ایک کروڑ گھروں تک تیز رفتار انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے کا ہدف
اشاعت کی تاریخ: 7th, December 2025 GMT
کراچی:
پاکستان ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ذریعے جدید طرز حکمرانی کی جانب پیشرفت کا منفردموقع دیکھ رہاہے، تاہم اس ڈیجیٹل سفرکی کامیابی کاانحصار اس بات پر ہے کہ آیا ملک رابطے کی گہری کمی، بنیادی ڈھانچے کے بلنداخراجات اور فائبر ٹو دی ہوم (FTTH) کی سست رفتار توسیع جیسے دیرینہ مسائل پر قابو پا سکتا ہے یا نہیں۔
حکومت نے نیشنل فائبرائزیشن پلان کے تحت 2029 تک 10 ملین گھروں تک تیزرفتار براڈبینڈ فراہم کرنے کاہدف مقرر کیا ہے،جس کے ذریعے ہر صارف کو 100 Mbps کی فکسڈ انٹرنیٹ سروس مہیا کی جائیگی اور پاکستان کو اوکلا کی عالمی اسپیڈرینکنگ میں ٹاپ 50 ممالک میں شامل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
وزارتِ آئی ٹی و ٹیلی کمیونی کیشن (MoITT) یہ منصوبہ ورلڈبینک کے اشتراک سے ڈیجیٹل اکانومی انہانسمنٹ پراجیکٹ (DEEP) کے تحت چلا رہی ہے، جس کامقصد سرکاری اداروں کی ڈیجیٹل سروس ڈیلیوری کی صلاحیت بڑھاناہے۔
وزارت سرمایہ کاری کے فروغ کیلیے ایک کنسلٹنسی فرم کی خدمات حاصل کرنے کی کوشش میں ہے، تاکہ موجودہ پالیسی دائرہ کار میں رہتے ہوئے مزیدسرمایہ کاری لائی جاسکے۔
منصوبے میں ایڈمنسٹریٹو انسینٹو پرائسنگ (AIP) کے مؤثر استعمال کاجائزہ بھی شامل ہوگا، تاکہ اس کاکردار اسپیکٹرم کے بہتر استعمال، بیک ہال اورمڈل مائل فائبرکی توسیع، 4G کی ڈیفکیشن اور 5G کی تیاری میں واضح کیاجاسکے۔
اس کے ذریعے اسپیکٹرم کے ذخیرہ اندوزی کی حوصلہ شکنی اورفائبر انفراسٹرکچر میں طویل المدتی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کی جائیگی۔
فائبر آپٹک انفراسٹرکچرکے ماہر طحہٰ اویس نے کہاکہ شہروں میں تیزرفتار انٹرنیٹ کی مانگ تیزی سے بڑھ رہی ہے، پاکستان انٹرنیٹ اسپیڈ کے لحاظ سے دنیامیں نچلے درجے پر ہے، ملک میں اس وقت 2 لاکھ 11 ہزارکلومیٹرسے زائد فائبرموجود ہے،تاہم اس میں نمایاں بہتری کی ضرورت ہے، تاکہ کاروبار اور حکومتی خدمات کو ڈیجیٹل پلٹ فارم پر منتقل کیاجاسکے۔
آئی ٹی ایکسپورٹر ڈاکٹر نعمان اے سعید نے کہا کہ فائبر ٹو دی ہوم پاکستان کے ڈیجیٹل مستقبل کیلیے بنیادی شرط ہے، ’’اگر پاکستان نے AI، کلاؤڈ اور ڈیٹا سینٹرز پر مبنی مستقبل بنانا ہے تو گہری فائبرائزیشن ناگزیر ہے۔‘‘
انہوں نے خبردار کیا کہ ملک کیلیے سب سے بڑے چیلنجز میں بکھراہوا انفراسٹرکچر، بلند سرمایہ کاری لاگت، محدود FTTH اپنانا، اسپیکٹرم کا غیر مؤثر استعمال، ڈیپ سی فائبر کی ضرورت اور سائبر سکیورٹی کے سنگین خدشات شامل ہیں۔
آئی ٹی ایکسپورٹر سعد شاہ نے کہا کہ تیزرفتار اور قابلِ اعتماد انٹرنیٹ ملکی ڈیجیٹلائزیشن بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کی آؤٹ سورسنگ کمپنیوں کی ساکھ بھی بہتر بناسکتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ایران اور پاکستان کے درمیان اسلام آباد، تہران، استنبول ٹرین سروس دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق
ایران کے سفیر ڈاکٹر رضا امیری مغدادم نے وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی سے ملاقات میں رواں سال اسلام آباد، تہران، استنبول ٹرین سروس دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
ملاقات میں ایرانی کمرشل کونسلر مس کاملی مغدادم بھی شریک تھیں، ملاقات میں علاقائی رابطوں کو بحال کرنے اور سرحدی تجارت کو فروغ دینے کے اہم امور پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور سے روس کے لیے 22جون سے ٹرین سروس شروع کی جائے گی،حنیف عباسی
فریقین نے پاکستان اور ایران کے درمیان سیاسی، اقتصادی اور تجارتی تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیا جبکہ دونوں ممالک کے درمیان مثبت روابط اور مسلسل خیرسگالی کو سراہا گیا۔
وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی نے پاکستان ایران تجارت بڑھانے، باہمی درآمدات و برآمدات میں اضافہ کرنے اور ریلوے کے ذریعے تجارت کے فروغ کی اہمیت پر روشنی ڈالی، ان کا کہنا تھا کہ تجارت میں اضافہ ریلوے کی آمدنی میں بہتری اور قومی معیشت کے لیے معاون ثابت ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور روس کے درمیان ٹرین سروس کی راہ میں رکاوٹ کیا ہے؟
وزیر ریلوے نے کہا کہ وزیر اعظم کے وژن کے تحت علاقائی رابطوں کو مضبوط بنانا اور خطے کو ریل نیٹ ورک کے ذریعے جوڑنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
ایرانی سفیر ڈاکٹر امیری مغدادم نے وفاقی وزیر کو ایران کے سرکاری دورے کی دعوت بھی دی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
استنبول ایران بس سروس پاکستان ترکیہ تہران حنیف عباسی وزیر ریلوے