پاکستان کا ایران، بنگلا دیش اور کویت کیساتھ تعاون بڑھانے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (آن لائن) پاکستان نے ایران، بنگلا دیش اور کویت کے ساتھ افرادی قوت اور محنت کے شعبے میں علاقائی تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا ہے، تاکہ محفوظ، منظم اور جامع لیبر مائیگریشن کو فروغ دیا جا سکے۔یہ اتفاق دوحا میں منعقدہ ایک علاقائی اجلاس کے موقع پر ہوا، جہاں وفاقی وزیر برائے اوورسیز پاکستانیز و انسانی وسائل کی ترقی چودھری سالک حسین نے ایران، بنگلا دیش اور کویت کے نمائندوں سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔ تینوں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پاکستان مسلم امہ کے ایک فعال رکن کے طور پر سماجی انصاف، محنت کشوں کی فلاح اور مؤثر لیبر ڈپلومیسی کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ایران کی لیبر ایڈوائزر نے اسرائیل تنازع کے دوران پاکستان کے اصولی مؤقف پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ تنظیم تعاون اسلامی کو رکن ممالک میں نوجوانوں کے روزگار کو اولین ترجیح دینی چاہیے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاکستان کا او آئی سی کیلیے تاریخی 4 نکاتی لیبر فریم ورک کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دوحہ:۔ وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانی و ترقی انسانی وسائل، چوہدری سالک حسین نے کہا ہے کہ پاکستان تعمیرات، صحت، آئی سی ٹی، اور مینوفیکچرنگ جیسے شعبوں میں محفوظ مائیگریشن کاریڈورز تیار کر رہا ہے تاکہ مزدوروں کی باعزت اور محفوظ منتقلی کو یقینی بنایا جا سکے۔
وفاقی وزیر نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے رکن ممالک کے لیے ایک جامع چار نکاتی فریم ورک پیش کیا ہے، جو مہارتوں کے فروغ، باوقار لیبر موبلٹی، سماجی تحفظ اور علاقائی انضمام جیسے اہم نکات کا احاطہ کرتا ہے۔
چھٹی اسلامی کانفرنس آف لیبر منسٹرز سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے او آئی سی اسکلز پارٹنرشپ کے قیام کی تجویز دی، جس کے تحت رکن ممالک کے درمیان ڈیجیٹل، قابلِ تجدید توانائی اور کیئر اکانومی کے شعبوں میں مشترکہ تربیت اور تبادلے ممکن ہوں گے۔ انہوں نے اخلاقی لیبر موبلٹی کاریڈورز کی تشکیل پر زور دیا تاکہ منصفانہ بھرتی اور مزدوروں کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مزدوروں کے لیے پورٹ ایبل سوشل سیکورٹی اسکیمز کے قیام کی بھرپور حمایت کرتا ہے، تاکہ ایک ملک سے دوسرے ملک منتقل ہونے والے مزدوروں کو سماجی تحفظ کے تسلسل کی سہولت حاصل ہو۔
وفاقی وزیر نے اعلان کیا کہ پاکستان اس سلسلے میں پائلٹ منصوبوں اور تربیتی تبادلوں کی میزبانی کے لیے تیار ہے، اور او آئی سی کے متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر مشترکہ پروگرامز شروع کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا ہم خلیجی ممالک سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اسلامی دنیا کے ہنر مند کارکنوں کے لیے مزید روزگار اور ویزا کے مواقع فراہم کریں۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ پاکستان قطر، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات جیسے اہم شراکت داروں کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