پنجاب میں ناجائز اسلحہ کیخلاف محکمہ داخلہ پنجاب کا بڑا اقدام
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
محکمہ داخلہ کے حکام کا کہنا ہے کہ محکمہ داخلہ غیر قانونی اسلحے کے خاتمے کیلئے موثر اور ڈیٹا بیسڈ حکمت عملی پر کام کر رہا ہے۔ غیر قانونی اسلحہ جرائم کے فروغ کا ذریعہ اور عوامی تحفظ کیلئے خطرہ بن سکتا ہے۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبہ بھر میں انفرادی و ادارہ جاتی اسلحہ لائسنسز اور ڈیلرشپ کی مکمل سکروٹنی کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب بھر سے غیر قانونی اسلحہ کی نشاندہی، ضبطگی اور تادیبی ایکشن بارے رپورٹ طلب کرلی۔ محکمہ داخلہ نے صوبہ بھر میں ڈپٹی کمشنرز، سی سی پی او لاہور، ڈی پی اوز اور سی پی اوز کو مراسلہ جاری کر دیا ہے۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے 3 دن میں ضبط شدہ اسلحہ بارے جامع رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت کی ہے۔ رپورٹ میں اسلحہ کی نوعیت، ماڈل، سیریل نمبر، ایف آئی آر نمبر، ملزمان اور موجودہ کسٹڈی کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔ تمام ڈیٹا محکمہ داخلہ پنجاب اور کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کو بھجوایا جائے گا۔
محکمہ داخلہ کے حکام کا کہنا ہے کہ محکمہ داخلہ غیر قانونی اسلحے کے خاتمے کیلئے موثر اور ڈیٹا بیسڈ حکمت عملی پر کام کر رہا ہے۔ غیر قانونی اسلحہ جرائم کے فروغ کا ذریعہ اور عوامی تحفظ کیلئے خطرہ بن سکتا ہے۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبہ بھر میں انفرادی و ادارہ جاتی اسلحہ لائسنسز اور ڈیلرشپ کی مکمل سکروٹنی کی ہے۔ حکام نے کہا کہ اسلحہ لائسنس کے حوالے سے تمام مراحل کو نادرا کی مدد سے کمپیوٹرائزڈ کیا جاچکا ہے۔ ناجائز اور غیرقانونی اسلحے کی روک تھام کیلئے قوانین کو مزید سخت بنایا گیا ہے۔ حکومت پنجاب ناجائز اسلحہ کے حوالے سے زیروٹالرینس پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: محکمہ داخلہ پنجاب
پڑھیں:
ٹرمپ کا وینزویلین اسمگلروں کیخلاف زمینی کارروائی کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251213-06-18
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا اور وینزویلا کے درمیان کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے اور صدر ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ وینزویلا کے خلاف منشیات اسمگلنگ کے الزام کی بنیاد پر زمینی کارروائی کی نوبت آسکتی ہے۔ وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکا وینزویلا کے راستے ہونے والی منشیات اسمگلنگ روکنے کے لیے سخت اقدامات کر رہا ہے۔وینزویلا کی صورت حال اب زمینی کارروائی کے قریب پہنچ چکی ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکا نے حالیہ دنوں میں وینزویلا کے ساحل کے قریب تیل بردار جہاز قبضے میں لینے کا بھی دعویٰ کیا جس پر کئی برسوں سے پابندیاں عائد تھیں۔امریکی اٹارنی جنرل کے مطابق یہ جہاز دہشت گرد نیٹ ورکس کی مدد کرنے والی غیر قانونی شپنگ میں استعمال ہو رہا تھا اور اسے وینزویلا و ایران کے درمیان تیل کی اسمگلنگ کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔ امریکا نے آئل ٹینکر قبضے میں لینے کے ایک ہی دن بعد مزید 6جہازوں پر بھی سخت پابندیاں لگا دی ہیں۔ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس میں واپسی کے بعد وینزویلا کے خلاف یہ اب تک کی سب سے جارحانہ کارروائی قرار دی جا رہی ہے۔ واشنگٹن کے مطابق ضبط کیا جانے والا ٹینکر اسکیپر غیر قانونی آئل شپمنٹ میں ملوث تھا اور اب اسے امریکی بندرگاہ منتقل کیا جائے گا۔ادھر وینزویلا نے اس اقدام کو بین الاقوامی قزاقی قرار دیتے ہوئے شدید ردِعمل ظاہر کیا ۔ امریکی پابندیوں کی زد میں اس بار صرف آئل ٹینکرز ہی نہیں آئے بلکہ صدر نکولاس مادورو کے قریبی رشتہ دار اور کاروباری نیٹ ورک بھی نشانہ بنے ہیں جنہیں واشنگٹن غیر قانونی حکومت کا حصہ قرار دیتا ہے۔ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی جنگی بحری جہاز پہلے ہی خطے میں سرگرم ہیں اور منشیات بردار کشتیوں پر متعدد حملے کیے جا چکے ہیں جن میں درجنوں ہلاکتیں بھی ہوئیں۔ امریکا کا موقف ہے کہ وہ غیر قانونی منشیات کی روک تھام اور پابندیوں کے نفاذ کے لیے پرعزم ہے جبکہ وینزویلا کا الزام ہے کہ امریکا دراصل اس کے تیل کے ذخائر پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