انشاءاللہ وہ دن دور نہیں جب کشمیر پاکستان کا حصہ بنے گا، گورنر سندھ
اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT
گورنر ہاؤس میں کشمیر کانفرنس سے خطاب کے دوران کامران ٹیسوری نے کہا کہ پاکستان کا عالمی وقار بحال ہوچکا ہے، اب دنیا پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے، امریکی صدر کا آرمی چیف کو عزت دینا پاکستان کی عزت ہے، امریکہ میں ہمارے آرمی چیف کا تاریخی خیرمقدم قوم کے لیے باعثِ فخر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ انشاءاللہ وہ دن دور نہیں جب کشمیر پاکستان کا حصہ بنے گا، قائداعظم کا فرمان آج بھی ہماری رہنمائی کر رہا ہے، کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، کشمیری عوام کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، آزادی ان کا مقدر بنے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہاؤس میں کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ گورنرسندھ نے مزید کہا کہ مودی کی طاقت اور تکبر کا زوال شروع ہوچکا ہے۔ جو تکبر کرتا ہے، اللہ اسے دنیا میں عبرت بنادیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے ظلم و جبر کے ذریعے کشمیر، بلوچستان اور کے پی میں دہشت پھیلائی، بھارت کی ریاستی دہشت گردی نے خطے کے امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کئی کشمیری رہنما یا تو شہید کردیئے گئے یا پابندِ سلاسل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہر فورم پر کشمیری عوام کی آواز بنے گا، وزیراعظم پاکستان آج کشمیر کے مقدمے کو پوری قوت سے دنیا کے سامنے پیش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا عالمی وقار بحال ہوچکا ہے، اب دنیا پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے، امریکی صدر کا آرمی چیف کو عزت دینا پاکستان کی عزت ہے، امریکہ میں ہمارے آرمی چیف کا تاریخی خیرمقدم قوم کے لیے باعثِ فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کا قیام اور معیشت کی بحالی قیادت کی دانشمندانہ حکمتِ عملی کا نتیجہ ہے۔ ہمارا آرمی چیف حافظِ قرآن ہے، یہ اللہ کی خاص عنایت ہے۔ یہی فیلڈ مارشل انشاء اللہ مسئلہ کشمیر کے حل کی راہ ہموار کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام تنہا نہیں، پاکستان ان کے ساتھ کھڑا ہے، یومِ سیاہ ہمیں ظلم کے خلاف جدوجہد اور حق کے لیے ڈٹ جانے کا پیغام دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 10 مئی کے بعد خطے میں بھارتی بالادستی کا دور ختم ہوگیا ہے، پاکستان امن چاہتا ہے مگر اپنی سرزمین، اصول اور نظریہ پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ پاکستان کا پاکستان کی آرمی چیف
پڑھیں:
پی ٹی آئی صوبے میں ایسے حالات پیدا کر رہی ہے جو گورنر راج کی راہ ہموار کر رہے ہیں، بلاول بھٹو
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی حکومت ایسے حالات پیدا کر رہی ہے جو گورنر راج کی طرف لے جا سکتے ہیں، حالانکہ اس بارے میں ن لیگ سے کوئی مشاورت نہیں ہوئی۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اگرچہ ن لیگ سے خیبر پختونخوا میں گورنر راج کے نفاذ پر کوئی بات نہیں ہوئی، لیکن صوبے میں جاری صورتحال ایسے ماحول کی طرف جا رہی ہے جہاں یہ آپشن زیرِ غور آ سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی کے حق میں نہیں، گورنر راج ہماری خواہش نہیں، بلاول بھٹو
بلاول بھٹو زرداری ملتان میں پیپلز پارٹی کے رہنما سید حسن مرتضیٰ کے گھر ان کے والد کے انتقال پر تعزیت کے لیے پہنچے تھے، جہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی سیاست صوبے میں ایسے حالات پیدا کر رہی ہے جو گورنر راج کی راہ ہموار کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا، پی ٹی آئی وفاقی حکومت کو سخت فیصلوں پر مجبور کر رہی ہے اور یہ بھی ایک آئینی آپشن ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ آئین میں گورنر راج کے نفاذ کے واضح اختیارات موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: تحریک تحفظ آئین پاکستان کا ہنگامی اجلاس، کے پی میں گورنر راج کی صورت میں مزاحمت کا عزم
پی ٹی آئی کے بانی عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ وہ اب اپنے کیے کی سزا بھگت رہے ہیں۔ اقتدار کے نشے میں انہوں نے سب کو جیل بھیجنے کی دھمکیاں دیں، آج وہ خود اپنے عمل کا نتیجہ بھگت رہے ہیں۔
27ویں آئینی ترمیم کی تعریف27ویں آئینی ترمیم سے متعلق ایک سوال کے جواب میں بلاول نے کہا کہ اس کے منظور ہونے سے آئینی عدالت کے قیام کی راہ ہموار ہوئی، ایک ایسا خواب جو ان کی والدہ بینظیر بھٹو نے دیکھا تھا۔
انہوں نے کہا کہ آئینی عدالت میں تمام صوبوں کی مساوی نمائندگی ہے اور اس کے چیف جسٹس کا تعلق جنوبی پنجاب سے ہے۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ 18ویں ترمیم کے تحت این ایف سی ایوارڈ کے تحفظ کو بھی یقینی بنایا گیا ہے، جس سے صوبوں کا حصہ برقرار رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ 28ویں ترمیم کے حوالے سے حکومت کی جانب سے پیپلز پارٹی سے کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔ 27ویں ترمیم میثاقِ جمہوریت کے ایک اہم وعدے کی تکمیل ہے اور یہ پیپلز پارٹی کے سیاسی وژن کی عکاس ہے۔
یہ بھی پڑھیے: خیبر پختونخوا میں گورنر راج کا فیصلہ کتنا قریب ہے؟ فیصل کریم کنڈی نے بتا دیا
ملکی مالی صورتحال پر بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے وفاقی حکومت کی مشکلات کا ذمہ دار بیوروکریسی کی نااہلی، خصوصاً ایف بی آر کی کمزور ٹیکس وصولی کو قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ عوام ایف بی آر کی ناکامیوں کا بوجھ کیوں اٹھائیں؟ بلاول نے کہا کہ پیپلز پارٹی حکومت کے ساتھ مل کر اقتصادی مسائل کے حل میں مدد کرے گی اور ٹیکس وصولی کے نظام میں اصلاحات کی تجاویز بھی دی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلاول بھٹو پی ٹی آئی گورنرراج