عمران خان کے دستِ راست پر 16 ارب روپے کی کرپشن کا مقدمہ بن گیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
پی ٹی آئی کی حکومت کے دوران سیاسی چئیرمین فیڈرل بیورو آف ریوینیو کو اربوں روپے کا چونا لگا گیا۔ ایف بی آر کے سابق چئیرمین کے خلاف ایف آئی اے نے میگا کرپشن کا مقدمہ درج کر لیا۔
شبر زیدہ کو پی ٹی آئی کے بانی نے اپنی وزارت عظمیٰ کے دوران ایف بی آر کا چئیرمین بنایا تھا۔بطور چئیرمین شبر زیدی نے اہلکاروں کی ملی بھگت سے غیر مجاز طور پر ادائیگیاں کیں اور 16 ارب روپے سے زیادہ مالیت کے ٹیکس ری فنڈ کر دیئے۔ یہ تمام ادائیگیاں مئی 2019 سے جنوری 2020 کی مدت میں کیں۔
وزیراعظم شہباز شریف سے وزیر داخلہ محسن نقوی کی ملاقات
شبرزیدی کے خلاف مکمل چھان بین کرنے کے بعد ایف بی آر کے حکام کی تصدیق کے ساتھ ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی کے بانی نے ملزم شبر زیدی کو ٹیکس ریفارم کے چیمپئین کی حیثیت سے پیش کر کے ایف بی آر مین چئیرمین بنایا تھا۔ بطور چئیرمین ایف بی آر انہوں نے خلاف ضابطہ 16 ارب روپے سے زائد انکم ٹیکس ریفنڈ ککئے۔قومی خزانے کو یہ بھاری نقصان پہنچا کر شبر زیدی نے تین بینکوں، دو سیمنٹ کمپنیوں اور ایک کیمیکل کمپنی کو 16 ارب روپے کا غیر قانونی فائدہ پہنچایا۔
چارکروڑانسانوں کےکھانےکی امدادبند؛ سپرپاورکی گلیوں میں کہرام کا آغاز
شبر زیدی کو بھی پی ٹی آئی کے بانی نے "صاف ستھرا ریفارمسٹ" کی حیثیت سے پیش کیا تھا۔
ایف آئی اے کے اینٹی کرپشن سیل نے مکمل تحقیقات کرنے کے بعد اب مقدمہ درج کیا ہے۔ایف آئی آر مین لکھا گیا ہے کہ شبر زیدی کے غیر قانونی احکامات سے غیر قانونی ریفنڈ حاصل کرنے والوں میں 3 بینکس، دو سیمنٹ ساز کمپنیاں اور ایک کیمیکل کمپنی شامل ہیں۔
میں نے پہلے ای چالان کی معافی کی ہدایت جاری کر دی ہے؛ مراد علی شاہ
تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ اربوں روپے کے غیر قانونی ٹیکس ری فنڈ حاصل کرنے والی تمام کمپنیاں اور بینک شبر زیدی کی بطور چئیرمین تعیناتی سے قبل انکی ٹیکس فرم کے کلائنٹ تھے۔ ایف بی آر کا چئیرمین بننے کے بعد شبر زیدی نے اپنے پرانے کلائنٹس کو من مانے فوائد پہنچانے کے لئے تمام قواعد اور قوانین کو بالائے طاق رکھ دیا۔
ایف آئی آر 29 اکتوبر کو درج کی گئی ہے۔ ایف آئی آر میں شبر زیدی کو، ان کے ساتھ ایف بی آر اہلکار اور بینک انتظامیہ کو نامزد کیا گیا ہے
یو ٹیوبرز کے لیے خوشخبری ؛ غیر معیاری ویڈیوز کو فوری طور پر بہتر بنانے کا نیا فیچر متعارف
Waseem Azmetذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی کے بانی ایف بی ا ر
پڑھیں:
40 ارب روپے کرپشن اسکینڈل: ملزم کے گھر سے مزید 20 کروڑ روپے برآمد
سٹی42: پشاور میں خیبر پختونخوا کی تاریخ کے سب سے بڑے کرپشن سکینڈل ، میں 40 ارب روپے کے میگا کرپشن کی گئی۔ پی ٹی آئی کی حکومت کے دوران 2013 سے اب تک، ایک گروہ کی جانب سے کی جانے والی اس مسلسل کرپشن کیس کی مزید تفصیلات سامنے آئی ہیں۔
قومی احتساب بیورو (نیب) نے کارروائی کے دوران ماسٹر مائنڈ قیصر اقبال کے گھر سے مزید 20 کروڑ روپے برآمد کر لیے۔ دو الگ الگ کارروائیوں کے دوران 10،10 کروڑ روپے برآمد کیے گئے۔
وزیراعظم شہباز شریف سے وزیر داخلہ محسن نقوی کی ملاقات
گزشتہ تلاشی کے دوران قیصر اقبال کے گھر سے ایک ارب 60 کروڑ روپے ملے تھے۔ رقم پینٹ (رنگ) کے ڈبوں میں چھپائی گئی تھی جس کی نشاندہی ملزم کی گرفتار بیوی نے تفتیش کے دوران کی ۔
نیب کے مطابق قیصر اقبال سی اینڈ ڈبلیو ڈپارٹمنٹ اپر کوہستان میں اگست 2013 سے کلرک اور بعد میں ہیڈ کلرک تعینات ر ہا۔ اس دوران اس نے مبینہ طور پر جعلی دستاویزات تیار کر کے سرکاری خزانے سے رقم غیر قانونی طور پر نکالنے میں مرکزی کردار ادا کیا۔ اس تمام عرصہ کے وران خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت رہی۔
چارکروڑانسانوں کےکھانےکی امدادبند؛ سپرپاورکی گلیوں میں کہرام کا آغاز
ذرائع کے مطابق اربوں روپے قیصر اقبال کی اہلیہ اور ایک کنٹریکٹر ممتاز کے اکاؤنٹس میں منتقل کیے گئے جبکہ متعدد بااثر شخصیات کو بھی اس کرپشن سے فائدہ پہنچانے کے شواہد سامنے آئے ہیں۔
Waseem Azmet