برطانیہ: ڈربی میں دھماکے کے بعد سرچ آپریشن، 2 افراد زیرحراست
اشاعت کی تاریخ: 6th, December 2025 GMT
برطانیہ کے علاقے ڈربی میں کنٹرول شدہ ایک دھماکے کے بعد پولیس نے علاقے کے سرچ آپریشن کے دوران دھماکہ خیز مواد رکھنے کے جرم میں مشکوک جان کر دو افراد کو حراست میں لے لیا۔
پولیس نے احتیاطی طور پر کسی بھی ناخوشگوار ممکنہ واقعے کے پیش نظر تقریباً دو سو کے قریب گھروں کو ایمرجنسی طو رپر خالی کرا لیا جس سے مکینوں میں خوف وہراس کی لہر دوڑ گئی۔
برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق پولیس نے علاقہ مکینوں کو خبردار کیا کہ چالیس اور پچاس سال کی عمر کے دو مشکوک افراد کو دھماکے کے بعد ولکن اسٹریٹ سے گرفتار کیا گیا ہے، دونوں پولینڈ کے شہری بتائے جاتے ہیں۔
سپرنٹنڈنٹ ربیکا ویبسٹر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ کی تحقیقات کیلئے پولیس اور انٹیلی جنس ادارے اپنا کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سرچ آپریشن میں کیمونٹی کے لیے علاقے کو محفوظ قرار دیا گیا مگر احتیاطی طور پر لوگوں کو ہدایت کی گئی کہ وہ چوبیس گھنٹے تک گھروں سے دور رہیں۔
سپرنٹنڈنٹ ربیکا ویبسٹر کا کہنا تھا کہ دھماکے کی نوعیت کا اندازہ لگایا جا رہا ہے پولیس نے ایک سفید رنگ کی وین بھی قبضے میں لی ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پولیس نے
پڑھیں:
برطانیا سے شہزاد اکبر اور عادل راجہ کی حوالگی کا مطالبہ
دونوں افراد پاکستان میں مطلوب ہیں انہیں فوری طور پر ہمارے حوالے کیا جائے
محسن نقوی کی برطانوی ہائی کمشنر سے ملاقات،پاک برطانیہ تعلقات پرتبادلہ خیال
پاکستان نے برطانیہ سے شہزاد اکبر اور عادل راجہ کی حوالگی کا مطالبہ کردیا اور کہا ہے کہ دونوں افراد پاکستان میں انتہائی مطلوب ہیں انہیں فوری طور پر ہمارے حوالے کیا جائے۔وزیر داخلہ محسن نقوی کی برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ سے اہم ملاقات ہوئی جس میں پاک برطانیہ تعلقات، سیکیورٹی تعاون اور باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ ملاقات میں وفاقی سیکریٹری داخلہ محمد خرم آغا اور دیگر متعلقہ افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔محسن نقوی نے برطانیہ میں غیر قانونی طور پر مقیم پاکستانیوں کی وطن واپسی کے امور پر بات چیت کی، شہزاد اکبر اور عادل راجہ کے حکومت پاکستان کی طرف سے Extradition کے کاغذات ان کے حوالے کیے۔ وزیر داخلہ نے ان دونوں افراد کو فوری طور پر پاکستان کے حوالے کرنے کے متعلق گفتگو کی اور کہا کہ دونوں افراد پاکستان میں مطلوب ہیں اس لیے ان کو فوری طور پر پاکستان کے حوالے کیا جائے۔انہوں نے پراپیگنڈا کرنے والے پاکستانی شہریوں کے خلاف ٹھوس شواہد بھی فراہم کیے اور کہا کہ آزادی اظہار پر پورا یقین رکھتے ہیں لیکن فیک نیوز ہر ملک کے لیے مسئلہ ہے، بیرون ملک بیٹھ کر ریاست اور اداروں کے خلاف بہتان اور ہرزہ سرائی کی کوئی ملک اجازت نہیں دے سکتا، پاکستان مخالف پروپیگنڈا کرنے والوں کی واپسی کے لیے برطانوی تعاون کا خیر مقدم کریں گے۔