Daily Mumtaz:
2025-12-06@16:49:38 GMT

معاہدے کی پاسداری نہ کرنے پر حماس کو ختم کردیں گے: ٹرمپ

اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT

معاہدے کی پاسداری نہ کرنے پر حماس کو ختم کردیں گے: ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہےکہ وہ چاہیں تو اسرائیل کو غزہ میں واپس بھیج کر حماس کو ختم کرنے کا حکم دے سکتے ہیں۔

صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے حماس کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے اور توقع ہےکہ وہ اچھا برتاؤکریں گے، صدر ٹرمپ نے دھمکی دی کہ اگر ایسا نہ ہوا تو حماس کو ختم کرنا پڑے گا۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر وہ حکم دیں تو اسرائیلی فوج 2 منٹ میں غزہ کے اندر جاکر حماس کا خاتمہ کرسکتی ہے۔

ٹرمپ نے کہا کہ وہ فلحال معاملے کو ٹھنڈا رکھنے اور جنگ بندی کو قائم رکھنے کی پالیسی اختیار کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ چند روز قبل بھی امریکی صدرنے خبردار کیا تھا کہ اگر حماس جنگ بندی معاہدے کی شرائط پر عمل نہیں کرتی تو وہ اسرائیل کو غزہ میں دوبارہ فوجی کارروائی کی اجازت دے دیں گے۔

سی این این کو دیے گئے انٹرویو میں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ حماس نے اب تک 28 میں سے زیادہ تر یرغمالیوں کی لاشیں واپس نہیں کیں۔

صدر ٹرمپ نے حماس کو معاہدے کی پاسداری کا پیغام دیتے ہوئے خبردار کیا تھاکہ جیسے ہی میں کہوں گا، اسرائیلی فوج دوبارہ غزہ کی گلیوں اور سڑکوں پر ہوگی اور اگر اسرائیل چاہے تو حماس کو اچھی طرح سبق سکھا سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: حماس کو

پڑھیں:

ٹرمپ کی متنازع پالیسیوں سے فیفا ورلڈ کپ 2026 کی میزبانی مشکل میں پڑ گئی

2026 فٹبال ورلڈ کپ کی تیاریوں میں دنیا بھر کے شائقین کی نظریں امریکا، میکسیکو اور کینیڈا پر مرکوز ہیں، مگر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سخت گیر پالیسیوں نے ٹورنامنٹ کی میزبانی کو مزید مشکل اور پیچیدہ بنا دیا ہے۔ صرف 6 ماہ بعد شروع ہونے والے عالمی مقابلے سے پہلے ٹرمپ اپنے ہمسایہ میزبان ممالک کو ناراض کر چکے ہیں، ویزوں پر غیر معمولی پابندیاں عائد کردی گئی ہیں اور متعدد شہروں سے میچز منتقل کرنے کی دھمکیاں بھی دی ہیں۔

سفر کی پابندیاں اور فینز کی مشکلات

ورلڈ کپ کے دوران لاکھوں غیر ملکی شائقین کی آمد متوقع ہے، جن میں سے سب سے زیادہ امریکا پہنچیں گے کیونکہ 104 میں سے 82 میچ وہاں ہوں گے۔
لیکن ٹرمپ کی دوسری مدتِ صدارت میں امیگریشن کریک ڈاؤن شدت اختیار کر چکا ہے، جس میں ملک گیر چھاپے، گرفتاریاں اور بڑے پیمانے پر ڈیپورٹیشن شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ نے ورلڈ کپ شائقین کے لیے ’فیفا پاس‘ متعارف کرنے کا اعلان کردیا

ادھر ایک واقعے میں افغان نژاد شخص پر دہشتگردی کے الزام کے بعد ٹرمپ نے اعلان کیا کہ وہ تمام تھرڈ ورلڈ ممالک سے ہجرت کو مستقل طور پر روکنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔

جون 2025 سے اب تک 19 ممالک جن میں ورلڈ کپ میں شریک ایران اور ہیٹی بھی شامل ہیں، امریکی سفری پابندیوں کا سامنا کر رہے ہیں اور ان کی پناہ گزینی درخواستیں غیر معینہ مدت تک مؤخر کر دی گئی ہیں۔

ایران نے واشنگٹن میں ہونے والی ورلڈ کپ ڈرا تقریب کے بائیکاٹ کی دھمکی بھی دی تھی کیونکہ امریکی حکام نے ان کے کئی مندوبین کو ویزا جاری نہیں کیا، تاہم بعد میں فیصلہ واپس لے لیا گیا۔

