وزیراعظم سے قطری وزیر تجارت کی ملاقات، دونوں ممالک میں اقتصادی تعلقات پر اہم گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف اور قطر کے وزیرِ تجارت و صنعت شیخ فیصل بن ثانی بن فیصل الثانی کے درمیان اہم ملاقات ہوئی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات، سرمایہ کاری اور دوطرفہ تعاون کے فروغ پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا۔
واضح رہے کہ قطری وزیر پاکستان قطر مشترکہ وزارتی کمیشن (JMC) کے چھٹے اجلاس کی شریک صدارت کے لیے پاکستان کے دورے پر ہیں۔
ملاقات میں وزیراعظم نے پاکستان اور قطر کے درمیان تعلقات کی مثبت پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ دونوں ممالک کے روابط باہمی احترام، مشترکہ عقائد اور اقدار پر مبنی ہیں۔
انہوں نے قطر کو پاکستان کا قریبی دوست اور ایک بااثر علاقائی شراکت دار قرار دیا، جو خطے میں ثالثی اور امن کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان توانائی، زراعت، خوراک کی سلامتی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، سیاحت اور بنیادی ڈھانچے جیسے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے خواہاں ہے۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ پاکستان سرمایہ کار دوست پالیسیوں پر عمل پیرا ہے اور قطری سرمایہ کاروں کو اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل کے تحت دستیاب سہولتوں سے فائدہ اٹھانے کی دعوت دیتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے حجم میں خاطر خواہ اضافہ خطے کی معاشی ترقی کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا۔
شیخ فیصل بن ثانی بن فیصل الثانی نے قطری قیادت کی جانب سے نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا اور پاکستان کے ساتھ اقتصادی تعاون کو مزید گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جے ایم سی کا چھٹا اجلاس دوطرفہ شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے اور باہمی مفاد کے نئے منصوبوں کی نشاندہی کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم ثابت ہوا ہے۔
وزیراعظم نے قطر کی جانب سے علاقائی اور عالمی سطح پر پاکستان کے مؤقف کی مستقل حمایت پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان بھی ہر سطح پر دوستی اور تعاون کے جذبے کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔
دونوں رہنماؤں نے فیصلہ کیا کہ مستقبل میں حکومتی اور کاروباری سطح پر رابطوں کو مزید مؤثر بنایا جائے تاکہ دوستی کو عملی منصوبوں میں ڈھالا جا سکے، جس سے دونوں ممالک کے عوام کو حقیقی فوائد حاصل ہوں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: دونوں ممالک کے کے درمیان کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
انڈونیشیا کے صدر کا وزیراعظم ہاؤس میں پر تپاک استقبال، گارڈ آف آنر پیش
اسلام آباد:انڈونیشیاء کے صدر پرابوو سوبیانتو وزیراعظم ہاؤس پہنچ گئے جہاں وزیراعظم شہباز شریف نے معزز مہمان کا پرتپاک استقبال کیا۔
وزیراعظم ہاؤس آمد پر معزز مہمان کو پاکستان کی مسلح افواج کے دستے کی جانب سے گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ انڈونیشیا کے صدر نے وزیراعظم ہاؤس میں یادگاری پودا بھی لگایا۔ انڈونیشیا کے صدر نے گارڈ آف آنر کا معانہ کیا جس کے بعد انکا وفاقی وزراء سے تعارف کرایا گیا۔
انڈونیشیا کے صدر پروبووو سَوبیانتو کا یہ پاکستان کا پہلا سرکاری دورہ ہے، انڈونیشیا کے صدر دورے کے دوران صدر مملکت آصف علی زرداری سے بھی ملاقات کریں گے۔
ان کی وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کے ساتھ دو طرفہ امورپر بات چیت بھی ہوگی جس میں باہمی تعلقات کا جائزہ لیا جائے گا۔ صدر پَروبووو چیف آف آرمی اسٹاف، چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل سید عاصم منیرسے بھی ملاقات کریں گے۔
سرکاری میڈیا کے مطابق دورے میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری، دفاع، آئی ٹی، صحت، موسمیاتی تبدیلی، تعلیم اور ثقافت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ پر گفتگو ہوگی۔
پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان متعدد نئے اقدامات پر اتفاق اورکئی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط بھی متوقع ہیں ۔پاکستان اور انڈونیشیا دیرینہ، قریبی اورخوشگوار تعلقات کے حامل برادر ملک ہیں، جن کی بنیاد مشترکہ اقدار، یکساں مؤقف اور باہمی مفادات پر قائم ہے۔
انڈونیشیا کے صدر کا دورہ خصوصی اہمیت کا حامل ہے۔ پاکستان اور انڈونیشیا کےدرمیان سفارتی تعلقات 1950میں قائم ہوئے۔ دونوں ممالک رواں سال اپنے سفارتی تعلقات کی 75 سالگرہ منارہے ہیں جس سے دورے کی اہمیت میں اضافہ ہوگا۔
صدر پَروبووو کا یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو نئی جہت دینے، شراکت داری میں وسعت اور تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا موقع فراہم کرے گا۔