امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس کو دھمکی دی ہے کہ اگر اس نے “صحیح قدم” نہ اٹھایا تو اس کے خلاف ’تیز، شدید اور بے رحم‘ کارروائی کی جائے گی۔

یہ انتباہ اس وقت سامنے آیا ہے جب وہ غزہ میں بارہا کمزور پڑنے والی جنگ بندی کے بعد اس کے اگلے اور زیادہ پیچیدہ مرحلے کی کوششوں کی قیادت کر رہے ہیں۔

صدر ٹرمپ کے سوشل میڈیا پرپوسٹ کیے گئے پیغام کو وائٹ ہاؤس کے ہینڈل سے بھی ایکس پر شیئر کیا گیا۔

صدر نے لکھا کہ متعدد امریکی اتحادی غزہ میں داخل ہو کر حماس پر حملہ کرنے کے خواہاں ہیں، مگر انہوں نے ان ممالک اور اسرائیل دونوں کو فی الحال ایسا نہ کرنے کی ہدایت دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

اسرائیل اور حماس ایک دوسرے پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا الزام لگا رہے ہیں، جس پر 8 روز قبل دستخط کیے گئے تھے۔

تنازع کا مرکز مغویوں کی لاشوں کی واپسی، امداد کی فراہمی اور سرحدوں کے کھلنے کے حوالے سے تاخیر ہے۔

نائب صدر وینس کا اسرائیل کا دورہ

امریکی نائب صدر جے ڈی ویانس منگل کے روز اسرائیل پہنچے جہاں وہ بدھ کو اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو سے ملاقات کریں گے۔

اسرائیلی حکام کے مطابق ملاقات میں سیکیورٹی چیلنجز اور سیاسی امکانات پر بات ہوگی۔

ویانس کا یہ دورہ صدر ٹرمپ کے 20 نکاتی جنگ بندی منصوبے سے متعلق ہے، جس کے تحت موجودہ غیر مستحکم جنگ بندی کے بعد اگلے مرحلے میں حماس کا غیر مسلح ہونا اور ایک فلسطینی ریاست کی راہ ہموار کرنا شامل ہے۔

مزید پڑھیں:

یہ دورہ نیتن یاہو کی امریکی ایلچی اسٹیون وٹکوف اور ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر سے ملاقات کے اگلے دن ہو رہا ہے، جبکہ دوسری جانب قاہرہ میں حماس کے مذاکرات جاری ہیں۔

ذرائع کے مطابق اسرائیل حماس کے غیر مسلح ہونے کی مزید یقین دہانی چاہتا ہے، تاہم حماس نے اس پر ابھی تک آمادگی ظاہر نہیں کی ہے۔

ٹرمپ کا منصوبہ: حماس حکومت میں شامل نہیں ہوگی

صدر ٹرمپ کے منصوبے میں ایک ٹیکنوکریٹ فلسطینی کمیٹی کے قیام کی تجویز دی گئی ہے جو بین الاقوامی بورڈ کی نگرانی میں کام کرے گی، اور حماس کو کسی حکومتی کردار سے خارج رکھا جائے گا۔

فلسطینی ذرائع کے مطابق حماس نے اس کمیٹی کی تشکیل پر اتفاق کیا ہے، بشرطیکہ اسے خود، فلسطینی اتھارٹی اور دیگر دھڑوں کی حمایت حاصل ہو۔

تاہم حماس کے سینئر رہنما محمد نزال نے کہا کہ گروپ غزہ میں ایک عبوری دور کے دوران سیکیورٹی کردار برقرار رکھے گا۔

لاشوں کی واپسی اور امداد کی فراہمی

حماس کے رہنما خلیل الحیہ نے مصری ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ گروپ جنگ بندی کی مکمل پاسداری کر رہا ہے اور پہلے مرحلے میں مغویوں کی لاشوں کی واپسی جیسے وعدے پورے کرے گا۔

حماس نے پیر کو ایک مغوی کی لاش واپس کی جبکہ 2 مزید منگل کی رات دینے کا اعلان کیا۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ مزید لاشوں کی واپسی کا عمل پیچیدہ مگر ممکن ہے۔

