بیرون ملک جانے والے پاکستانیوں کے بڑھتے مسائل، پاکستان کو کتنے ارب ڈالر کا نقصان ہورہا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
پاکستان سے باہر جانے کے لیے بائیومیٹرک کرانا ہو، قطر جانے کے لیے میڈیکل ٹیسٹ یا پھر بات کی جائے ڈراپ باکس کی تو روزگار کے لیے بیرون ملک جانے والوں کے لیے ہر قدم پر رکاوٹیں ہیں، اور لوٹ مار ہو رہی ہے، جس کے باعث ہزاروں پاکستانی بیرونِ ملک نوکریوں پر جانے کے بجائے رشوت اور اضافی فیسوں کے بوجھ تلے ہی دب کر رہ جاتے ہیں۔
پاکستان اوورسیزایمپلائمنٹ پروموٹرز ایسوسی ایشن کے وائس چیئرمین عدنان پراچہ نے ان مسائل پر توجہ دینے کے لیے خطوط وزیراعظم اور وزیر داخلہ کو ارسال کردیے تاکہ ان مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرکے زرمبادلہ کے ذخائر میں 5 سے 6 ارب ڈالر تک کا اضافہ کیا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں: یو اے ای گولڈن ویزا حاصل کرنے والوں کو کونسی اہم سہولیات دے رہا ہے، حیران کن فہرست سامنے آگئی
محمد عدنان پراچہ کا کہنا ہے کہ بیرون ملک جانے والے ہنرمند اور نیم ہنرمند شہریوں کو بائیو میٹرک، ٹیکنیکل، میڈیکل اور ویزا پروسیسنگ کے دوران منظم طور پر استحصال کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
’بائیو میٹرک رجسٹریشن کی سرکاری فیس 1500 روپے ہونے کے باوجود جلد نمبر یا ترجیحی سروس کے نام پر 5 ہزار سے 70 ہزار روپے تک رشوت وصول کی جا رہی ہے، جبکہ قطر کے لیے بائیو میٹرک اپائنٹمنٹس 3 سے 4 ماہ تک نایاب ہونے کے باعث پاکستانی کوٹہ اور روزگار کے مواقع شدید متاثر ہو رہے ہیں۔‘
عدنان پراچہ نے مطالبہ کیاکہ وزیراعظم ذاتی طور پر مداخلت کریں، وزارتِ داخلہ اور سفارتی محکموں کو سخت ضوابط نافذ کرکے بیرونِ ملک روزگار کے راستے شفاف بنائیں اور جس ادارے نے بھی یہ غیرقانونی اضافی فیسیں وصول کرنے میں حصہ لیا ہے اس کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔
’بیرونِ ملک ترسیلات زر سالانہ 38 ارب ڈالر اور ماہانہ 3 ارب ڈالر کے ہدف کو برقرار رکھنے کے لیے یہ معاملات رکاوٹ بن رہے ہیں، اس سلسلے میں فوری اصلاحات کے بغیر نہ صرف ملازمتوں کا کوٹہ متاثر ہوگا بلکہ پاکستان کا بین الاقوامی امیج بھی داؤ پر لگ جائے گا۔‘
ان کا کہنا ہے کہ بائیومیٹرک اور میڈیکل سینٹرز کی گنجائش میں فوری اضافہ کیا جائے اور اضافی مراکز منظور کیے جائیں، آن لائن اپائنٹمنٹ سسٹم میں شفافیت لا کر ترجیحی بنیادوں پر فیسوں کی نگرانی کی جائے۔
عدنان پراچہ نے کہاکہ تمام منظور شدہ میڈیکل اور بائیومیٹرک مراکز کی فیسیں سرکاری طور پر شائع کی جائیں اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، کراچی سمیت بڑے شہروں میں فزیکل سپورٹ سینٹرز قائم کیے جائیں تاکہ کم آمدنی والے امیدواروں کو امداد فراہم کی جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: یو اے ای میں نوکریوں کے نئے مواقع، اہم شعبوں کے لیے نئی ویزا پالیسی کا اعلان
انہوں نے کہاکہ وزارتِ خارجہ و محکمہ داخلہ فوری طور پر سفارتی چینلز کے ذریعے قطر سمیت دیگر ممالک کے حکام سے رابطہ کرکے اصل درخواستوں کی رفتار و شفافیت یقینی بنائیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اوورسیز بیرون ملک پاکستانی تارکین وطن عدنان پراچہ مسائل وزارت داخلہ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اوورسیز بیرون ملک پاکستانی تارکین وطن عدنان پراچہ وزارت داخلہ وی نیوز عدنان پراچہ بیرون ملک ارب ڈالر کے لیے
پڑھیں:
بجلی چوروں اور ملکی معیشت کو نقصان پہنچانے والے عناصرکے خلاف ایف آئی اے سرگرم
ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے رفعت مختار نے ہدایت کی کہ انسانی اسمگلنگ اور حوالہ ہنڈی میں ملوث گروہوں، بجلی چوروں اور ملکی معیشت کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔
ڈی جی ایف آئی اے رفعت مختار نے ایف آئی اے زونل آفس بلوچستان کا دورہ کیا جہاں انہوں نے انتظامی اور تفتیشی امور کا تفصیلی جائزہ لیا۔ دورے کے دوران ڈائریکٹر بلوچستان زون بہرام خان نے ڈی جی ایف آئی اے کو زون کی مجموعی کارکردگی اور جاری کارروائیوں سے متعلق مفصل بریفنگ دی۔
یہ بھی پڑھیے انسانی اسمگلنگ روکنے اور امیگریشن آسان بنانے کے لیے ایف آئی اے نے اہم فیصلہ کرلیا
بریفنگ کے مطابق رواں سال حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث عناصر کے خلاف 89 مقدمات درج کیے گئے، جبکہ 112 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ اس دوران ملزمان سے 45,730 امریکی ڈالر، 19 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی غیر ملکی کرنسی اور 4 کروڑ 67 لاکھ روپے کی پاکستانی کرنسی بھی برآمد کی گئی۔
اسی طرح بجلی چوری کے خلاف رواں سال 4,771 چھاپہ مار کارروائیاں کی گئیں اور 5 کروڑ 67 لاکھ روپے سے زائد کی ریکوری کی گئی۔ انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے 409 مقدمات درج کیے گئے جبکہ غیر قانونی بارڈر پار کرنے میں ملوث 3,567 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ رواں سال کے دوران مجموعی طور پر 39 انسانی اسمگلروں کو بھی حراست میں لیا گیا۔
مزید پڑھیں: ایف آئی اے کا سائبر کرائم ونگ ختم، نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی فعال
ڈی جی ایف آئی اے رفعت مختار نے منظم جرائم کے خلاف بلوچستان زون کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے بہترین کارکردگی دکھانے والے افسران کے لیے تعریفی سرٹیفیکیٹس دینے کا اعلان کیا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ انسانی اسمگلنگ اور حوالہ ہنڈی میں ملوث گروہوں کے خلاف سخت کارروائی اور مؤثر کریک ڈاؤن جاری رکھا جائے، جبکہ بجلی چوری اور ملکی معیشت کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔
ڈی جی ایف آئی اے نے بلوچستان زون کی عملی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے لیے جامع پلان طلب کیا اور ایف آئی اے کی عمارتوں، دفاتر اور دستیاب سہولیات کا بھی تفصیلی معائنہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے زون میں لاجسٹک سہولیات کی بہتری کے لیے بھی رپورٹ طلب کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے رفعت مختار