چائلڈ پورنو گرافی کے عالمی گینگ کا مرکزی کردار آسٹریلوی پولیس اور انٹرپول کی مدد سے گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی اسلام آباد نے آسٹریلوی پولیس اور انٹرپول کی معاونت سے چائلڈ پورنو گرافی کے عالمی نیٹ ورک کے مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نیشنل سائبر کرائم ایجنسی (این سی سی آئی اے) اسلام آباد نے چائلڈ پورنو گرافی کی تحقیقات کے دوران آسٹریلوی پولیس ،انڑپول اور دیگر بین الاقوامی اداروں کی معاونت سے چائلڈ ابیوز میں ملوث بین الاقوامی نیٹ ورک کے خلاف اہم کامیابی حاصل کرکے مرکزی ملزم کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا۔
این سی سی آئی اے حکام کے مطابق چائلڈ پورنو گرافی کے واقعات کی تحقیقات میں آپریشن روڈز اور آئسبرگ کے دوران آسٹریلوی پولیس کے اشتراک انٹرپول اور دیگر بین الاقوامی اداروں کی رپورٹس حاصل کی گئیں۔
جس پر رپورٹس میں ملوث گروپس “رینبو” اور “مایلووڈولی کون” کی نشاندہی ہوئی، ملزمان واٹس ایپ، ٹیلیگرام اور دیگر پلیٹ فارمز کے ذریعے غیر اخلاقی مواد پھیلا رہے تھے۔
لاہور کے علاقے اچھرہ سے تعلق رکھنے والے مرکزی ملزم عاصم محمد قاسم کو شناخت کر کے گرفتار کرتے ہوئے مقدمہ درج کر لیا گیا۔
حکام کے مطابق ملزم کے قبضے سے موبائل ڈیٹا، سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور ہارڈ ڈرائیوز سے شواہد برآمد ہوئے جن میں نابالغ بچیوں کے استحصال سے متعلق ویڈیوز اور تصاویر بھی شامل ہیں۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق ملزم غیر قانونی مواد کی تیاری اور تقسیم میں ملوث رہا اور روپوٹس کی روشنی میں ملزم کے بین الاقوامی روابط “ساسّی” (برازیل) اور “ٹوئنکل” (پرتگال) جیسے صارفین سے ثابت ہوئے۔
نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی نے ملزم کے خلاف مقدمہ نمبر 298/2025 سیکشن 21، 22اے، 22بی آف پیکا 2016 اور سیکشن 377 پی پی سی کے تحت درج کرکے ملوث افراد کی نشاندہی اور متاثرہ بچوں کی شناخت کے لیے تحقیقات جاری ہیں اور انسپیکٹر اکرام مقدس کی نگرانی میں کیس کی تفتیش کی جارہی ہے۔
دوسرے واقعے میں این سی سی آئی اے اسلام آباد نے سائبر ہراسانی اور غیر اخلاقی مواد کے کیس نارووال، تحصیل شکر گڑھ، گاؤں خاص خانوال سے تعلق رکھنے والے ملزم سید مطہر عباس کے خلاف مقدمہ نمبر 297/2025 درج کرکے اسکو گرفتار کرلیا۔
حکام کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں ملزم پر الزام ہے کہ اس نے علی حمزہ نامی شہری کے جی میل اکاؤنٹ تک غیر قانونی رسائی حاصل کی ملزم نے متاثرہ شخص کے اسنیپ چیٹ اکاؤنٹ کی نقالی کرتے ہوئے نازیبا مواد پھیلایا اور متاثرہ کی فیملی تصاویر میں تبدیلی کر کے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کیں واٹس ایپ کے ذریعے متاثرہ کو بلیک میل کرنے اور بلیک میل کرکے رقم بھی طلب کی۔
تحقیقات کے دوران ملزم کے زیرِ استعمال متعدد واٹس ایپ اکاؤنٹس کا انکشاف بھی ہوا ان اکاؤنٹس سے متاثرہ اور اس کے خاندان کو بھیجے گئے پیغامات اور نازیبا تصاویر برآمد ہوئی جبکہ ٹیکنیکل تجزیہ میں ملزم کے فون سے چائلڈ پورنوگرافک مواد بھی برآمد ہوا ملزم سے مزید تفتیش جاری ہے، جس کے دوران مزید انکشافات کی توقع ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چائلڈ پورنو گرافی بین الاقوامی کے مطابق کے دوران ملزم کے
پڑھیں:
بچی سے زیادتی کیس، مجرم کو 39برس قید کی سزا ، لاپتا افراد سے متعلق رپورٹ طلب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج وسطی میں12 سالہ بچی سے زیادتی کے کیس کی سماعت،عدالت نے جرم ثابت ہونے پر ملزم محمد علی عابدی عرف موبی کو مجموعی طور پر 39 سال قید کی سزا سنادی۔ عدالت نے ملزم پر مجموعی طور پر 20 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا سرکاری وکیل کا اپنے دلائل میں کہناتھا کہ ملزم نے اسکول سے واپس آتی ہوئی 12 سال کی بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا، ملزم اسی محلے میں رہائش پذیر تھا, ملزم نے بچی کو برہنہ کرکے نازیبا فعل سرانجام دیا، متاثرہ لڑکی کا بیان واضح، قابلِ بھروسہ اور قانون کے مطابق ہے، میڈیکل شواہد اور ریکارڈ شدہ بیان مقدمہ ثابت کرنے کے لیے کافی ہیں،عدالت کاکہنا تھا کہ متاثرہ بچی کا بیان معتبر اور قانونی تقاضوں کے مطابق قلمبند ہوا، گواہوں اور شواہد نے مقدمہ شک سے بالاتر ثابت کیا، متاثرہ کی غیر حاضری معاشرتی دباؤ کے باعث ممکن ہے، اس کا فائدہ ملزم کو نہیں مل سکتا، ملزم کے خلاف تھانہ رضویہ سوسائٹی میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ علاوہ ازیںسندھ ہائیکورٹ آئینی بینچ میںشہر کے مختلف علاقوں سے لاپتا 16 افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ،عدالت نے محکمہ داخلہ سندھ ،آئی جی سندھ پولیس و دیگر سے چار ہفتوں میں رپورٹ طلب کرلی۔سندھ ہائیکورٹ میں شہر کے مختلف علاقوں سے لاپتا 16 افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی جہاں پولیس حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ مختلف علاقوں سے لاپتا 7 افراد کا سراغ لگا لیا گیا ہے ،پولیس نے گمشدہ افراد کی بازیابی کی رپورٹ عدالت میں پیش کی رپورٹ میں کہاگیا کہ لاپتا شہری سراج ،محمد اسحاق، فہد،زبیر ،حیدر ،عدنان سمیت دیگر کا سراغ لگا لیا گیا ہے ،سراج، اسحاق، فہد اور زبیر سمیت دیگر شہری پولیس کو مختلف مقدمات میں مطلوب تھے، پولیس نے گمشدہ چھ شہریوں کو مقدمات میں گرفتار کرلیا ہے ،تھانہ سچل کے علاقے سے لاپتا سید محمد علی گھر واپس آگیا ہے، عدالت نے سات افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستیں نمٹادی دیں درخواست گزارکاکہنا تھا کہ گھر واپس آنا والا سید محمد علی دو ماہ لاپتا رہا ہے پولیس نے گمشدگی کا مقدمہ درج نہیں کیا، عدالت نے لاپتا محمد علی کی گمشدگی کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا ،عدالت نے دیگر لاپتا شہریوں کی بازیابی کے لیے موثر اقدامات کی ہدایت کردی ۔