وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا کہ کالعدم ٹی ایل پی کے سربراہ سعد رضوی اور ان کے بھائی کہاں موجود ہیں، معلوم ہے؛ ہم ان کے بہت قریب ہیں اور وہ جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے۔

نجی ٹی وی پروگرام میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں عظمیٰ بخاری نے کہا کہ چونکہ رضوی برادران کا ایک ٹریک ریکارڈ ہے لا اینڈ آرڈر کی صورتحال پیدا کرنے اور انسانی جانوں کو ڈھال بنانے کا، وہ ابھی بھی یہی کر رہے ہیں۔ میرے پاس کافی تفصیلات موجود ہیں مگر کچھ وجوہات کی بنا پر میں انہیں شیئر نہیں کر سکتی۔

یہ بھی پڑھیں:ٹی ایل پی سوشل میڈیا ٹیم کا رہنما گلگت سے گرفتار

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ہم رضوی برادران کے بہت قریب ہیں، وہ جگہیں بدل رہے ہیں مگر جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے۔

ٹی ایل پی کے قبضے میں لی گئی زمینوں یا اثاثوں کی نیلامی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہم وفاقی حکومت کے فیصلے کے منتظر ہیں تاکہ وہ قانونی طور پر ٹی ایل پی پر پابندی لگائے۔ اس حوالے سے ایک طریقہ کار موجود ہے، پھر ہمارے پاس قانونی راستے ہوں گے۔ ہماری تیاری مکمل ہے؛ ان کے بینک اکاؤنٹس، ان کے نام پر پراپرٹی اور بے نامی پراپرٹی کی تفصیل ہمارے پاس موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی ریاست کے اندر ایک ریاست بن چکی تھی۔ رضوی خاندان کا پہلے ایک چھوٹا سا گھر تھا، انہوں نے ارد گرد تمام پراپرٹی خرید لی یا شاید لوگ مجبوری میں انہیں بیچ گئے۔ ان کے پاس منظم طریقے کے ہتھیار تھے، اور اپنی سیکیورٹی کے لیے بھی لوگوں کے لیے جگہیں رکھی ہوئی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: ٹی ایل پی کو فنانس کرنے والے 3 ہزار 800 افراد کا سراغ لگا لیا، وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری

ٹی ایل پی پر پابندی کے حوالے سے وفاق کے فیصلے میں تاخیر کی وجہ پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ امید ہے وفاق کی جانب سے جلد فیصلہ آئے گا، کیوں کہ ٹی ایل پی کو بین نہ کرنے کی کوئی وجہ نہیں۔ کیا ہم ہر دو سال بعد اپنے پولیس والوں کی لاشیں گروائیں؟ ٹی ایل پی پر پابندی پوری قوم کی مانگ ہے؛ پوری سوسائٹی نے یک زبان ہو کر یہ فیصلہ کیا ہے۔ حالیہ احتجاج کی کال بھی بری طرح ناکام ہوئی۔ یہ کارروائی پاکستان میں لاشیں بکھیرنے والے ذہنیت کے خلاف ہے، اس کا کسی مذہبی جماعت یا فرقے سے تعلق نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے تمام اسٹیک ہولڈرز نے مل کر فیصلہ کیا ہے کہ بہت ہو گیا؛ ٹی ایل پی جس طرح کام کر رہی تھی اس سے نہ مذہب کی خدمت ہو رہی ہے، نہ ملک کی اور نہ عوام کی۔ فلسطین یا غزہ کے نام پر وفاق پر حملے کی کوشش درست نہیں۔ جب مذاکرات کی بات آتی ہے تو مطالبات ایسے ہوتے ہیں کہ انہوں نے کہا میرا اتنا سونا پکڑا ہے، وہ واپس کریں، میرے 95 بینک اکاؤنٹس ہیں وہ بھی بند نہ کریں، فورتھ شیڈول میں شامل افراد اور جیلوں میں موجود سنگین مجرموں کو چھوڑ دیں۔ ان کے مطالبات میں غزہ اور فلسطین کا کوئی نام و نشان نہیں تھا۔

یہ بھی پڑھیں: قول و فعل میں تضاد: بینکنگ نظام پر تنقید کرنے والی ٹی ایل پی کا اکاؤنٹس سے منافع حاصل کرنے کا انکشاف

ان کا کہنا تھا کہ ریاست اور حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر ہم آگے بڑھنا چاہتے ہیں تو ہمیں سخت فیصلے کرنے ہوں گے۔ یہ فیصلے پہلے ہو جانا چاہیے تھے مگر ابھی بھی دیر نہیں ہوئی۔

