جھگڑا ہوجائے تو رات کو الگ الگ کمروں میں سوتے ہیں؛ اداکارہ مریم نفیس
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
معروف اداکارہ مریم نفیس نے اپنی ازدواجی زندگی کا ایک دلچسپ راز فاش کر دیا۔
مارننگ شو میں گفتگو کرتے ہوئے مریم نفیس نے بتایا کہ وہ اور ان کے شوہر امان احمد نے جھگڑے نمٹانے کے لیے ایک انوکھا اصول بنا رکھا ہے۔
اداکارہ مریم نفیس نے ہنستے ہوئے کہا کہ ہم دونوں نے متفقہ فیصلہ کیا ہے کہ اگر کبھی جھگڑا ہو جائے تو اُس رات الگ کمروں میں سوئیں گے۔
اداکارہ نے مزید بتایا کہ جیسے ہی جھگڑا ہوتا ہے تو ہم دونوں میں سے ایک گھر سے چلاجاتا ہے اور رات گئے واپس آتا ہے۔
مریم نفیس کے بقول ہم صبح تک ایک دوسرے کی شکل نہیں دیکھتے تاکہ غصہ ٹھنڈا ہوجائے۔ اگلی صبح ناشتہ پر بات چیت سے معاملہ حل کر لیتے ہیں۔
انھوں نے مزید بتایا کہ اس عادت سے نہ صرف ان کے درمیان غلط فہمیاں کم ہوئیں بلکہ رشتہ بھی مزید مضبوط اور پُرسکون ہوا۔
یاد رہے کہ مریم نفیس اور ہدایت کار امان احمد نے مارچ 2022 میں شادی کی تھی اور مارچ 2025 میں ان کے بیٹے عیسیٰ کی پیدائش ہوئی۔
مریم نفیس سے قبل امان احمد کی شادی اداکارہ بشریٰ انصاری کی بیٹی سے ہوئی تھی لیکن وہ چل نہ سکی اور دونوں کے درمیان طلاق ہوگئی تھی۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: مریم نفیس
پڑھیں:
اسرائیل کی سرحدی پالیسی شام کیلئے خطرناک ہے، احمد الشرع
دوحہ فورم 2025ء کے پہلے روز ہونیوالے ایک اجلاس سے خطاب میں شام کے عبوری صدر نے اسرائیل پر الزام عائد کیا کہ وہ غزہ پر حملے کے بعد اپنی سفاکیت کی وجوہات دیگر ممالک پر ڈال رہا ہے۔ احمد الشرع نے واضح کیا کہ اسرائیل نے 8 دسمبر 2024ء کے بعد سے آج تک شام پر ایک ہزار سے زائد فضائی حملے اور 400 سے زیادہ زمینی عسکری دراندازی کی۔ اسلام ٹائمز۔ احمد الشرع نے اسرائیل کی سرحدی پالیسی شام کیلئے خطرناک قرار دے دی۔ عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق شام کے عبوری صدر احمد الشرع نے دوحہ فورم میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام اسرائیل کے ساتھ 1974ء کے معاہدے کا مکمل احترام کرتا ہے، تاہم اسرائیل کی سرحدی پالیسی شام کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔ اسرائیل کی کوشش ہے کہ وہ جنوبی شام میں ایک حفاظتی زون قائم کرے، شام کو شدید خطرے میں ڈال سکتی ہے، الشرع نے اسرائیل پر الزام عائد کیا کہ وہ غزہ پر حملے کے بعد اپنی سفاکیت کی وجوہات دیگر ممالک پر ڈال رہا ہے۔ احمد الشرع نے واضح کیا کہ اسرائیل نے 8 دسمبر 2024ء کے بعد سے آج تک شام پر ایک ہزار سے زائد فضائی حملے اور 400 سے زیادہ زمینی عسکری دراندازی کی۔
دوحہ فورم 2025ء کے پہلے روز ہونے والے ایک اجلاس سے خطاب میں احمد الشرع نے کہا کہ اسرائیل اپنے مسائل کو خطے میں دیگر ممالک پر منتقل کرتا ہے، اس کے لیے وہ ایسی کارروائیاں کرتا، جیسے وہ بھوتوں سے لڑ رہا ہو، اپنی حرکتوں کو سکیورٹی خدشات اور اضطراب سے جواز بخشتا ہے اور 7 اکتوبر کے واقعات کو اپنے اردگرد ہونے والے ہر واقعے پر لگا دیتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 8 دسمبر 2024ء سے شام نے واضح مثبت پیغامات بھیجے کہ وہ امن اور علاقائی استحکام کے لیے پرعزم ہے اور واضح کیا کہ وہ اسرائیل سمیت دیگر ممالک کو تنازعات میں گھسیٹنے سے گریزاں ہے، لیکن اسرائیل نے اس نقطہ نظر کا شدید تشدد سے جواب دیا۔
احمد الشرع کا مزید کہنا تھا کہ آج دنیا شام کی اس خواہش کی حمایت کرتی ہے کہ اسرائیل 8 دسمبر 2024ء سے قبل والی پوزیشن پر واپس جائے، انہوں نے دوبارہ اس بات پر زور دیا کہ شام 1974ء کے معاہدے کی مکمل پاسداری کرے گا اور اس معاہدے کا احترام کرے گا، جو 50 سال سے زیادہ کامیابی سے قائم ہے۔ یہ معاہدہ عالمی سطح پر اور سلامتی کونسل کی سطح پر پذیرائی رکھتا ہے، تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ اس سے چھیڑ چھاڑ یا حفاظتی زون جیسی کسی اور ڈیل کی کوشش خطرناک نتائج کا دروازہ کھول سکتی ہے، انہوں نے بفر زون کے تصور پر بھی بات کی اور سوال اٹھایا کہ اسرائیل کی دھمکیوں کے باوجود اس علاقے کو کیسے منظم اور محفوظ رکھا جائے گا۔