چیف آف ڈیفنس فورسز، انڈونیشیا کے صدر سے ملاقات، دفاعی تعلقات گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 9th, December 2025 GMT
راولپنڈی (نیوزڈیسک) پاکستان انڈونیشیا کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے،فیلڈ مارشل سید عاصم منیر
آرمی چیف اور چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی انڈونیشیا کے صدر پرابووو سبیانتو سے ملاقات میں خطے کی سیکیورٹی اور دوطرفہ دفاعی تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں نے پاک انڈونیشیا مسلح افواج کے درمیان مضبوط دفاعی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات میں دوطرفہ دلچسپی کے امور، خطے کی سیکیورٹی اور دفاعی تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
انڈونیشیا کے صدر نے پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارت کو سراہا اور کہا کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان انڈونیشیا کے ساتھ دیرینہ دفاعی تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور تربیت، انسداد دہشت گردی اور کیپیسٹی بلڈنگ کے شعبوں میں تعاون کو مزید بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: دفاعی تعلقات انڈونیشیا کے
پڑھیں:
ایکس سروس مین سوسائٹی نے جنرل عاصم منیر کی چیف آف ڈیفنس فورسز تعیناتی کی حمایت کا اعلان کیا
ایکس سروس مین سوسائٹی نے پاک فوج کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کی بطور چیف آف ڈیفنس فورسز تعیناتی کی حمایت کا اعلان کیا۔
راولپنڈی پریس کلب میں ہونے والی پریس کانفرنس میں چیف کوآرڈینیٹر عزیز اعوان نے کہا کہ سوسائٹی کو ادارے کی قیادت پر مکمل اعتماد ہے اور یہ ان کے ذاتی اور تنظیمی خیالات ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک سیاسی جماعت کے ریاستی اداروں کے حوالے سے رویے پر تشویش پائی جاتی ہے، اور سوسائٹی نے متعلقہ جماعت پر پابندی سمیت مختلف اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔
ایکس سروس مین سوسائٹی نے 9 مئی کے واقعات کے مقدمات کا جلد از جلد فیصلہ کرنے اور بانی پی ٹی آئی کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ بھی کیا، ساتھ ہی بیرون ملک سے چلنے والی پروپیگنڈا مہم پر قابو پانے کی ضرورت پر زور دیا۔
صدر ایکس سروس مین سوسائٹی، جنرل ریٹائرڈ عبدالقیوم نے کہا کہ ملک میں استحکام کے لیے قومی اتحاد ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ افواجِ پاکستان کی طاقت عوام ہیں اور فوج نے 1947 سے آج تک ہر محاذ پر دفاعِ وطن کی ذمہ داری نبھائی ہے۔
جنرل ریٹائرڈ عبدالقیوم نے بھارت کی جانب سے مبینہ ہائبرڈ وار اور خطے میں کشیدگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بھارت ہمسایہ ممالک کے ساتھ چیلنجز پیدا کر رہا ہے اور افغانستان کی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ بھارت اور اسرائیل کے بعض میڈیا پلیٹ فارمز پاکستان مخالف بیانیے کو فروغ دے رہے ہیں۔
صدر سوسائٹی نے جنرل عاصم منیر کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور محنت کو سراہا اور کہا کہ وہ اعلیٰ عہدے کے مستحق ہیں، تاہم شہدا کی بے حرمتی جیسے واقعات قابل افسوس ہیں۔ انہوں نے این ایف سی ایوارڈ پر نظرثانی کی ضرورت پر بھی زور دیا اور بتایا کہ پاکستان کی فوج عالمی درجہ بندی میں بارھویں نمبر پر ہے جبکہ بھارت کا دفاعی بجٹ اس سے کئی گنا زیادہ ہے۔
پریس کانفرنس کے اختتام پر مقررین نے کہا کہ قومی سلامتی، اتحاد اور استحکام پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا، اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم کو ریاستی اداروں کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