کیا ٹی ایل پی کے اثاثوں کے حوالے سے کوئی وائٹ پیپر جاری کیا جائے گا اور کیا یہ اکاؤنٹس اکیلے سعد رضوی چلا رہا تھا یا اور لوگ بھی ملوث تھے؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اکیلا بندہ اتنا کچھ نہیں کر سکتا، نہ 95 بینک اکاؤنٹس بنا سکتا ہے؛ یہ ہمارے سسٹم پر ایک سوالیہ نشان ہے۔ دراصل یہ لوگ خوف کے ذریعے لوگوں کو ڈراتے رہے، دھمکیاں دیتے رہے اور خوف کے ذریعے ان کے منہ بند کراتے رہے۔

انہوں نے کہا کہ جیسے ہی وفاق کی جانب سے کوئی فیصلہ آئے گا، ٹی ایل پی کے اثاثوں کے حوالے سے پوری تفصیل میڈیا اور پاکستان کے عوام کے سامنے رکھی جائے گی۔ ہمارے پاس ان کے 3 ہزار 800 فنانسرز کی تفصیل ہے، جن میں پڑھے لکھے لوگ بھی شامل ہیں۔ جو لوگ انہیں سرمایہ فراہم کر رہے تھے، انہیں معلوم نہیں تھا کہ کیا ہو رہا تھا؟ یہ تو کوئی راز نہیں تھا کہ ان کا ٹریک ریکارڈ کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news ٹی ایل پی سعد رضوی عظمیٰ بخاری وزیراطلاعات پنجاب.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ٹی ایل پی سعد رضوی وزیراطلاعات پنجاب انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی کے کے حوالے سے سعد رضوی ہوں گے کیا ہے

پڑھیں:

سعد اورانس رضوی کا آزاد کشمیرپہنچ جانےکاانکشاف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور:پنجاب حکومت کی جانب سے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سربراہ سعد رضوی اور ان کے بھائی انس رضوی کا سراغ لگائے جانے کا دعویٰ کردیا گیا۔

 یہ پیشرفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب یہ قیاس آرائیاں چل رہی تھیں کہ سعد اور انس رضوی پہلے ہی حراست میں ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ مریدکے میں ہونے والے کریک ڈائون کے بعد دونوں بھائی موٹرسائیکل پر فرار ہوئے جو بعد ازاں آزاد جموں و کشمیر پہنچ گئے۔

 اس حوالے سے ایک سینئر اہلکار کا کہنا ہے کہ سعد رضوی اور ان کے بھائی کو پہلی بار مریدکے میں احتجاجی کیمپ سے پیدل جاتے اور پھر موٹر سائیکل پر فرار ہوتے دیکھا گیا۔

 اس وقت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان ایک ہنگامی پیغام جاری کیا گیا کہ ایک موٹر سائیکل سوار کے ساتھ ٹی ایل پی کے سربراہ اور ان کا بھائی قریبی گلیوں کی طرف جا رہے ہیں، تاہم تینوں مشتبہ افراد قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کو چکمہ دینے میں کامیاب ہوگئے۔

انہوں نے بتایا کہ دونوں بھائیوں کے فرار ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر ان کے زخمی ہونے سے متعلق افواہیں گردش کرنے لگیں لیکن خصوصی ٹیموں نے بالآخر ٹی ایل پی رہنمائوں کی آخری لوکیشن آزاد جموں و کشمیر میں ٹریس کی، جس کے بعد ان کی گرفتاری کے لیے علاقائی حکومت سے مدد طلب کی گئی۔

 قانون نافذ کرنے والے اداروں نے یہ معلومات آزاد جموں و کشمیر انتظامیہ کے ساتھ شیئر کر دی ہیں اور ان سے ٹی ایل پی رہنمائوں کی گرفتاری میں تعاون کا کہا گیا ہے۔

ویب ڈیسک Faiz alam babar

متعلقہ مضامین

  • ٹی ایل پی دہشتگرد اور تحریک فساد ایک سکے کے دو رخ
  • سعد رضوی کے نام پر 95 بینک اکاونٹس اور جائیدادیں سیل، ٹی ایل پی کے خلاف سخت کارروائی جاری ہے: عظمیٰ بخاری
  • ٹی ایل پی قیادت نے اپنے کارکنوں کو پولیس پر حملوں پر اکسایا،احتجاج میں جھوٹی لاشوں کا ڈرامہ رچایا گیا‘ عظمیٰ بخاری
  • ٹی ایل پی کے 36 سو فنانسرز کی نشاندہی کر لی: عظمیٰ بخاری
  • ٹی ایل پی کی فنانسنگ روک دی ، فنانسنگ کرنیوالوں کے خلاف سخت قانونی چارہ جوئی ہوگی‘دہشتگردی کے مقدمات بنیں گے،عظمی بخاری
  • ٹی ایل پی کو فنانس کرنے والے 3 ہزار 8 سو افراد کا سراغ لگا لیا، عظمیٰ بخاری
  • پنجاب حکومت کا بڑا اقدام، صوبے بھر میں 33 موبائل پولیس اسٹیشنز کا قیام
  • سعد اور انس رضوی کا آزاد کشمیر پہنچ جانے کا انکشاف
  • سعد اورانس رضوی کا آزاد کشمیرپہنچ جانےکاانکشاف