حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے کی پاسداری نہ کی تو اسے ختم کردیاجائےگا: ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ حماس کو غزہ کے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کا موقع دیا جائے گا اور اگر وہ ایسا کرنے میں ناکام رہی تو اسے ’ ختم’ کر دیا جائے گا۔
عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں آسٹریلوی وزیرِاعظم انتھونی البنیز کی میزبانی کے دوران صحافیوں سے کہا، ’ ہم نے حماس کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے کہ وہ بہت اچھا برتاؤ کریں گے، وہ ٹھیک رہیں گے، وہ مہربان رہیں گے۔ اور اگر انہوں نے ایسا نہ کیا تو ہم جائیں گے اور انہیں ختم کر دیں گے، اگر ضروری ہوا تو۔ وہ ختم کر دیے جائیں گے، اور انہیں یہ معلوم ہے۔’
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے گذشتہ روز غزہ پر ایک بار پھر وحشیانہ بمباری کی تھی جس نے تقریباً دو ہفتے قبل صدر کے توسط سے طے پانے والی نازک جنگ بندی کو خطرے میں ڈال دیا تھا۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
غزہ میں ٹیکنوکریٹ انتظام کی حمایت کرتے ہیں: حماس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حماس کے سینئر عہدیدار نے کہا ہے کہ غزہ میں ٹیکنوکریٹک انتظام کی حمایت کرتے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کےمطابق حماس کے عہدیدار نے عرب خبر رساں ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ غزہ پر مزید حکومت کرنے کے خواہشمند نہیں ہے اور اگلے مرحلے میں انتظامی امور چلانے کے لیے ایک ٹیکنوکریٹک کمیٹی کے قیام پر پہلے ہی اتفاق کر چکا ہے۔
عہدیدار نے کہا کہ حماس نے ٹیکنوکریٹک کمیٹی کے لیے تجویز کردہ تمام ناموں کی منظوری دے دی ہے اور اس فہرست پر اندرونی اتفاق رائے بھی ہو چکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بات چیت میں خاطر خواہ پیش رفت کے باوجود اسرائیل زمینی سطح پر طے شدہ اقدامات کے عملی نفاذ میں رکاوٹ ڈال رہا ہے۔
حماس عہدیدار نے کہا کہ جنگ کے بعد تعینات کی جانے والی کسی بھی بین الاقوامی فورس کا کردار صرف اور صرف جنگ بندی کی نگرانی تک محدود ہوگا، نہ کہ غزہ کے انتظام میں حصہ لینا، ان کا کہنا تھا کہ اس فورس کا کام فریقین کو الگ رکھنا اور دوبارہ جھڑپوں کو روکنا ہوگا۔
حماس عہدیدار مزید بتایا کہ ثالث ممالک بھی جنگ بندی کے معاہدے کے تحت تعینات ہونے والی کسی بھی بین الاقوامی فورس کو صرف نگرانی کا کردار دینے کی حمایت کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکا کی ثالثی میں 10 اکتوبر کو جنگ بندی کا معاہدہ نافذ العمل ہوا تھا، جس نے 7 اکتوبر 2023 کو حماس کی قیادت میں اسرائیل پر مہلک حملوں سے شروع ہونے والی دو سالہ جنگ کو روک دیا۔ اس جنگ نے تنگ ساحلی پٹی غزہ کو تباہ کر کے رکھ دیا تھا۔