وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان کی خاطر دی جانے والی قربانیوں اور جدوجہد کی داستانیں ان لوگوں کو بھی سنائی جانی چاہئیں جو یہ نعرہ لگاتے ہیں کہ ’خان نہیں تو پاکستان نہیں۔‘

مزید پڑھیں: کیا جیل میں سیاسی ملاقاتوں پر پابندی صرف عمران خان پر ہے؟

اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ اس ملک کے قیام کے لیے قوم نے آگ اور خون کا دریا پار کیا، لاکھوں افراد شہید ہوئے، بے شمار خواتین کی عصمتیں لٹیں اور متعدد لوگ دشمن کے ہاتھوں اغوا ہوئے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اگر حقیقت جاننی ہے تو سیالکوٹ آکر اُن مہاجرین کی قربانیوں کا حال سنیں جنہوں نے جموں و کشمیر سے ہجرت کی۔

انہوں نے کہاکہ صحافی حامد میر کے نانا نے جموں و کشمیر سے ہجرت کی کیا قیمت ادا کی، یہ صحافی سے خود پوچھ لیں۔

وزیر دفاع نے مزید کہاکہ سیالکوٹ کی گلیوں، محلوں اور دریائے چناب کے کنارے بسنے والے مہاجرین سے پوچھیں کہ انہوں نے کس طرح نبی کریم ﷺ کی سنت پر عمل کرتے ہوئے ہجرت کی اور خون سے لکیر کھینچ کر اس پاک سرزمین پر پہلا سجدہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ’پاکستان نہیں تو ہم نہیں‘ یہ وہ نعرہ ہے جو آج دہشت گردی اور بھارت کے خلاف جنگ میں ہمارے شہیدوں اور غازیوں کے دلوں کی آواز بن چکا ہے۔

آخر میں انہوں نے کہا ’پاک فوج زندہ باد، پاکستان پائندہ باد۔‘

واضح رہے کہ گزشتہ روز ڈی جی آئی ایس پی آر نے ایک اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو چارج شیٹ کیا اور کہاکہ یہ شخص ذہنی مریض ہے۔

مزید پڑھیں: سپہ سالار پر فضول گوئی عمران خان کے ذہنی مفلوج ہونے کا ثبوت ہے، عظمیٰ بخاری

پی ٹی آئی کی جانب سے فوجی ترجمان کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پریس کانفرنس میں جو الفاظ استعمال کیے گئے وہ قابل افسوس ہیں، ہمیں آگے بڑھنے کے لیے ایک دوسرے کو اسپیس دینا ہوگی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews پاکستان پی ٹی آئی خواجہ آصف عمران خان وزیر دفاع وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان پی ٹی ا ئی خواجہ ا صف وزیر دفاع وی نیوز انہوں نے کہا

پڑھیں:

فوج پر تنقید ہم نے بھی کی لیکن کبھی ریڈ لائن کراس نہیں کی، وزیر دفاع

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ان کی اپنی جماعت نے بھی ماضی میں فوج پر کھل کر تنقید کی لیکن کبھی حد سے تجاوز نہیں کیا۔

تفصیلات کے مطابق ان کی جماعت نے پی ٹی آئی کے برعکس کبھی بھی فوج پر تنقید کرتے وقت ریڈ لائن کراس نہیں کی۔ فوج پر حد سے زیادہ تنقیدیں ریاستی اداروں کو فعال طور پر کمزور کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے رہنما نہ تو دہشتگردی کیخلاف جاری آپریشن کی حمایت کرتے ہیں اور نہ ہی سیکیورٹی اہلکاروں کے جنازوں میں شرکت کرتے ہیں۔ اگر پی ٹی آئی کے ارکان دہشت گردی کے خلاف جنگ نہیں لڑ سکتے تو یہ آپ کو کیا بتاتا ہے؟.

خواجہ آصف نے بھارتی میڈیا کو انٹرویو دینے پر بھی پی ٹی آئی رہنماؤں کی  مذمت کی اور کہا کہ اس طرح کے اقدامات اس مضبوط دھکے کی ضمانت دیتے ہیں جس کا انہیں اب سامنا ہے۔

خواجہ آصف نے مزید الزام لگایا کہ پی ٹی آئی سوشل میڈیا مہم چلاتی ہے، کیا پی ٹی آئی نے کبھی اپنی صفوں سے آن لائن بدسلوکی کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک شخص قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن گیا ہے۔ انہوں نے عمران خان پر اقتدار کے لیے سب یا کچھ نہ ہونے کا طریقہ اپنانے کا الزام بھی لگایا۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان سے ملاقاتوں پر پابندی، اب جیل کے باہر مجمع لگانے کی اجازت نہیں دی جائےگی، وزیر اطلاعات
  • قربانیوں کی داستانیں ان کو بھی سنائیں جو کہتے ہیں’’خان نہیں تو پاکستان نہیں‘‘، خواجہ آصف
  • آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس سے مایوسی ہوئی، مگر اینٹ کا جواب پتھر سے نہیں دیں گے، پی ٹی آئی
  • سپہ سالار کے خلاف مہم پاکستان کو کمزور کرنے کی سازش ہے، مولانا طاہر اشرفی
  • فوج پر تنقید ہم نے بھی کی لیکن کبھی ریڈ لائن کراس نہیں کی، وزیر دفاع
  • فیصل واوڈا نے پاکستان مخالف پروپیگنڈا کرنےوالوں کےمتعلق پیش گوئی کردی
  • عمران خان کی بہن کا بھارتی میڈیا کو انٹرویو تابوت میں آخری کیل ثابت ہوا، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے عمران خان کو ملکی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دے دیا
  • کیا حکومت نے پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرلیا؟ طلال چوہدری نے واضح کردیا