نادیہ خان کے خلیل الرحمان قمر کے بارے میں سخت ریمارکس
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
معروف میزبان نادیہ خان نے اپنے مارننگ شو میں ایک بار پھر خلیل الرحمٰن قمر کے خلاف سخت ریمارکس دے کر نئی بحث چھیڑ دی۔
نجی ٹی وی شو کی میزبان نے عدنان فیصل کو مدعو کیا جو خلیل الرحمان قمر کے کئی انٹرویوز کرچکے ہیں۔
نادیہ خان نے خلیل الرحمٰن قمر کے اندازِ گفتگو پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ "میں نے کسی اور مصنف کو اس طرح سے دوسروں کے خلاف بات کرتے نہیں دیکھا۔‘‘
اداکارہ و میزبان نے کہا کہ خلیل الرحمان قمر کہتے ہیں کہ میں اُن لوگوں کو پسند نہیں کرتا جبکہ حقیقت یہ ہے کہ وہ خود آپ کو پسند نہیں کرتے، بولتے اس لیے نہیں کہ کئی لوگ اپنی رائے ظاہر نہیں کرتے جبکہ کوئی فوراً چڑھ دوڑتا ہے۔
شو میں گفتگو کرتے ہوئے عدنان فیصل نے گفتگو کے دوران کہا "ہم بھی آج خلیل الرحمٰن قمر کے بیانات پر اپنا مؤقف دے رہے ہیں، آخر ماہرہ، نعمان یا دوسرے لوگ کیا کر بیٹھے کہ آپ کہتے ہیں ‘میں انہیں معاف نہیں کروں گا’ یا ‘میں اُن سے نفرت کرتا ہوں‘‘۔
انہوں نے کہا کہ آپ نے ’میرے پاس تم ہو‘ لکھا، ٹھیک ہے، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ دوسروں پر اپنی انا اور خواہش مسلط کردیں، آپ کہتے ہیں کہ اُن کے ساتھ کام نہیں کریں گے، کیا لوگ آپ کے ساتھ کام کرنے کے لیے ترس رہے ہیں؟
عدنان فیصل نے کہا کہ خلیل الرحمان قمر دوسروں کو ‘بھونکنے’ والا کہتے ہیں یہ ذاتی حملے کیوں؟ پھر آپ عورتوں کے بارے میں ایسے خیالات رکھتے ہیں جیسے وہ دو ٹکے کی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ مصنف نے ماروی سرمد کے بارے میں جو کہا، وہ سب کے سامنے ہے۔ فہد قریشی کے بارے میں کیا کہا؟ انہوں نے جواب تک نہیں دیا، یہی وقار ہوتا ہے۔
عدنان فیصل نے کہا کہ آپ کہتے ہیں کہ میں اُس اداکارہ کے ساتھ کام نہیں کروں گا کیونکہ وہ چھوٹے کپڑے پہنتی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: خلیل الرحمان قمر کے بارے میں عدنان فیصل نے کہا کہ کہتے ہیں ن قمر کے ہیں کہ
پڑھیں:
جنرل فیض حمید کو سزا، ’ 9 مئی کے کیسز ابھی باقی ہیں‘، فیصل واوڈا
سینیٹر فیصل واوڈا نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو سنائی جانے والی 14 سال قید بامشقت کی سزا پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ 9 مئی کے مقدمات ابھی باقی ہیں اور جس سیاسی جماعت نے وہ سب کیا، اس کا انجام واضح نظر آ رہا ہے۔
نجی ٹیلیویژن پر گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ ان کی بات درست ثابت ہوئی ہے کہ فیض حمید کو پھانسی کی سزا نہیں بلکہ 14 سال قید بامشقت سنائی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی ثابت،جنرل فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنا دی گئی، آئی ایس پی آر
انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے کیسز کے فیصلے ابھی آنے ہیں، جن واقعات میں تباہی مچائی گئی، ریاست، سیاست، عدلیہ اور جمہوریت کو نقصان پہنچایا گیا، میڈیا پر قبضے کی کوشش کی گئی۔ ان کے مطابق اس فیصلے سے واضح ہو گیا ہے کہ پاکستان سے بڑا کوئی نہیں، اور سزا و جزا کی بنیاد رکھ دی گئی ہے۔
فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ 9 مئی کا ٹرائل ابھی جاری ہے جس کی سزا کم از کم 14 سال ہے۔ جو سیاسی جماعت ان کیسز میں ملوث تھی، جو ڈرامے بازی پی ٹی آئی اور اس کے بانی نے کی، جس بربریت سے لوگوں کو مروایا گیا، اداروں، شہیدوں اور یادگاروں کو نقصان پہنچایا گیا، وہ اس وقت لوگوں کو یہی سمجھا رہے تھے کہ اس راستے کی کوئی واپسی نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کے اپنے آدمی کا ٹرائل بھی نہیں روکا گیا، جو کہ ملکی تاریخ میں پہلے کبھی نہیں ہوا۔ مسئلہ سزا اور جزا ہی کا تھا اور فیلڈ مارشل عاصم منیر نے اس کی بنیاد اپنے ادارے کے اندر سے رکھی ہے۔
واضح رہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
9 مئی عاصم منیر فیصل واوڈا فیض حمید فیلڈ مارشل