واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ حماس کو غزہ کے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کا موقع دیا جائے گا اور اگر وہ ایسا کرنے میں ناکام رہی تو اسے ’ ختم’ کر دیا جائے گا۔

عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں آسٹریلوی وزیرِاعظم انتھونی البنیز کی میزبانی کے دوران صحافیوں سے کہا، ’ ہم نے حماس کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے کہ وہ بہت اچھا برتاؤ کریں گے، وہ ٹھیک رہیں گے، وہ مہربان رہیں گے۔ اور اگر انہوں نے ایسا نہ کیا تو ہم جائیں گے اور انہیں ختم کر دیں گے، اگر ضروری ہوا تو۔ وہ ختم کر دیے جائیں گے، اور انہیں یہ معلوم ہے۔’

خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے گذشتہ روز غزہ پر ایک بار پھر وحشیانہ بمباری کی تھی جس نے تقریباً دو ہفتے قبل صدر کے توسط سے طے پانے والی نازک جنگ بندی کو خطرے میں ڈال دیا تھا۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

پڑھیں:

روس سے تیل خریدنے پر بھارت پر ٹرمپ کا نیا ٹیرف لگانے کا انتباہ

بھارت کے مطابق وہ اپنے شہریوں کیلئے سستا خام تیل خرید رہا ہے اور کسی ملک کو اس پر اعتراض کا حق حاصل نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر بھارت کو متنبہ کیا ہے کہ اگر اس نے روس سے تیل کی خریداری جاری رکھی تو امریکہ بھارت پر نئے ٹیرف (محصولات) عائد کرنے پر غور کر سکتا ہے۔ امریکی صدر کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب روس-بھارت تجارتی تعلقات میں تیزی دیکھنے میں آرہی ہے اور امریکہ مسلسل اس تعلق پر ناراضگی ظاہر کر رہا ہے۔ صدر ٹرمپ نے حال ہی میں ایک بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ بھارت نے انہیں یقین دلایا ہے کہ وہ روس سے تیل نہیں خریدے گا۔ تاہم بھارت نے اس دعوے کو صاف طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ سے اس نوعیت کی کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔

اس دعوے پر امریکی میڈیا نے صدر ٹرمپ سے سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ اگر بھارت نے ایسا کہا ہے تو اسے بھاری ٹیرف ادا کرتے رہنا ہوگا، لیکن مجھے نہیں لگتا کہ انہوں نے ایسا کہا ہے۔ انہوں نے کہا "میں نے بھارتی وزیراعظم سے بات کی تھی اور انہوں نے کہا تھا کہ وہ روسی تیل خریدنے کا معاملہ نہیں کریں گے، بس اتنا ہی"۔ جب میڈیا نے بھارت کی تردید کا حوالہ دیا تو صدر ٹرمپ نے جواب دیا "مجھے نہیں معلوم لیکن اگر وہ ایسا کہنا چاہتے ہیں تو وہ بھاری ٹیرف چکاتے رہیں گے اور میرا نہیں خیال کہ وہ ایسا کرنا چاہیں گے"۔ ٹرمپ کے اس تازہ بیان کے بعد بھارتی سفارتی حلقوں میں بے چینی پھیل گئی ہے۔

بھارتی حکومت کا موقف ہے کہ روس-یوکرین جنگ کے بعد مغربی ممالک نے اگرچہ روس پر اقتصادی پابندیاں عائد کی ہیں لیکن بھارت اپنی توانائی کی ضروریات اور عوامی مفاد کو ترجیح دیتا ہے۔ بھارت کے مطابق وہ اپنے شہریوں کے لئے سستا خام تیل خرید رہا ہے اور کسی ملک کو اس پر اعتراض کا حق حاصل نہیں۔ ٹرمپ کا یہ بیان بھارت-امریکہ تعلقات کی سمت پر نئی بحث چھیڑ رہا ہے۔ ایک طرف دونوں ممالک دفاع، ٹیکنالوجی اور تجارت کے میدان میں قریبی تعاون بڑھا رہے ہیں جبکہ دوسری جانب اس طرح کے بیانات اعتماد کے ماحول کو متاثر کر سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • معاہدے کی پاسداری نہ کرنے پر حماس کو ختم کردیں گے: ٹرمپ
  • غزہ: عالمی ضامنوں کے لیے لمحہ ٔ فکر
  • روس سے تیل خریدنے پر بھارت پر ٹرمپ کا نیا ٹیرف لگانے کا انتباہ
  • اسرائیل کی جانب سے غزہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی پر حماس کا ردعمل آگیا
  • حماس نے دو مزید یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں
  • اے ٹی ایم میں پیسے پھنس جائیں تو کیا کریں؟
  • حماس نے مزید دو اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں ریڈ کراس کے حوالے کر دیں
  • حماس نے مزید دو یرغمالیوں کی لاشیں ریڈ کراس کے حوالے کر دیں
  • یرغمالیوں کی لاشیں، نیتن یاہو کا نیا بہانہ