data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: پاکستان نے اسرائیل کی جانب سے غزہ امن معاہدے کی خلاف ورزیوں اور تازہ فضائی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی جارحیت شرم الشیخ امن معاہدے کی روح کے منافی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دفتر خارجہ نے کہا  کہ اسرائیلی فوج کے تازہ حملوں کے نتیجے میں متعدد بے گناہ فلسطینی شہری جاں بحق ہوئے جو انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی اور خطے میں امن کی کوششوں پر کاری ضرب ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اسرائیلی جارحیت کو فی الفور روکے اور جنگ بندی کے مکمل نفاذ کے لیے مؤثر اقدامات کرے،  عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ فلسطینی شہریوں کے تحفظ اور انسانی ہمدردی کے تقاضوں کی پاسداری کو یقینی بنائے۔

پاکستان نے فلسطینی عوام سے غیر متزلزل یکجہتی کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی حملوں کا فوری خاتمہ کیا جائے اور مظلوم فلسطینیوں کو مزید انسانی المیے سے بچایا جائے۔

دفتر خارجہ کاکہنا تھا کہ پاکستان 1967 سے پہلے کی سرحدوں کے مطابق ایک آزاد اور خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کی مکمل حمایت کرتا ہے، جبکہ القدس الشریف کو فلسطین کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے اپنے دیرینہ مؤقف کو دہراتا ہے۔

خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

اسرائیل کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزیاں، 97 فلسطینی شہید، 230 زخمی

غزہ حکومت نے الزام عائد کیا ہے کہ 10 اکتوبر سے نافذ ہونے والی جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی افواج نے متعدد بار اس کی خلاف ورزی کی ہے، جن میں صرف اتوار کے روز 21 واقعات ریکارڈ کیے گئے۔

غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کے مطابق جنگ بندی کے بعد سے اب تک اسرائیلی کارروائیوں میں 97 فلسطینی شہید اور 230 زخمی ہو چکے ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی افواج نے 80 دستاویزی خلاف ورزیاں کیں، جو بین الاقوامی انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔

غزہ حکومت کے مطابق اسرائیلی افواج نے شہری آبادی پر براہ راست فائرنگ، شیلنگ، جان بوجھ کر ٹارگٹ کرنا، فائر بیلٹسبنانا اور شہریوں کی گرفتاری جیسے اقدامات کیے۔

بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی فورسز نے ان حملوں میں ٹینک، فوجی گاڑیاں، ریموٹ کنٹرول کرینز، جنگی طیارے اور ڈرونز استعمال کیے، جبکہ تمام کارروائیاں غزہ کی مختلف گورنریٹس میں کی گئیں۔

یہ بھی پڑھیے سعودی ولی عہد اور فرانسیسی صدر کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ، غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال

غزہ حکومت نے اقوام متحدہ اور جنگ بندی معاہدے کے ضامن فریقوں سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے تاکہ ان خلاف ورزیوں کو روکا جا سکے۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پیش کردہ منصوبے کے تحت 10 اکتوبر کو حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدہ نافذ ہوا تھا، جس میں اسرائیلی افواج کے تدریجی انخلا، قیدیوں کے تبادلے، انسانی امداد کی فوری فراہمی اور حماس کے غیر مسلح ہونے کی شقیں شامل تھیں۔

یہ جنگ بندی 2 سالہ جنگ کے خاتمے کے بعد عمل میں آئی، جس میں 68 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 1 لاکھ 70 ہزار زخمی ہوئے، جبکہ غزہ کی بیشتر تنصیبات تباہ ہو گئیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

غزہ

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کا غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں پر اظہار مذمت؛ جنگ بندی معاہدے پر عمل کا مطالبہ
  • اسرائیلی جارحیت غزہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی، آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ناگزیر ہے، پاکستان
  • پاکستان کی جانب سے غزہ امن معاہدے کی اسرائیلی خلاف ورزیوں کی شدید مذمت
  • پاکستان کی اسرائیل کی جانب سے غزہ امن معاہدے کی خلاف ورزی کی شدید مذمت
  • اسرائیل کی امن معاہدے کی خلاف ورزیاں، پاکستان کا اظہار مذمت
  • پاکستان کا دو ٹوک پیغام: اسرائیلی خلاف ورزیاں بند کی جائیں
  • فرانسیسی صدر کا غزہ کیلیے فوری راہداری کھولنے کا مطالبہ، لاکھوں زندگیوں کو خطرہ قرار
  • صدر ٹرمپ کا حماس کو ’تیز، شدید اور بے رحم‘ کارروائی کا انتباہ 
  • اسرائیل کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزیاں، 97 فلسطینی شہید، 230 زخمی