لاہور (خبر نگار) انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے نیب آفس حملہ کیس میں وزیراعلی پنجاب مریم نواز، وزیر اعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ اور دیگر لیگی رہنمائوں کے خلاف اخراج کیس کی رپورٹ منظور کرتے ہوئے سب کو مقدمے سے بری کر دیا۔ پولیس رپورٹ کے مطابق مریم نواز کی نیب آفس پیشی کے موقع پر پتھرائو  کے الزامات ثابت نہیں ہوئے، مقدمہ کا مدعی ایڈیشنل ڈائریکٹر نیب چودھری اصغر عدالت میں پیش ہوا، عدالت کے استفسار پر مدعی نے کہا کہ اسے اخراج رپورٹ پر کوئی اعتراض نہیں۔ پولیس کے مطابق مقدمہ 2020 میں تھانہ چوہنگ میں ڈپٹی ڈائریکٹر نیب محمد اصغر کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا جس میں وزیراعلی پنجاب مریم نواز، رانا ثناء اللہ، کیپٹن (ر) صفدر، بلال یاسین اور دیگر لیگی رہنماؤں کو نامزد کیا گیا تھا۔ مقدمے کے مطابق مریم نواز کی رائیونڈ اراضی کیس میں نیب پیشی کے موقع پر کارکنوں نے پولیس پر پتھرائو کیا تھا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: مریم نواز

پڑھیں:

علیمہ خان کی روپوشی کی پولیس رپورٹ بوگس قرار،چوتھی بار ناقابل ضمانت وارنٹ جاری

عمران خان کی ہمشیرہ روپوش ہیں تو اڈیالہ جیل کے باہر ان کی میڈیا ٹاک کیسے نشر ہوتی ہیں، جج کا شوکاز نوٹس جاری
ضمانتی مچلکے ضبط کرنے اور دو نئے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم ،دونوں پولیس افسران کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا

انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے ایک بار پھر عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ان کے ضمانتی مچلکے ضبط کرنے کا حکم دیدیا۔علیمہ خان سمیت 11 ملزمان کے خلاف 26 نومبر کے احتجاج پر درج مقدمے کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی کے جج امجد علی شاہ نے کی۔علیمہ خان ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے باوجود عدالت پیش نہیں ہوئیں جبکہ مقدمے میں نامزد دیگر 10 ملزمان عدالت پیش ہوئے۔عدالت نے علیمہ خان کی غیر حاضری پر ان کے ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے بحق سرکار ضبط کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے ان کے ضامن عمر شریف کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔انسداد دہشت گردی عدالت نے ضامن کو 24 اکتوبر تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے علیمہ خان کو 10، 10 لاکھ کے دو نئے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کے احکامات جاری کیے۔عدالت نے ایس پی راول محمد سعد اور ڈی ایس پی نعیم کو بھی توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے دونوں پولیس افسران کی جانب سے علیمہ خان کے روپوش ہونے کی رپورٹ کو بوگس قرار دے دیا اور دونوں پولیس افسران کو 24 اکتوبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔انسداد دہشت گردی عدالت کے جج کا کہنا تھا علیمہ خان روپوش ہیں تو اڈیالہ جیل کے باہر ان کی میڈیا ٹاک کیسے نشر ہوتی ہیں۔عدالت نے مقدمے میں شامل چار گاڑیوں کے 85 لاکھ روپے کے شیورٹی بانڈز بھی ضبط کر لیے۔ گاڑیوں کے مالکان نے اے ٹی سی راولپنڈی سے سپرداری حاصل کر رکھی تھی۔عدالت نے آئی جی کے پی اور آئی جی بلوچستان کو گاڑیاں ضبط کرکے عدالت پیش کرنے کا حکم بھی دیا۔فاضل جج نے مقدمے کی مزید سماعت 24 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ مضامین

  • مریم نواز ،صفدرکیخلاف نیب آفس پر حملے کامقدمہ خارج
  • کالعدم تحریک طالبان کے مبینہ سہولت کار کی درخواست ضمانت خارج
  • نیب آفس حملہ کیس،مریم نواز،رانا ثناودیگرلیگی رہنما بری
  • نیب آفس حملہ کیس میں مریم نواز کو ریلیف، عدالت کا اہم فیصلہ
  • انسداد دہشتگردی عدالت نے مریم نواز کے خلاف مقدمہ خارج کردیا
  • مریم نواز نیب آفس حملہ کیس سے بری، عدالت نے الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا
  • خیبر پختونخوا میں رواں سال دہشتگردی کے واقعات میں 298 افراد شہید، 486 زخمی
  • علیمہ خان کی روپوشی کی پولیس رپورٹ بوگس قرار،چوتھی بار ناقابل ضمانت وارنٹ جاری
  • علیمہ خان کے چوتھی بار ناقابل ضمانت وارنٹ جاری، گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم