Jasarat News:
2025-12-06@19:15:54 GMT

غزہ میں ٹیکنوکریٹ انتظام کی حمایت کرتے ہیں: حماس

اشاعت کی تاریخ: 6th, December 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حماس کے سینئر عہدیدار نے کہا ہے کہ غزہ میں ٹیکنوکریٹک انتظام کی حمایت کرتے ہیں۔

میڈیا رپورٹ کےمطابق حماس کے عہدیدار نے عرب خبر رساں ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ غزہ پر مزید حکومت کرنے کے خواہشمند نہیں ہے اور اگلے مرحلے میں انتظامی امور چلانے کے لیے ایک ٹیکنوکریٹک کمیٹی کے قیام پر پہلے ہی اتفاق کر چکا ہے۔

عہدیدار نے کہا کہ حماس نے ٹیکنوکریٹک کمیٹی کے لیے تجویز کردہ تمام ناموں کی منظوری دے دی ہے اور اس فہرست پر اندرونی اتفاق رائے بھی ہو چکا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بات چیت میں خاطر خواہ پیش رفت کے باوجود اسرائیل زمینی سطح پر طے شدہ اقدامات کے عملی نفاذ میں رکاوٹ ڈال رہا ہے۔

حماس عہدیدار نے کہا کہ جنگ کے بعد تعینات کی جانے والی کسی بھی بین الاقوامی فورس کا کردار صرف اور صرف جنگ بندی کی نگرانی تک محدود ہوگا، نہ کہ غزہ کے انتظام میں حصہ لینا، ان کا کہنا تھا کہ اس فورس کا کام فریقین کو الگ رکھنا اور دوبارہ جھڑپوں کو روکنا ہوگا۔

حماس عہدیدار مزید بتایا کہ ثالث ممالک بھی جنگ بندی کے معاہدے کے تحت تعینات ہونے والی کسی بھی بین الاقوامی فورس کو صرف نگرانی کا کردار دینے کی حمایت کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ امریکا کی ثالثی میں 10 اکتوبر کو جنگ بندی کا معاہدہ نافذ العمل ہوا تھا، جس نے 7 اکتوبر 2023 کو حماس کی قیادت میں اسرائیل پر مہلک حملوں سے شروع ہونے والی دو سالہ جنگ کو روک دیا۔ اس جنگ نے تنگ ساحلی پٹی غزہ کو تباہ کر کے رکھ دیا تھا۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

فلسطین کے ہر غدار کا انجام ابوشباب جیسا ہی ہوگا، حماس

بیان میں مزید کہا گیا کہ صہیونی دشمن جو اپنے ہی کارندوں کی حفاظت سے عاجز ہے، "کسی بھی مزدور یا اپنے اطراف کے افراد کی حفاظت نہیں کر سکتا۔" حماس نے فلسطینی خاندانوں، قبائل، عشائر اور قومی اداروں کی وحدت کو "فلسطینی سماج کے اندرونی ڈھانچے کو تباہ کرنے کی تمام کوششوں کے مقابل ایک حفاظتی والو" قرار دیا۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے غزہ کے جنوب میں اسرائیل کے لئے کام کرنے والے مزدور یاسر ابو شباب کی ہلاکت پر پہلی ردّعمل میں کہا ہے کہ اس کا انجام ہر اس شخص کا حتمی مقدر ہے جو اپنی قوم اور وطن سے غداری کرے۔ حماس نے اپنے بیان میں کہا کہ یاسر ابو شباب کا انجام ہر اُس شخص کا یقینی انجام ہے جو اپنے لوگوں سے خیانت کرے اور قابض دشمن کا آلہ کار بن جائے۔ 

بیان میں مزید کہا گیا کہ صہیونی دشمن جو اپنے ہی کارندوں کی حفاظت سے عاجز ہے، "کسی بھی مزدور یا اپنے اطراف کے افراد کی حفاظت نہیں کر سکتا۔" حماس نے فلسطینی خاندانوں، قبائل، عشائر اور قومی اداروں کی وحدت کو "فلسطینی سماج کے اندرونی ڈھانچے کو تباہ کرنے کی تمام کوششوں کے مقابل ایک حفاظتی والو" قرار دیا۔ تحریک نے فلسطینی قبائل اور خاندانوں کے مؤقف کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایک "منحرف اور تنہا گروہ" سے اپنا سماجی و قبائلی تحفظ واپس لے کر ایک مرتبہ پھر فلسطین کے قومی مفادات سے اپنی وفاداری ثابت کی ہے۔

دوسری جانب صہیونی ویب سائٹ وائی نیٹ نے بتایا کہ یاسر ابو شباب دراصل اپنے ہی گروہ کے چند افراد کے ساتھ "باہمی اختلاف" کے نتیجے میں ہونے والی مارپیٹ کے باعث ہلاک ہوا۔
ان ذرائع کے مطابق قابض فورسز نے اسے علاج کے لیے "فوری طور پر" غزہ سے باہر منتقل کیا۔ مگر وہ بئر السبع کے سوروکا اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ گیا۔ صہیونی سکیورٹی اداروں نے اندازہ لگایا ہے کہ ابو شباب کی موت حماس کی حیثیت کو غزہ میں مزید مضبوط کرے گی اور اسرائیلی منصوبوں کو کمزور کرے گی، جن کا مقصد تھا کہ حماس کے متبادل کے طور پر مقامی مسلح گروہوں کو "حکومتی یا عسکری متبادل" کے طور پر استعمال کیا جائے۔ 

وائی نیٹ کے مطابق جنگ کے دوران اسرائیل نے جنوبی رفح میں حماس مخالف اس گروہ کے سربراہ کی مدد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اکتوبر میں جنگ بندی کے اعلان کے بعد تل ابیب میں یہ خدشات پیدا ہوئے کہ غزہ میں حماس اور اسرائیل کے بنائے گئے گروہوں کے درمیان طاقت کی کشمکش بڑھ سکتی ہے۔ اس سے قبل تل ابیب کے چینل 14 نے اطلاع دی تھی کہ ابو شباب شمالی رفح میں فائرنگ کے ایک واقعے میں ہلاک ہوا۔ اس نیٹ ورک کے مطابق ابو شباب کو اس کے اپنے گروپ کے ایک فرد نے قتل کیا، جو صرف چند دن پہلے اس کے گروہ میں شامل ہوا تھا۔ واقعے کے وقت اس کا نائب غسان دہینی اور گروہ کے کئی افراد موقع پر موجود تھے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی انخلاء کے بغیر غزہ جنگبندی مکمل نہیں ہوگی، قطر
  • حماس کو غیر مسلح کرنے کی امریکی اور اسرائیلی شرط؛ ترکیہ کا ردعمل سامنے آگیا
  • اسرائیلی فوج کے مکمل انخلا تک غزہ میں جنگ بندی مکمل نہیں ہوگی، قطری وزیراعظم
  • اسرائیلی انخلا کے بعد حماس سے کھلی جنگ کریں گے، ابو شباب کے جانشین غسان الدہینی کی دھمکی
  • حماس کو پیسے سے ’خریدنے‘ کی حکومتی پالیسی تباہ کن ثابت ہوئی؛ سربراہ اسرائیلی فوج
  • خیبر پختونخوا: پاک فوج کی دو علیحدہ کارروائیوں میں بھارتی حمایت یافتہ 9 خوارج ہلاک
  • غزہ میں حکومت کرنا نہیں چاہتے، ٹیکنوکریٹک انتظام کی حمایت کرتے ہیں، حماس
  • غزہ میں اسرائیلی حمایت یافتہ گینگسٹر ابو شباب کون تھا؟ کیسے قتل ہوا؟
  • فلسطین کے ہر غدار کا انجام ابوشباب جیسا ہی ہوگا، حماس