پاکستان اور مصر کا مشترکہ معاشی لائحہ عمل پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 7th, December 2025 GMT
پاکستان اورمصر کی اقتصادی شراکت داری میں نئی پیش رفت سامنے آئی ہے جس میں دونوں ممالک نے مشترکہ معاشی لائحہ عمل پر اتفاق کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایس آئی ایف سی کی معاونت سے پاکستان اور مصرکے مابین اقتصادی شراکت داری ، تجارت، سرمایہ کاری اور شعبہ جاتی تعاون کے نئے دور کا آغاز ہوگیا ہے۔
وفاقی وزیرِ تجارت جام کمال خان کی مصر کے وزیر سرمایہ کاری حسن الخطيب سے 'ڈی-8 ' کے تجارتی وزراءکونسل کی میٹنگ کے دوران اہم ملاقات ہوئی۔
ملاقات میں تجارت، سرمایہ کاری اور پرائیویٹ سیکٹر کے اشتراک کو بڑھانے پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ پاکستان اور مصرنے ٹیکسٹائل، زراعت، فارما اور دیگر شعبہ جات میں شراکت داری بڑھانے پر زور دیا۔
بندرگاہوں تک باہمی رسائی اور ویزا سہولیات کے ذریعے تجارت کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا گیا جبکہ ڈیجیٹل جدید کاری سے پاکستان اورمصرکا اقتصادی تعاون مزید مضبوط ہوگا۔
علاوہ ازیں ترجیحی شعبوں کے لیے مشترکہ ورکنگ گروپ تشکیل دینے اور پیش رفت کا باقاعدہ جائزہ لینے پر اتفاق کیا گیا۔ دونوں فریقین نے اقتصادی تعلقات، بی ٹو بی روابط اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔
ایس آئی ایف سی کے موثر اقدامات سے پاکستان کے تجارتی و صنعتی شعبے ترقی کی راہ پر مسلسل گامزن ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان اور سرمایہ کاری پر اتفاق
پڑھیں:
سرمایہ کاری کے تحفظ کیلئے امن و امان پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، سہیل آفریدی
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی : فائل فوٹووزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ صوبہ توانائی میں خود کفالت اور آمدن کے نئے ذرائع کی جانب بڑھ رہا ہے، سرمایہ کاری کے تحفظ کیلئے امن و امان پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
پشاور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ تیل و گیس کی دریافت سے روزگار، کاروبار اور صنعت کو فروغ ملے گا، قدرتی وسائل پر پہلا حق مقامی آبادی کا ہے، تمام فیصلے مقامی مفاد کی بنیاد پر ہوں گے۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ صوبائی حکومت توانائی کے منصوبوں پر معمول سے ہٹ کر کام کر رہی ہے، کے پی حکومت سرمایہ کاری اور صنعتی شعبے کی ترقی کیلئے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔
وزیر اعلیٰ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ میران بلاک کے 49 فیصد شیئرز او جی ڈی سی ایل کومنتقل،51 فیصد کے پی او جی سی ایل کے پاس رہیں گے، میران بلاک کنسورشیم کی قیادت او جی ڈی سی ایل کرے گا، جی ایچ پی ایل اور پی پی ایل شراکت دار ہوں گے۔
کے پی او جی سی ایل کے51 فیصد شیئرز کی سرمایہ کاری بھی کنسورشیم فراہم کرے گا، کنسورشیم معاہدے سے تقریباً 22 ارب روپے کی سرمایہ کاری خیبر پختونخوا میں آئی، معاہدے سے صوبائی حکومت اور کے پی او جی سی ایل کو 12 ارب روپےکی بچت ہوئی۔