کے ساتھ تعمیری تعلقات ضروری ہوں گے۔

پیوٹن کا یہ دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب یوکرین امن منصوبے پر امریکا اور روس کے مذاکرات تیز ہو چکے ہیں، ایک ایسا پس منظر جسے مودی اور پیوٹن نظرانداز نہیں کر سکتے۔

امریکی تجاویز کو مثبت نظر سے دیکھتے ہوئے بھارت چاہتا ہے کہ جنگ رکے، کیونکہ وہ روس کے ساتھ تجارت جاری رکھنا چاہتا ہے اور ضمنی پابندیوں سے بھی بچنا چاہتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آرکٹک امریکی صدر بھارت پیوٹن تامل ناڈو تیل ٹرمپ خارجہ پالیسی روس کثیرالجہتی ماسکو مودی نئی دہلی

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا رکٹک امریکی صدر بھارت پیوٹن تامل ناڈو تیل خارجہ پالیسی کثیرالجہتی ماسکو نئی دہلی دونوں ممالک تجزیہ کاروں مزید پڑھیں میں بھارت بھارت کے بھارت کی نئی دہلی کے مطابق چاہتا ہے یہ دورہ کے ساتھ دباؤ کے کے لیے کے بعد رہا ہے روس کے

پڑھیں:

فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ترک وزیرکی ملاقات، توانائی اور اسٹریٹجک تعاون پر تبادلہ خیال

فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ترک وزیرکی ملاقات، توانائی اور اسٹریٹجک تعاون پر تبادلہ خیال WhatsAppFacebookTwitter 0 2 December, 2025 سب نیوز

راولپنڈی (سب نیوز)فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے ترکیہ کے وزیر توانائی نے ملاقات کی، جس میں پاک ترکیہ تعلقات، توانائی شعبے میں تعاون اور باہمی دلچسپی کے اہم امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کے مختلف پہلوں پر غور کیا گیا اور خطے میں امن، استحکام اورمشترکہ ترقی کے لیے شراکت داری کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر نے اس موقع پر پاکستان اور ترکیہ کے دیرینہ، برادرانہ اور تاریخی تعلقات کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔انہوں نے پاکستان کی مسلسل حمایت پر ترکیہ کی قیادت اورعوام کا خصوصی شکریہ بھی ادا کیا، عالمی فورمز پر ترکیہ کی جانب سے بھرپور سفارتی حمایت کو پاکستان نے قابلِ قدر قرار دیا۔ترکیہ کے وزیر توانائی نے توانائی کے شعبے میں باہمی تعاون کو مزید بڑھانے کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ترکیہ پاکستان کیساتھ مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری اور تکنیکی اشتراک کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے پاکستان کی علاقائی امن، استحکام اور پائیدار ترقی کیلئے جاری کوششوں کو بھی سراہا اور کہا کہ ترکیہ ہمیشہ پاکستان کے ساتھ مضبوط تعلقات کا خواہاں ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں توانائی کے شعبے میں نئے مواقع، ٹیکنالوجی کے تبادلے، سرمایہ کاری کے امکانات اور اسٹریٹجک روابط کو مزید مستحکم کرنے پر بھی بات چیت ہوئی۔دونوں جانب سے امید ظاہر کی گئی کہ مستقبل قریب میں پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تعاون مزید فروغ پائے گا اور مختلف شعبوں میں مشترکہ اقدامات خطے میں ترقی اور استحکام کا باعث بنیں گے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچیف جسٹس عالیہ نیلم نے احمد پور شرقیہ اور پیر محل میں نئے جوڈیشل کمپلیکس کا افتتاح کر دیا چیف جسٹس عالیہ نیلم نے احمد پور شرقیہ اور پیر محل میں نئے جوڈیشل کمپلیکس کا افتتاح کر دیا ستائیسویں آئینی ترمیم کی غلطیاں واپس لے کر آئین کو درست کریں، مولانا فضل الرحمان کا حکومت کا مشورہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی اہم شخصیت کے کم عمر بیٹے نے الیکٹرک اسکوٹی پر جانے والی دو لڑکیوں کو کچل دیا پیمرا ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میںفوسپاہ کے اشتراک سے کام کی جگہ پر خواتین کو ہراسانی سے تحفظ کے حوالے سے آگاہی سیمینار کا انعقاد دہشتگرد پھر سرگرم، شہریوں کو نشانہ بنانے میں اضافہ، نومبر میں 54افراد جاں بحق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کم عمر ڈرائیورز کی گرفتاری روک دی TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • خوشامد کی انتہا، روسی صدر کی آمد سے قبل ہی بھارت میں پیوٹن کی پوجا شروع
  • روس یوکرین کے ساتھ جنگ کا خاتمہ چاہتا ہے: ٹرمپ
  • روس یوکرین کے ساتھ جاری جنگ ختم کرنا چاہتا ہے، ٹرمپ
  • مودی اور ٹرمپ کی گلے ملنے کی حکمتِ عملی سرد خانے میں ہے، جے رام رمیش
  • فیلڈ مارشل کی سعودی اور بحرین کے عسکری حکام سے اہم ملاقاتیں
  • فیلڈ مارشل عاصم منیر سے کمانڈر رائل سعودی فورسز کی ملاقات، تعلقات کو مزید فروغ دینے کا عزم
  • فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ترک وزیرکی ملاقات، توانائی اور اسٹریٹجک تعاون پر تبادلہ خیال
  • ترک وزیر توانائی الپ ارسلان کی جی ایچ کیو آمد، فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات
  • فیلڈ  مارشل  ِ مصری  وزیر خارجہ  ملاقات  : سٹر ٹیجک  تعلقات  مزید  مضبوط  بنانے کے  عزم  کا اعادہ