Jasarat News:
2025-10-19@05:08:15 GMT

ٹرمپ کی شمالی کوریا کے حکمراں کم جونگ ان سے ملاقات متوقع

اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن (مانیٹر نگ ڈ یسک )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایشیائی
ممالک کے دورے کے دوران ممکنہ طور پر شمالی کوریا کے حکمراں کم جونگ اْن سے بھی ایک اہم ملاقات کریں گے۔امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ اس دورے کی تیاری کو حتمی شکل دے رہی ہے تاہم اب تک ٹائم فریم واضح نہیں کیا گیا۔اگر اس ملاقات کو عملی شکل دی جاتی ہے تو یہ 2019 کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان پہلا براہِ راست رابطہ ہوگا۔جس کے دوران صدر ٹرمپ نے جنوبی کوریا اور شمالی کوریا کے درمیان برسوں سے جاری تنازع اور تلخیوں کے خاتمے کے لیے غیرمعمولی اقدامات اْٹھائے تھے۔سی این این کا دعویٰ ہے کہ چند ماہ قبل صدر ٹرمپ کی جانب سے شمالی کوریا کو بھیجے گئے غیر رسمی پیغام کو قبول نہیں کیا گیا تھا۔دوسری ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ابھی تک صدر ٹرمپ کا کم جونگ اْن سے کوئی باضابطہ رابطہ نہیں ہوا ہے اور نہ سفارتی یا لاجسٹک انتظامات کیے گئے ہیںیاد رہے کہ اگست 2025 میں جنوبی کوریا کے صدر لی جے میونگ امریکا اور پہنچے اور صدر ٹرمپ سے ملاقات کی تھی۔جس کے دوران صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ میں شمالی کوریا کے حکمراں کم جونگ اْن سے دوبارہ ملاقات میں دلچسپی رکھتا ہوں، اگر اس سے امن قائم ہو۔صدر ٹرمپ کے پہلے دور حکومت کے درمیان شمالی کوریا کے ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری پر ڈیڈ لاک ہوگیا تھا اور پھر ٹرمپ الیکشن بھی ہار گئے تھے۔نئی امریکی حکومت نے شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کے درمیان تنازعات کو حل کرانے میں وہ دلچسپی نہیں دکھائی جو ٹرمپ چھوڑ کر گئے تھے۔یہ صدر ٹرمپ ہی تھے جن کے بدولت 2019 میں شمالی اور جنوبی کوریا جیسے دو سخت حریف ممالک کے سربراہان کی پہلی ملاقات ممکن ہوسکی تھی۔

مانیٹرنگ ڈیسک.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: شمالی کوریا کے جنوبی کوریا کے درمیان

پڑھیں:

ٹرمپ پیوٹن ملاقات کا فیصلہ کس نے کیا؟ ’تمھاری ماں نے‘ امریکی ترجمان کا صحافی کو جواب

وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ایک گرما گرم پریس کانفرنس میں امریکی ترجمان اور صحافی کے درمیان طنز بھرے جملوں کے تبادلے نے عالمی توجہ حاصل کرلی۔

امریکی وزارت خارجہ کی معمول کی پریس بریفنگ کا محور عالمی کشیدگی اور چیلنجز ہوتی ہیں۔ جنگوں پر مؤقف بیان کرتے ترجمان کبھی خود کوئی جنگ نہیں چھیڑتے۔

تاہم گزشتہ روز ہونے والی پریس بریفنگ معمول سے ہٹ کر ثابت ہوئی جب خاتون ترجمان سے صحافی نے نہایت سنجیدگی کے ساتھ ایک سوال کیا۔

صحافی نے پوچھا کہ ہنگری میں صدر ٹرمپ اور روسی ہم منصب پیوٹن کے درمیان ہونے والی ملاقات کس نے طے کروائی ہے۔

جس پر امریکی ترجمان کیرو لائن لیوٹ نے برجستہ جواب دیا کہ ’یور موم‘ یعنی تمھاری ماں نے۔

بات یہیں نہیں رکی، وائٹ ہاؤس کے کمیونیکیشن ڈائریکٹرسٹیون چونگ نے بھی وہی جواب دہرایا کہ تمھاری ماں نے۔

حیرت میں ڈوبے صحافی نے پوچھا کہ " کیا یہ مذاق ہے؟"

جس پر ترجمان کیرو لائن بھڑک اُٹھیں اور کہا کہ تم خود کو صحافی سمجھتے ہو؟ کوئی تمحیں سنجیدہ نہیں لیتا یہاں تک کہ آپ کے ساتھی بھی، مجھ سے فضول سوال کرنا بند کریں۔

جس پر ایک اور صحافی نے پوچھا کہ "کیا آپ لوگوں کا ایک صحافی کو یہ جواب مناسب تھا؟"

اس پر وائٹ ہاؤس کے ترجمان ٹیلر راجرز نے جواب دیا کہ بےحد مناسب تھا، ہمارے پاس حقیقی صحافیوں کے لیے وقت ہے لیکن کسی ایکٹیوسٹ کے لیے وقت ضائع نہیں کرسکتے۔

 

متعلقہ مضامین

  • اہم پیشرفت: صدر ٹرمپ کی شمالی کوریا کے حکمران کم جونگ ان سے ملاقات متوقع
  • اہم پیشرفت؛ صدر ٹرمپ کی شمالی کوریا کے حکمراں سے ملاقات متوقع
  • ٹرمپ پیوٹن ملاقات کا فیصلہ کس نے کیا؟ ’تمھاری ماں نے‘ امریکی ترجمان کا صحافی کو جواب
  • چین اور امریکا کے درمیان نئے تجارتی مذاکرات پر اتفاق
  • پاکستان اور افغان کی جنگ ختم کرنا میرے لیے مشکل نہیں، ٹرمپ کا دعویٰ
  • سعودی حکام ابراہام معاہدے میں شامل ہونے کو تیار ہیں، صدر ٹرمپ کا دعوی
  • کابل کے حکمراں بھارت کی گود میں بیٹھ کر پاکستان کیخلاف سازشیں کر رہے ہیں: وزیرِ دفاع خواجہ آصف
  • ٹرمپ اور پوٹن میں جلد ہی بالمصافحہ بات چیت متوقع
  • روسی تیل کے معاملے پر واشنگٹن اور دہلی کے درمیان ابہام برقرار