دوسری جانب اسرائیل نے منگل کو 15 فلسطینی لاشیں واپس کیں، جس سے اب تک واپس کیے جانے والے فلسطینیوں کی تعداد 165 ہو گئی ہے۔

مزید پڑھیں:

غزہ میں امدادی سرگرمیوں میں تیزی دیکھی جا رہی ہے، تاہم اقوام متحدہ کے اداروں کے مطابق یہ ضرورت کے مقابلے میں ناکافی ہے۔

عالمی ادارہ خوراک کے مطابق روزانہ 2000 ٹن امداد کا ہدف پورا نہیں ہو رہا کیونکہ صرف 2 گزرگاہیں کھلی ہیں، اور شمالی غزہ تک اب تک امداد نہیں پہنچی۔

غزہ کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی فائرنگ کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے۔

وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 7 فلسطینی جاں بحق ہوئے، جس سے جنگ کے آغاز سے اب تک ہلاکتوں کی تعداد 68,229 ہو گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ لاشوں کی واپسی کے مطابق ٹرمپ کے حماس کے

پڑھیں:

جرمنی بھی فلسطین کے دو ریاستی حل کا حامی، ریاست کا قیام اور امن مذاکرات ناگزیر قرار

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے دوبارہ فلسطین کے دو ریاستی حل سے انکار کرتے ہوئے کہا فلسطینی ریاست کا مقصد اسرائیل کو تباہ کرنا ہے، ہمارے عوام فلسطینی ریاست کے خلاف ہیں، مغربی کنارے کی موجودہ صورتحال برقرار رہے گی۔ اسلام ٹائمز۔ جرمنی بھی فلسطین کے دو ریاستی حل کا حامی، فلسطینی ریاست کا قیام اور امن مذاکرات ناگزیر قرار دے دیئے۔ جرمن چانسلر نے تل ابیب میں نیتن یاہو کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ٹرمپ پلان کے دوسرے مرحلے کا آغاز ضروری ہے، اسرائیل کو بعض معاملات میں انٹرنیشنل نگرانی قبول کرنا ہوگی، حماس کا غزہ میں کوئی کردار نہیں ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا نیا مشرق وسطیٰ چاہتے ہیں، جہاں فلسطینی ریاست تسلیم کی جائے۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے دوبارہ فلسطین کے دو ریاستی حل سے انکار کرتے ہوئے کہا فلسطینی ریاست کا مقصد اسرائیل کو تباہ کرنا ہے، ہمارے عوام فلسطینی ریاست کے خلاف ہیں، مغربی کنارے کی موجودہ صورتحال برقرار رہے گی۔

متعلقہ مضامین

  • جنگ بندی جاری رکھنے کیلئے اسرائیل پر مزید دباؤ بڑھایا جائے، حماس
  • عالمی دباؤ کے بعد اسرائیل نے غزہ کیلئے اردن بارڈر کھولنے کا اعلان کر دیا
  • بھارتی درآمدی اشیا پر مزید ٹیرف عاید کریں گے، ٹرمپ کامودی کو انتباہ
  • ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے پر عمل نہ ہونے کیصورت میں حماس کا انتباہ
  • غزہ جنگبندی کیلئے اصلی خطرہ اسرائیل ہی ہے، خالد مشعل
  • غزہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کا آغاز کب ہوگا؟ حماس کا بیان سامنے آگیا
  • غزہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے سے قبل حماس کا اہم بیان آگیا
  • اسرائیل کی اردن سے مغربی کنارے کیلئے سامان کی ترسیل کی اجازت
  • حماس کو دوبارہ منظم اور مضبوط نہیں ہونے دیں گے، ’یلولائن‘ اب غزہ کی نئی سرحد ہے: اسرائیل
  • جرمنی بھی فلسطین کے دو ریاستی حل کا حامی، ریاست کا قیام اور امن مذاکرات ناگزیر قرار