Express News:
2025-12-09@12:10:41 GMT

خلیل الرحمان قمر ویڈیو کیس میں نئی پیشرفت سامنے آگئی

اشاعت کی تاریخ: 9th, December 2025 GMT

ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر کے مقدمے کی ملزمہ آمنہ عروج کی درخواست ضمانت خارج کردی گئی۔

تفصیلات کے مطابق ضلع کچہری لاہور میں ملزمہ آمنہ عروج کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔

مقدمہ مدعی خلیل الرحمان قمر کی جانب سے مدثر چوہدری ایڈووکیٹ نے دلائل دیے۔

جوڈیشل مجسٹریٹ نعیم وٹو نے درخواست ضمانت پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے خلیل الرحمان قمر ویڈیو کیس کی ملزمہ آمنہ عروج کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری خارج کردی۔

عدالت نے این سی سی آئی اے کے مقدمے میں ضمانت خارج کی۔

ملزمہ پر خلیل الرحمان قمر کی مبینہ نامناسب ویڈیوز وائرل کرنے کا الزام ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: خلیل الرحمان قمر درخواست ضمانت

پڑھیں:

اسٹاک مارکیٹ کا عروج، غیر ملکی سرمایہ کاری غائب

کراچی:

کاروباری حلقوں میں آج کل ایک ہی جملہ گونج رہا ہے کہ’’ صرف پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ ہی چل رہی ہے‘‘، چند برسوں میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے بلیو چپ شیئرز نے غیرمعمولی کارکردگی دکھائی ہے۔

کے ایس ای 100 انڈیکس کم از کم 40 ہزار پوائنٹس سے بڑھ کر تقریباً 1 لاکھ 70 ہزارکی سطح تک پہنچ چکاہے، جو 300 فیصد سے زائد منافع بنتا ہے۔

ماہرین کے مطابق اس تیز رفتار اضافہ کے پیچھے گہری لیکویڈیٹی،کیپیٹل مارکیٹ اصلاحات، مضبوط کارپوریٹ منافع، بھاری ڈویڈنڈز اور نہایت کم ویلیوایشنز کاہاتھ ہے،جہاں بڑے شیئرز 3 گنا پی ای ریٹو پر ٹریڈ ہو رہے تھے۔

تاہم ایک اہم سوال اپنی جگہ موجود ہے کہ اگر پاکستانی مارکیٹ اتنی مضبوط ہے توگزشتہ دس برسوں میں غیرملکی سرمایہ کاروں نے 3 ارب ڈالرکیوں نکالے ہیں؟

ماہرین کے مطابق اس کاجواب ایک دہائی کی غیر یقینی سرمایہ کاری کے ماحول سے جڑاہے، 2002 سے 2007 وہ دور تھا جب پاکستان کو ابھرتی ہوئی ایشیائی معیشتوں کے ساتھ رکھا جاتا تھا۔

اس کے بعد سیاسی بے یقینی، آئی ایم ایف پروگرامز،سرکلرڈیٹ، بڑھتے مالی خسارے،کمزور برآمدات اورکریڈٹ ریٹنگ میں تنزلی نے غیرملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو نقصان پہنچایا۔

غیرملکی فنڈ مینیجرز پاکستان کو طویل المدتی سرمایہ کاری کے بجائے ٹیکٹیکل ٹریڈ کے طور پر دیکھنے لگے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ کم ویلیوایشنز اپنی جگہ، مگر غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلیے بار بارکی شرح سودمیں بے تحاشا تبدیلیاں، کرنسی گراوٹ، کم زرمبادلہ ذخائراوربیرونی مدد پر انحصار بڑا خطرہ بن جاتا ہے۔

اس کے باوجود اگلے پانچ سال پاکستان کیلیے غیر معمولی موقع رکھتے ہیں،اصلاحات جاری رہتی ہیں تو ہرسال 40 سے 50 کروڑ ڈالر کے غیرملکی پورٹ فولیو فلو کا امکان ہے۔

پی آئی اے اور خسارے میں چلنے والی ڈسکوزکی نجکاری،سرکلر ڈیٹ کاکنٹرول، ٹیکس ٹو جی ڈی پی میں اضافہ، گیس و ایل این جی کے استعمال میں شفافیت اور پالیسی تسلسل ناگزیر ہیں۔

معاشی ماہرین کے مطابق پاکستان کی پائیدار ترقی کا دارومدار 4 سے 5 فیصد سالانہ جی ڈی پی گروتھ پر ہے، جو قرضوں نہیں بلکہ برآمدات اور ایف ڈی آئی سے چلنی چاہیے۔

آئی ٹی، زرعی ویلیو چینز،منرلز،سروسز، لاجسٹکس اورگرین انرجی کیشعبے ترقی کی بنیاد بن سکتے ہیں۔

غیرملکی سرمایہ کاروں کے اعتمادکی اصل شرط تین سے پانچ سال مسلسل معاشی سمت کابرقراررہناہے۔

ٹیکس اصلاحات کا تسلسل، ایس او ایزکی نجکاری، صنعتی سرمایہ کاری کیلیے مراعات اورسرمایہ کی آزادانہ نقل وحمل بنیادی عوامل ہیں،جنہیں عالمی سرمایہ کارسب سے زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔

اسٹاک مارکیٹ اعتماد ظاہر کر رہی، مگر حقیقی سرمایہ کاری اسی وقت آئیگی، جب تک اصلاحات صرف شروع نہیں ہونگی، بلکہ پوری بھی ہوں گی۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کے خلاف غداری کا مقدمہ خارج از امکان نہیں، رانا ثنااللہ
  • ویرات کوہلی نے 933 کروڑ روپے سے زائد کی آفر کیوں ٹھکرائی؟ وجہ سامنے آگئی
  • شہریت سے متعلق افغانی خاتون کی درخواست پر عدم پیشرفت، ڈی سی کو توہین عدالت کا نوٹس
  • قومی اسمبلی میں دلچسپ منظر، گرے ہوئے پیسوں کے 12 دعویدار سامنے آگئے، ویڈیو وائرل
  • کراچی؛ شہری سے 18لاکھ روپے لوٹ کر فرار ہونے والے ملزمان کی ویڈیو سامنے آگئی
  • انجینئر محمد علی مرزا کیخلاف فتویٰ، قرآن بورڈ اور ایف آئی اے سے جواب طلب
  • اسٹاک مارکیٹ کا عروج، غیر ملکی سرمایہ کاری غائب
  • ضلع خیبر میں خواتین کو انصاف کی فراہمی کے لیے تاریخی پیشرفت
  • جج کے بیٹے کی گاڑی کی ٹکر سے دو لڑکیوں کی موت، فریقین میں صلح، ملزم ابوذر کی ضمانت منظور