بلاول بھٹو کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات، کشمیر کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT
بلاول بھٹو کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات، کشمیر کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال WhatsAppFacebookTwitter 0 27 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان سے ملنے ان کی رہائش گاہ پہنچ گئے۔ تفصیلات کے مطابق دونوں رہنماوں کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ نیر حسین بخاری، ہمایوں خان اور جمیل سومرو موجود رہے جب کہ جے یو آئی کی جانب سے سابق وفاقی وزیر مولانا اسعد محمود، مفتی ابرار شریک تھے۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں پارلیمانی معاملات پر بھی مشاورت کی گئی، دونوں نے نئی قانون سازی اور پارلیمانی تعاون پر غور کیا، آئندہ قانون سازی میں اپوزیشن جماعتوں کے کردار پر تفصیلی بات چیت ہوئی، ملاقات میں حکومت اور اتحادی جماعتوں کے تعلقات پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں افغانستان کی صورتحال پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ مولانا فضل الرحمان نے افغانستان کا معاملہ افہام و تفہیم سے حل کرنے پر زور دیا۔اس پر بلاول نے فضل الرحمان کو یقین دہانی کرائی کہ افغانستان سے متعلق تجاویز صدر مملکت تک پہنچائی جائیں گی۔ذرائع کے مطابق ملکی استحکام، معیشت اور انتخابی اصلاحات پر بھی بات چیت کی گئی۔ ملاقات کے بعد پیپلز پارٹی کی قیادت میڈیا سے گفتگو کیے بغیر روانہ ہوگئی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمعاشی طور پر کمزور طبقات کو ریلیف فراہم کرنا اولین ترجیحات میں شامل ہے، بلال اظہر کیانی معاشی طور پر کمزور طبقات کو ریلیف فراہم کرنا اولین ترجیحات میں شامل ہے، بلال اظہر کیانی سیاحت کو فروغ دینے کیلئے حکومت پنجاب کا اتھارٹی تشکیل دینے کا فیصلہ مریم نواز کا پنجاب کے 65ہزار مساجد کے آئمہ کرام کیلئے وظیفہ مقرر کرنے کا فیصلہ پیپلز پارٹی کے ایم این اے ذوالفقار علی کے گھر ڈکیتی، ڈاکو اہلخانہ کو یرغمال بناکر گھر کا صفایا کرگئے کے الیکٹرک سے متعلق نیپرا کا فیصلہ کراچی کے صارفین کے مفاد میں ہے، پاور ڈویژن علیمہ خان کے مسلسل عدم پیشی پر پانچویں مرتبہ ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاریCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان تبادلہ خیال ملاقات میں بلاول بھٹو پر بھی
پڑھیں:
ملک میں ایک جماعت سیاسی دجال کا کام کر رہی ہے ،بلاول بھٹو
وزیر اعلیٰ پنجاب سندھ آئیں الیکشن میں حصہ لیں مجھے خوشی ہوگی، سیاسی جماعتوں پر پابندی میری رائے نہیں
کے پی میں جنگی حالات پیدا ہوتے جا رہے ہیں،چیئرمین پیپلزپارٹی کی کارکن کے گھر آمد،میڈیا سے گفتگو
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملک میں ایک سیاسی جماعت ‘سیاسی دجال’ کا کام کر رہی ہے۔صوبائی دارالحکومت میں کارکن کے گھر آمد کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہم نے پنجاب میں ایف پی سی سی آئی اے کے رہنماؤں سے ملاقات کی، حالیہ الیکشن میں مظفر گڑھ سے ہمارے ایم پی اے جیتا ہے، ڈی جی خان میں ہمارا جیتا ہوا الیکشن ہار میں تبدیل کیا گیا۔اُنہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت خطرناک دور سے گزر رہا ہے، پاکستان کی بھارت کے خلاف جنگ میں فتح ہوئی، پوری دنیا میں پتہ چل گیا بھارت کے چھ طیارے گرائے گئے، ہمارا دشمن ملک اب ہمارے خلاف سازش کر رہا ہے۔چیٔرمین پاکستان پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشتگردی کی بھارت کوشش کر رہا ہے، پاکستان کو اس وقت افغانستان سے خطرات لاحق ہے، دہشگرد آتے ہیں اور فورسزز کے جوانوں کو شہید کرتے ہیں اور افغانستان میں چھپ جاتے ہیں۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمارے بہادر افواج بارڈر کے دو طرف سے دہشت گردی کا مقابلہ کر رہے ہیں، پاکستان میں علیحدگی پسند تحریک کو ہمسایہ سے سہولت کاری مل رہی ہے، ہم اپنے ملک اور افواج پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔اُن کا کہنا تھا کہ ملک میں اس وقت ایسی سیاسی قوتیں ہیں جو دن رات افواج کی قیادت کے خلاف سازشیں بُنتی ہیں، وہ سوشل میڈیا پر اِس وقت سازش کرتیں جب ملک مشکل سے گزر رہا ہے، ایسی سیاسی جماعتیں سیاست سیاسی دائرہ کار میں رہ کر کریں۔چیٔرمین پاکستان پیپلزپارٹی نے کہا کہ اِس وقت ایک سیاسی جماعت ‘سیاسی دجال’ کا کام کر رہی ہے، جمہوری روایت ہے اپوزیشن جماعت کو بھی سپیس ملنی چاہے جب کہ حکومت کے اتحادی اِس وقت سپیس مانگ رہے ہیں۔بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پہلی بار الیکشن کمیشن پر نہ اپوزیشن جماعتوں کا اعتماد اور نہ اتحادی جماعت کا اعتماد ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب سندھ آئیں الیکشن میں حصہ لیں مجھے خوشی ہوگی، سیاسی جماعتوں پر پابندی میری رائے نہیں۔اُنہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں کسی سیاسی جماعت کو حق نہیں وہ فوجی تنصیبات پر حملے کریں ایسی صورت میں تو پابندی لگتی ہے، جو پی ٹی آئی خود حالات پیدا کر رہی ہے اِس سے تو پابندی لگے گی، کوئی جا کر بانی پی ٹی کو سمجھائے کہ سیاست کریں۔چیٔرمین پاکستان پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ کے پی کے کی حکومت اگر ہمیں مجبوراکرے گی، اپنی فوج کو دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کی بجائے واپس بھیجے گی تو پھر کیا ہوگا، پی ٹی آئی کے اپنے ایکشن اِس کو پابندی کی طرف لے جا رہے ہیں۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کے پی میں گورنر راج لگانا میرا یا میری پارٹی کا مطالبہ نہیں ہے، میں کسی سیاسی پارٹی پر پابندی کے حق میں بھی نہیں ہوں، سیاسی پارٹی کو کے پی میں اپنا رویہ بہتر کرنا ہو گا، کے پی میں دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن میں خلل ڈالا تو مسائل بنیں گے۔اُن کا مزید کہنا تھا کہ کے پی کی سیاسی جماعت دہشت گردوں کی سہولت کار بنی، فوجی انخلاء کی کوشش کرے گی تو گورنر راج مجبوری بن جائے گا، کے پی میں جنگی حالات پیدا ہوتے جا رہے ہیں۔