ٹوکیو میں بدلے گئے بچے کو 60 سال بعد اڑھائی لاکھ ڈالر کا معاوضہ مل گیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT
جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو میں ایک ٹرک ڈرائیور کو پیدائش کے وقت غلطی سے دوسرے بچے سے بدل دیے جانے کے 60 سال بعد اڑھائی لاکھ امریکی ڈالر (قریباً 7 کروڑ پاکستانی روپے) کا معاوضہ مل گیا۔
1953 میں پیدا ہونے والا یہ شخص ساری زندگی غربت میں گزار بیٹھا، جبکہ اس کی اصل فیملی ایک امیر گھرانے سے تعلق رکھتی تھی۔ حقیقت 2009 میں اس وقت سامنے آئی جب خاندانی تنازعات کے دوران کیے گئے ڈی این اے ٹیسٹ سے ثابت ہوا کہ وہ اپنے والدین کا حیاتیاتی بیٹا نہیں۔
مزید پڑھیں: سائبر نائف سے تاریخی کامیابی: پاکستانی ڈاکٹروں نے جاپان کا ریکارڈ توڑ دیا
عدالت نے قرار دیا کہ اسے ایک خوشحال زندگی سے محروم کیا گیا، اور انصاف کے تقاضے کے طور پر معاوضہ دیا جائے۔ یہ کہانی سچائی اور انصاف کی ایک انوکھی مثال ہے، دیر سے مگر بالآخر زندگی نے اس سے اس کا حق واپس دلا دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اڑھائی لاکھ امریکی ڈالر ٹرک ڈرائیور جاپان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ٹرک ڈرائیور جاپان
پڑھیں:
امریکی چرچ کا جنسی زیادتی کیسز میں اعترافِ جرم، متاثرین کو معاوضہ دینے پر رضامند
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک) نیویارک کیتھولک چرچ اور 1300 سے زاید متاثرین نے جنسی زیادتی کے ہولناک الزامات پر میڈی ایشن کے ذریعے تصفیے پر اتفاق کر لیا اور ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ امریکا کی تاریخ میں چرچ کا سب سے بڑا مالی اسکینڈل ثابت ہوسکتا ہے۔ جنسی استحصال کے یہ کیسز 1952 سے 2020 تک کے ہیں جن میں پادریوں اور چرچ کے عملے پر بچوں کے ساتھ زیادتی کے سنگین الزامات شامل ہیں۔ متاثرین کے وکیل جیف اینڈرسن نے بتایا کہ نیویارک آرچ ڈائیوسیز نے اگلے 2 مہینوں میں ممکنہ بھاری بھرکم تصفیے پر بات چیت کی منظوری دے دی ہے۔ نیویارک چرچ نے اعتراف کیا ہے کہ وہ متاثرین کو ادائیگی کے لیے 300 ملین ڈالر اکٹھے کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور اس مقصد کے لیے عملہ فارغ کیا گیا، اخراجات کم کیے گئے اور چرچ کی جائیدادیں فروخت کے لیے رکھ دی گئیں۔ کیتھولک چرچ کے کارڈینل ٹموتھی ڈولن نے کہا کہ ہماری تاریخ کا یہ سیاہ باب شرمندگی کا باعث ہے اور ایک بار پھر معافی مانگتا ہوں۔ ماہرین کے مطابق ادائیگی کا حجم 880 ملین ڈالر سے بھی تجاوز کرسکتا ہے جو 2024 میں لاس اینجلس آرچ ڈائیوسیز کے متاثرین کو دیا گیا تھا، اور وہ بھی اسی جج کی نگرانی میں ہوا تھا جو اب نیویارک کیس کی میڈی ایشن کریں گے۔ چرچ کا کہنا ہے کہ معاملہ اس لیے بھی پیچیدہ ہے کہ ان کی بیمہ کمپنی Chubb گزشتہ دہائیوں کے پالیسیوں کے تحت جنسی زیادتی کیسز کے کلیمز ادا کرنے سے انکار کر رہی ہے۔ متاثرین کے وکیل کے مطابق چرچ کے لیے اب بچنے کا کوئی راستہ نہیں کیونکہ یہ معاملہ امریکا میں مذہبی اداروں کے سب سے بڑے اور سنگین جنسی اسکینڈلز میں سے ایک بنتا جا رہا ہے اور اگلے چند مہینوں میں اس کا فیصلہ نئے ریکارڈ قائم کر سکتا ہے۔