مزید پڑھیں: فیفا کا رونالڈو کو بڑا ریلیف، فٹبال ورلڈ کپ میں شرکت برقرار

ویزوں کے لیے ’فاسٹ ٹریک‘ مگر مکمل چھوٹ نہیں

اگرچہ امریکا کا ویزا حاصل کرنے میں عام طور پر مہینوں لگتے ہیں، ٹرمپ نے ورلڈ کپ ٹکٹ ہولڈرز کے لیے خصوصی تیز رفتار طریقۂ کار متعارف کرایا ہے جس میں انہیں ویزا اپائنٹمنٹ میں ترجیح دی جائے گی۔
تاہم امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے خبردار کیا ہے کہ ٹکٹ ہونے کے باوجود سخت جانچ پڑتال برقرار رہے گی۔

میچز منتقل کرنے کی دھمکیاں

ٹرمپ نے متعدد بار اعلان کیا ہے کہ وہ سیکیورٹی وجوہات کی بنیاد پر ڈیموکریٹک پارٹی کی زیرِ انتظام شہروں سے میچز ہٹا سکتے ہیں۔ خطرے میں آنے والے شہروں میں بوسٹن (7 میچ)، سان فرانسسکو اور سیائٹل (6، 6) جبکہ لاس اینجلس (8 میچ) شامل ہیں۔

میچوں کی منتقلی فیفا کے لیے شدید انتظامی بحران پیدا کر سکتی ہے، کیونکہ ہزاروں شائقین پہلے ہی اپنی متوقع میزبان شہروں کے مطابق ٹکٹ، رہائش اور سفری انتظامات کر چکے ہیں۔

مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ رواں ہفتے فیفا ورلڈ کپ کے فائنل ڈرا میں شریک ہوں گے، وائٹ ہاؤس

قانونی اعتبار سے بھی میزبان شہروں کے کنٹریکٹ صرف قدرتی آفات، جنگ یا بڑے فسادات جیسے حالات میں ہی منسوخ کیے جا سکتے ہیں۔

ٹرمپ نے رواں سال کئی ڈیموکریٹک شہروں میں نیشنل گارڈ کی تعیناتی کی ہے، جبکہ امیگریشن ایجنسی کے چھاپوں نے بالخصوص لاطینی کمیونیٹیز میں خوف کی فضا پیدا کر دی ہے جو ورلڈ کپ کے دوران برقرار رہ سکتی ہے۔

کینیڈا اور میکسیکو کے ساتھ کشیدہ تعلقات

ورلڈ کپ کی مشترکہ میزبانی کے باوجود ٹرمپ حکومت کا رویہ دونوں ہمسایہ اتحادیوں کے لیے سخت رہا ہے۔ کینیڈا اور میکسیکو کی متعدد مصنوعات پر بھاری ٹیرف عائد کیے جا چکے ہیں، جبکہ ٹرمپ نے کینیڈا کو ضم کرنے کی دھمکی اور میکسیکو میں منشیات گروہوں کے خلاف ممکنہ امریکی فضائی کارروائی کا اشارہ بھی دیا ہے۔

مزید پڑھیں: فیفا ویمنز یورو چیمپیئن شپ 2029 کی میزبانی جرمنی کو مل گئی، حتمی اعلان

سرحدی تنازعات، اقتصادی پابندیوں اور سیاسی تناؤ نے اس ٹورنامنٹ کو پہلے ہی تاریخ کے سب سے مشکل ورلڈ کپس میں سے ایک بنا دیا ہے، جو پہلی بار 3 ممالک اور ریکارڈ 48 ٹیموں کی میزبانی میں منعقد ہو رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا، میکسیکو اور کینیڈا صدر ڈونلڈ ٹرمپ فٹبال ورلڈ کپ فیفا فیفا ورلڈ کپ 2026

متعلقہ مضامین

  • حماس کو غیر مسلح کرنے کی امریکی اور اسرائیلی شرط؛ ترکیہ کا ردعمل سامنے آگیا
  • آسٹریلیا نے افغان طالبان پر مالی اور سفری پابندیاں عائد کردیں
  • کانگو اور روانڈا کے درمیان ٹرمپ کے امن معاہدے کے دوسرے دن دوبارہ شدید لڑائی، 23 افراد ہلاک
  • فیفا کا پہلا امن ایوارڈ امریکی صدر ٹرمپ کے نام
  • امریکا، برطانیہ اور آسٹریلیا کے درمیان سیکورٹی معاہدہ
  • پاکستان مخالف پروپیگنڈا کرنیوالوں کیخلاف پیر سے ٹک مارک لگانا شروع کردیں، فیصل واوڈا
  • غزہ جنگ بندی: اسرائیل کا معاہدے کے باوجود دفاعی بجٹ بڑھانے کا اعلان
  • ٹرمپ کا نیا کارنامہ، جنگ لڑنے والے دو ممالک کے درمیان امن معاہدہ کرا دیا
  • ٹرمپ کی متنازع پالیسیوں سے فیفا ورلڈ کپ 2026 کی میزبانی مشکل میں پڑ گئی
  • نیتن یاہو تنگ آگئے، اسرائیلی حکومت کی ٹرمپ کے دباؤ سے نکلنے کی کوششیں: جرمن خبرایجنسی رپورٹ