افغان طالبان کی ہٹ دھرمی اور پاکستان کے ساتھ مذاکرات میں عدم تعاون دیگر فریقین پر بھی واضح ہو گیا ہے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق دوحہ میں پاکستان افغان طالبان کے درمیان جاری مذاکرات کے دوران پاکستان کے مطالبات مکمل طور پر واضح، شواہد پر مبنی اور مسئلے کا حقیقی حل ہیں۔

سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کے دہشت گردی کے مرکزی مطالبات پر کوئی سمجھوتہ ممکن نہیں ہے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ترکیہ کوشش کر رہا ہے کہ طالبان وفد زمینی حقائق اور شواہد کو سمجھے، کوشش کی جاری ہے کہ طالبان وفد سنجیدگی سے تعاون کرے تاکہ مذاکرات نتیجہ خیز ہو سکیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: سیکیورٹی ذرائع

پڑھیں:

پنجشیر: طالبان کے خلاف مزاحمت جاری، دو سیکیورٹی پوسٹس پر حملے میں 8 ہلاک

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کابل: افغانستان کے صوبے پنجشیر میں طالبان حکومت کے خلاف مزاحمت زور پکڑے ہوئے ہے، جہاں دو سیکیورٹی چیک پوسٹوں کو دھماکوں کا نشانہ بنایا گیا۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس  کے مطابق ان حملوں میں کم از کم آٹھ طالبان ہلاک اور چار زخمی ہوئے، حملے عبداللہ خیل وادی کے منجنستو علاقے میں صبح تقریباً 7:40 بجے ہوئے، جہاں طالبان کا ایک مرکزی آؤٹ پوسٹ واقع ہے،  دھماکے ایسے کمپاؤنڈ میں ہوئے جو مولوی ملک کے نام سے جانے جانے والے شخص کی ملکیت میں ہے،  دھماکوں کے بعد طالبان نے وادی کے کچھ حصوں کو سیل کر دیا، راستے بند کیے اور مقامی لوگوں سے پوچھ گچھ شروع کی۔

تاحال کسی گروپ نے ذمہ داری قبول نہیں کی اور طالبان حکام کی جانب سے کوئی بیان جاری نہیں ہوا،  ملک کے دیگر حصوں میں طالبان کے خلاف کارروائیوں میں داعش خراسان متحرک ہے جبکہ پنجشیر میں مقامی مزاحمتی گروپ سرگرم ہیں۔

خیال رہےکہ  تاریخی طور پر پنجشیر وادی طالبان کی حکومت کے خلاف مزاحمت کا مرکز رہی ہے۔ 70 اور 80 کی دہائی میں سویت یونین کے خلاف محمود درہ وادی کی مزاحمت اور بعد ازاں احمد شاہ مسعود کی قیادت میں شیر پنجشیر کی تحریک نے طالبان کی پہلی حکومت کے دوران بھی وادی کی علیحدہ حیثیت قائم رکھی۔

اگست 2021 میں طالبان کے دوبارہ اقتدار سنبھالنے کے بعد بھی پنجشیر میں مزاحمت جاری ہے اور گزشتہ ایک سال میں وادی میں بار بار دھماکے اور حملے دیکھنے میں آئے ہیں جو طالبان کے مضبوط قبضے کے باوجود مزاحمت کی علامت ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • پاکستان، یورپی یونین مذاکرات میں غیر قانونی امیگریشن کے خلاف مشترکہ اقدامات پر اتفاق
  • پاکستان اور افغان طالبان میں روایتی معنوں میں جنگ بندی نہیں، دفتر خارجہ
  • پاک افغان تجارتی کشیدگی، اصل مسئلہ سرحد نہیں، دہشتگردی ہے
  • فوج کے خلاف مہم پر سخت ردعمل، پی ٹی آئی قیادت کو واضح ہدایت
  • افغانستان سے دہشتگردی قومی سلامتی کیلئے سنگین خطرہ ہے،پاکستان
  • افغان علماء، مشائخ کا مشترکہ اعلامیہ، بیرون ملک فوجی سرگرمیاں ممنوع قرار
  • طالبان کی ضد نے افغانستان کی معیشت ڈبو دی، کراچی کا راستہ بند ہونے سے اشیا کی لاگت دگنی ہوگئی
  • چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کا افغان طالبان رجیم کو انتباہ: کیا یہ پالیسی میں نیا موڑ ہے؟
  • پنجشیر: طالبان کے خلاف مزاحمت جاری، دو سیکیورٹی پوسٹس پر حملے میں 8 ہلاک
  • دریائے ہلمند پر ایران افغان تنازع: طالبان رجیم دوستوں کو دشمن بنا رہی ہے