وزیر پٹرولیم علی پرویز کی بنگلادیشی مشیروں سے ملاقاتیں
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
وزیر پٹرولیم علی پرویز بنگلہ دیشی مشیر امور خارجہ محمد توحید حسین سے ڈھاکا میں ملاقات کر رہے ہیں(تصویر سوشل میڈیا)۔
وفاقی وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک نے بنگلادیشی مشیروں سے ملاقاتیں کی ہیں۔
ڈھاکا میں بنگلادیشی مشیر خارجہ سے ملاقات کے موقع پر پاکستان اور بنگلادیش کے درمیان ادارتی میکانزم کے اجلاسوں کی بحالی پر اطمینان کا اظہار کیا گیا، جبکہ توانائی اور قدرتی وسائل سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔
علی پرویز ملک نے کہا پاکستان بنگلادیش تعلقات میں نئے باب کا آغاز ہوا ہے۔ بنگلادیشی مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بنگلادیش کے درمیان براہ راست پروازوں کی بحالی اہم ہے۔
علی پرویز ملک سے بنگلادیش کے مشیر تجارت، ٹیکسٹائل، سول ایوی ایشن اور سیاحت شیخ بشیرالدین کی بھی ملاقات ہوئی۔ دوطرفہ تجارتی تعاون کو بڑھانے کے مستقبل کے تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
علی پرویز ملک سے مشیر برائے توانائی و معدنی وسائل محمد فوزل کبیر خان کی بھی ملاقات ہوئی۔ علی پرویز ملک نے کہا کہ 20 سال بعد مشترکہ اقتصادی کمیشن کا اجلاس خوش آئند ہے، بنگلادیش کی مہمان نوازی کے مشکور ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بنگلادیشی مشیر علی پرویز ملک
پڑھیں:
محسن نقوی کی بیلجیئم، عراقی وزراء داخلہ سے ملاقاتیں: انسانی سمگلنگ، دہشتگردی کیخلاف تعاون پر اتفاق
اسلام آباد؍ برسلز (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر داخلہ و نارکوٹکس کنٹرول محسن نقوی نے دورہ بیلجیئم کے دوران اپنے بیلجیئم اور عراق کے ہم منصوبوں کیساتھ ملاقاتیں کیں جن میں باہمی دلچسپی کے امور اور غیر قانونی امیگریشن کی روک تھام کے لیے تعاون پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور تعاون پر اتفاق کیا گیا۔ بیجلیئم کے وزیر داخلہ کے درمیان انسداد دہشت گردی، انسداد منشیات اور پیرا ملٹری فورسز کی مشترکہ ٹریننگ سے متعلق تعاون بڑھانے پر بھی بات چیت ہوئی۔وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ اقوام عالم کو غیر قانونی امیگریشن روکنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی اور مربوط اقدامات پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے، پاکستان نے غیر قانونی امیگریشن کی روک تھام کے لیے سخت اور موثر اقدامات کیے ہیں۔بیلجیئم کے وزیر داخلہ برنارڈ کوائنٹن نے انسداد دہشت گردی اور غیر قانونی امیگریشن کے حوالے سے پاکستان کی کاوشوں کو قابل تحسین قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے خطے اور عالمی برادری کے لیے ایک مثبت مثال قائم کی ہے۔ ملاقات کے موقع پر برسلز میں تعینات پاکستانی سفارتکار اور بیلجیئم کی وزارت داخلہ کے اعلی حکام بھی موجود تھے۔عراقی وزیر داخلہ جنرل عبدالامیر الشمری کے درمیان ساتھ عراق دوطرفہ تعلقات، سیکیورٹی تعاون اور زائرین کی سہولت کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات میں دونوں ممالک کی وزاراتِ داخلہ کے درمیان تعاون کو پائیدار اور مؤثر بنیادوں پر مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا، عراقی وزیر داخلہ نے پاکستان کی جانب سے زائرین گروپس کو باقاعدہ منظم اور ریگولیٹ کرنے کے حالیہ اقدامات کو بھرپور سراہتے ہوئے کہا کہ آپ کے دور میں پہلی بار زائرین گروپس کو منظم کرنے کے لیے مؤثر اقدامات کیے گئے جو قابلِ تحسین ہیں۔عراقی وزیر داخلہ نے یقین دہانی کرائی کہ پاکستانی وزارتِ داخلہ کی فراہم کردہ فہرست میں شامل تمام زائرین کو عراق آنے کی اجازت دی جائے گی جبکہ زائرین کو مقررہ مدت سے زائد قیام کی ہرگز اجازت نہیں ہو گی۔وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ اس حوالے سے دونوں ممالک کے متعلقہ ادارے قریبی رابطے میں رہیں گے تاکہ زائرین کی فیسیلیٹیشن اور نگرانی کو مؤثر بنایا جا سکے۔