data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پشاور: گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ اپوزیشن پارٹی سٹیج پر باتیں کرتی ہے اور سٹیج سے اتر کر منتیں کرتی ہے جبکہ صوبے کے امن و امان کے معاملات پر سنجیدگی سے توجہ دینا لازم ہے۔

خیبرپختونخوا میں پریس کانفرنس کے دوران فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ صوبے میں دہشت گردی دن بدن بڑھ رہی ہے اور جو لوگ ملکی آئین کو تسلیم نہیں کرتے، ان سے مذاکرات کیسے ممکن ہیں، دہشت گردوں سے بات کرنا ممکن نہیں اور جو لوگ صوبے کے امن کو خراب کرتے ہیں وہ ہمارے بچوں کے دشمن ہیں۔

گورنر نے کہا کہ سب لوگ اڈیالہ کے باہر ہوتے ہیں لیکن صوبے کا نظام درہم برہم ہے،  جو لوگ سٹیج پر نعرے لگاتے ہیں، وہ سٹیج سے اتر کر منتیں کرتے ہیں،  انقلاب کے لیے قربانیاں دینا پڑتی ہیں، نعرے لگانے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔

فیصل کریم کنڈی نے وفاق اور صوبے کے تعلقات پر بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے ریاست اور پھر سیاست ہونی چاہیے،  صوبے کے حالات پہلے بہتر تھے، پرامن صوبہ ملا تھا، مگر غیر ملکی عناصر کی مداخلت اور غیر ذمہ دار اقدامات کی وجہ سے امن خراب ہوا۔

گورنر خیبرپختونخوا نے صوبائی حکومت پر زور دیا کہ وہ سنجیدگی سے امن و امان کے امور پر توجہ دے اور ملک کی ترقی کو ترجیح دے،  آئین میں گورنر راج کی شق موجود ہے اور ضرورت پڑنے پر وفاق کا نمائندہ ہونے کے ناطے وہ ہر قدم اٹھائیں گے۔

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ صوبے اور مرکز کو مل کر امن قائم کرنے کے لیے کام کرنا ہوگا اور اپوزیشن کو چاہیے کہ وہ نعرے بازی کے بجائے عملی اقدامات کی طرف توجہ دے تاکہ خیبرپختونخوا میں امن قائم رہے اور ترقی کا عمل جاری رہے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: فیصل کریم کنڈی نے صوبے کے نے کہا ہے اور کہا کہ

پڑھیں:

عبدالعلیم خان کا پنجاب اور سندھ میں نئے صوبے بنانے کا مطالبہ

فیصل آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ پنجاب کے تین سے چار صوبے بنائے جائیں، اسی طرح سندھ کے بھی صوبے بنائے جائیں۔

صدر استحکامِ پاکستان پارٹی عبدالعلیم خان نے فیصل آباد میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبوں کی تعداد بڑھانے سے کسی کا نقصان نہیں ہوگا، بلکہ عوام کو سہولت ملے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کو وسطی، جنوبی اور شمالی حصوں کی بنیاد پر نئے صوبوں میں تقسیم کیا جانا چاہیے، کیونکہ عوام کو دور دراز شہروں میں جانا پڑتا ہے جس سے مشکلات بڑھتی ہیں۔

لوگوں کی عزتیں اچھالنے والے آج اپنے انجام کو پہنچ چکے ہیں: مریم اورنگزیب

انہوں نے سندھ کے بارے میں بھی یہی مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ وہاں شمالی، وسطی اور جنوبی سندھ کے نام سے الگ صوبے قائم ہونے چاہییں تاکہ انصاف اور بنیادی سہولتیں لوگوں کی دہلیز تک پہنچ سکیں۔ عبدالعلیم خان نے افسوس ظاہر کیا کہ فیصل آباد جیسا بڑا شہر آج تک ہائی کورٹ بینچ سے محروم ہے۔

وفاقی وزیر نے اپنے خطاب میں یہ بھی اعلان کیا کہ فیصل آباد سے پنڈی بھٹیاں تک کی موٹروے کو 4 کی بجائے 6 لین تک توسیع دی جائے گی، جبکہ فیصل آباد لاہور جی ٹی روڈ پر کام بھی جلد شروع کیا جائے گا۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے میں صحت ایمرجنسی نافذ کردی
  • خیبرپختونخوا کا مقدمہ اڈیالہ میں نہیں سرکاری اداروں میں لڑیں، گورنر کا وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی کو مشورہ
  • وفاق سے عدم تعاون کی صورت میں گورنر راج ناگزیر ہوگا، فیصل کریم کنڈی نے خبردار کردیا
  • گورنر کے پی کی دو ٹوک بات: "وفاقی تعاون کے بغیر صوبہ نہیں چل سکتا
  • آپریشن کی حمایت، وفاق سے تعاون کے بغیر صوبہ نہیں چل سکتا، فیصل کنڈی
  • صوبائی حکومت کو ریاست سے تعاون کرنا چاہئے ورنہ گورنر راج لگ سکتا ہے، فیصل کریم کنڈی
  • سزا یافتہ شخص صرف سزا کاٹےگا، ڈرامےاب نہیں چلیں گے
  • اگر صوبائی حکومت ریاست کو سپورٹ نہیں کرتی تو پھر مجبوراً گورنر راج لگے گا: فیصل کریم کنڈی
  • عبدالعلیم خان کا پنجاب اور سندھ میں نئے صوبے بنانے کا مطالبہ