صدر ابووو کی شہباز شریف سے ملاقات، فیلڈ مارشل بھی موجود تھے: پاکستان، انڈونیشیا میں 7 ایم او یوز، معاہدے
اشاعت کی تاریخ: 10th, December 2025 GMT
اسلام آباد‘ لاہور (خبر نگار خصوصی + اپنے سٹاف رپورٹر سے + نمائندہ خصوصی+ کامرس رپورٹر + نوائے وقت رپورٹ) وزیر اعظم محمد شہباز شریف اور جمہوریہ انڈونیشیا کے صدر پرابووو سوبیانتو نے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی و تجارتی تعلقات، دفاع، سلامتی، صحت، تعلیم، سائنس و ٹیکنالوجی، زراعت اور ماحولیاتی تعاون مزید مضبوط بنانے کے مشترکہ عزم کا اعادہ اور دو طرفہ تجارتی حجم بڑھانے کے لیے انڈونیشیا-پاکستان ترجیحی تجارتی معاہدے پر نظرثانی کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ گزشتہ روز وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہبازشریف نے انڈونیشیا کے صدر پرابووو سوبیانتو کا وزیر اعظم ہائوس اسلام آباد میں استقبال کیا، صدر پرابووو سوبیانتو کو وزیراعظم ہائوس آمد پر گارڈ آف آنر دیا گیا۔ دونوں رہنمائوں کے درمیان دو طرفہ ملاقات ہوئی جس کے بعد اعلیٰ سطحی وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے۔ ملاقات میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، چیف آف آرمی سٹاف وچیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، کابینہ کے ارکان اور اعلیٰ حکام شامل تھے۔ دونوں رہنمائوں نے انڈونیشیا اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوئوں کا جائزہ لیا اور باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں بشمول سیاسی و سفارتی مصروفیات، اقتصادی اور تجارتی تعلقات، دفاع اور سلامتی، صحت، تعلیم، سائنس و ٹیکنالوجی، زراعت اور ماحولیات کے شعبوں تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔ دونوں فریقین نے دوطرفہ تعلقات کو مزید بڑھانے پر بھی اتفاق کیا۔ دو طرفہ تجارت کے حوالے سے پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے دونوں فریقین نے دو طرفہ تجارت کے حجم کو مزید بڑھانے کے لیے انڈونیشیا-پاکستان ترجیحی تجارتی معاہدے (IP-PTA) پر نظرثانی کرنے پر اتفاق کیا جس کی مالیت تقریباً 4 بلین امریکی ڈالر ہے۔ مزید برآں تجارتی عدم توازن کو دور کرنے کی کوششیں شروع کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ دونوں فریقین نے خاص طور پر حلال صنعت، زرعی اجناس کی تجارت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، تکنیکی اور پیشہ ورانہ تعلیم اور دیگر شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے کی اہمیت پر زور دیا۔ دونوں رہنمائوں نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل اور انڈونیشیا کے خودمختار دولت فنڈ کے درمیان بہتر تعاون کے ذریعے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری اور مشترکہ منصوبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔ وزیر اعظم نے صدر پرابوو کے عوامی فلاح و بہبود پر مبنی اقدامات بشمول ’’مفت غذائیت سے بھرپور کھانے کا پروگرام‘‘ کی تعریف کی۔ صحت کے شعبے میں تعاون بڑھانے میں انڈونیشیا کی دلچسپی کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے طبی ماہرین کے تبادلے، طبی قابلیت کی باہمی شناخت اور خصوصی تربیت کی پیشکش کے ذریعے تعاون کو بڑھانے کے طریقے تلاش کرنے پر اتفاق کیا۔ دونوں رہنمائوں نے کشمیر اور غزہ کی صورتحال سمیت علاقائی اور عالمی مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنمائوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور انسانی حقوق کے تحفظ کے مطابق تنازعات کے پرامن حل کے لیے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔ وزیر اعظم نے غزہ میں صدر پرابوو کی فعال سفارتی اور انسانی کوششوں کو سراہا اور جنگ بندی کے انتظامات کو آگے بڑھانے اور انسانی امداد کی فراہمی میں ان کے کردار کو سراہا۔ دونوں رہنمائوں نے اقوام متحدہ، او آئی سی اور ڈی ایٹ سمیت کثیرالجہتی فورمز پر دونوں ممالک کے درمیان قریبی اور فعال تعاون پر گفتگو کی۔ وزیراعظم نے انڈونیشیا کو ڈی ایٹ کی قیادت سنبھالنے پر مبارکباد دی اور انڈونیشیا کے صدر کو اس فورم پر پاکستان کی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ بات چیت کے بعد دونوں رہنمائوں نے مختلف شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں کی دستاویزات کے تبادلے کا مشاہدہ کیا۔ وزیراعظم نے انڈونیشیا کے صدر اور ان کے ہمراہ آنے والے وفد کے اعزاز میں ظہرانے کا بھی اہتمام کیا۔ گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ یہ دورہ پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر ہو رہا ہے جو دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات میں ایک تاریخی سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ پاکستان اور انڈونیشیا نے تجارت، تعلیم ، صحت ، زراعت، سائنس، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں میں تعاون کے مزید فروغ پر اتفاق کیا ہے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ انڈونیشیا کے صدر کے ساتھ ملاقات انتہائی مثبت اور تعمیری رہی ،ان کے دورے سے دوطرفہ تعلقات مزید بلندیوں کو چھوئیں گے۔ دونوں ممالک کے تعلقات ہر آزمائش پر پورا اترے ہیں اور دوستی بھی ہر آزمائش پر پورا اتری۔ عالمی اور علاقائی امور پر دونوں ممالک کے خیالات یکساں ہیں۔ انڈونیشیا کے صدر پرابوووسوبیانتو نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے صحت کے شعبے میں تعاون کا خیرمقدم کرتے ہیں، تعلیم، تجارت، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنائیں گے۔ پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان 7 معاہدوں اورمفاہمت کی یادداشتوں کی دستاویزات کے تبادلے کی تقریب میں اظہار خیال‘ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ صدر پرابو وسو بیانتو انڈونیشیا کے مدبر رہنما ہیں۔ انڈونیشیا کے کسی بھی صدر کا سات سال بعد پاکستان کا یہ پہلا دورہ ہے۔ ہمارے تعلقات 75 سال پرانے ہیں، پاکستان اور انڈونیشیا دوطرفہ تجارت کے فروغ کیلئے پرعزم ہیں۔ دوطرفہ تجارت کا حجم اس وقت 4.
دوطرفہ اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے اور ایس ایم ای کی ترقی کو فروغ دینے کی جانب ایک اہم قدم کے طور پر، حکومت پاکستان اور انڈونیشیا نے وزیراعظم ہاؤس میں سمیڈا پاکستان اور ایس ایم ایسکو انڈونیشیا کے درمیان ایس ایم ای تعاون کے لیے مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے۔ سمیڈا کی قائم مقام سی ای او نادیہ جہانگیر سیٹھ کے مطابق تقریب کی صدارت وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف اور انڈونیشیا کے صدر پرابوو سوبیانتو نے کی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان ایس ایم ایز کی سٹریٹجک اہمیت پر روشنی ڈالی گئی۔ تقریب کے دوران، وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صنعت و پیداوار، ہارون اختر نے انڈونیشیا کے وزیر خارجہ سوگیونو کے ساتھ باضابطہ طور پر مفاہمت نامے کا تبادلہ کیا۔ اس مفاہمت نامے کا مقصد ٹیکنالوجی کی منتقلی، صلاحیت کی تعمیر، مارکیٹ تک رسائی، برآمدات کو فروغ دینے اور جدت اور کاروبار کے لیے مشترکہ اقدامات جیسے شعبوں میں تعاون کو بڑھانا ہے۔ یہ دونوں فریقوں کو بہترین طریقوں کا اشتراک کرنے، عالمی ویلیو چینز میں داخل ہونے میں SMEs کی مدد کرنے اور پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے ادارہ جاتی شراکت داری کو مضبوط کرنے کے لیے ایک فریم ورک فراہم کرتا ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے اس بات پر زور دیا کہ "SMEs معاشی ترقی اور روزگار میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ انڈونیشیا کے ساتھ یہ تعاون پاکستانی SMEs کے لیے نئی راہیں کھولے گا۔ انڈونیشیا کے صدر نے گزشتہ روز پریذیڈنٹ ہاؤس کا دورہ کیا۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے ایوان صدر میں معزز مہمان کا استقبال کیا۔ ایک بچے نے انڈونیشیئن صدر کو پھولوں کا گلدستہ پیش کیا۔ انڈونیشیا کے صدر کو ملک کا اعلیٰ ترین اعزاز ’’نشان پاکستان‘‘ دینے کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں صدر مملکت آصف علی زرداری‘ وزیراعظم شہباز شریف موجود تھے۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے انڈونیشیا کے ہم منصب کو نشان پاکستان عطا کیا۔ ادھر شہباز شریف نے قطر کے قومی دن کی مناسبت سے اسلام آباد میں ہونے والی تقریب سے خطاب میں کہا ہے کہ قطر کے قومی دن کی تقریب میں شرکت باعث مسرت ہے۔ پاکستان کے قطر کے ساتھ دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں۔ امیر قطر کی قیادت میں برادر ملک کی نمایاں ترقی پر خوشی ہے، پاکستان اور قطر کے تعلقات وقت کے ساتھ مضبوط اور مستحکم ہو رہے ہیں۔ دونوں ملکوں میں کثیر الجہتی تعلقات ہیں مشترکہ خوشحال مستقبل کیلئے ملکر کام کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔ قطر میں مقیم پاکستانی برادر ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ امیر قطر کو قومی دن پر مبارک باد پیش کرتا ہوں۔صدر پاکستان انڈونیشیا کے ہم منصب نے ملاقات کے اعلامیہ کے مطابق تاریخی تعلقات پر گفتگو کی گئی۔ دونوں رہنماؤں نے مشترکہ اقدار اور دیرینہ خیر سگالی پر مکمل اتفاق کیا۔. پاکستان اور انڈونیشیا امن، استحکام اور خوشحالی کیلئے تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ صدر پاکستان سے سماٹرا کے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ دونوں صدور نے بین المذاہب ہم آہنگی او ربرداشت کے فروغ کے عزم کا اعادہ کیا۔ پاکستان اور انڈونیشیا کی شراکت داری کو جامع ترقی کے اصوبوں پر استوار کرنے کا فیصلہ کیا۔ دو طرفہ تجارت میں اضافے پر اطمینان تجارت میں توازن اور تنوع پر زور دیا۔ مشترکہ تجارتی کمیٹی کو کاروباری روابط بڑھانے کا مؤثر فورم قرار دیا گیا۔ پاکستان اور انڈونیشیا کا آئی ٹی زراعت توانائی اور سیاحت کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ موسمیاتی تبدیلی آفات سے نمٹنے اور پائیدار ترقی کیلئے مشترکہ کوششوں پر زور دیا۔ دفاعی تعاون مضبوط بنانے تربیت اور مشترکہ پیداوار بڑھانے پر اتفاق کیا۔ اسلاموفوبیا کیخلاف مشترکہ کوششوں پر پاکستان اور انڈونیشیا نے عزم کا اظہار کیا، خطے میں امن اور ترقی کی ضرورت پر صدر پاکستان نے زور دیا۔ صدر پاکستان نے انڈونیشیا کے صدر کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا۔منگل کو دفتر خارجہ سے جاری ہونے والے اعلامیہ کے مطابق انڈونیشیا کے صدر کا پاکستان کا دورہ خصوصی اہمیت کا حامل تھا کیونکہ پاکستان اور انڈونیشیا رواں سال سفارتی تعلقات کے قیام کے 75 سال مکمل ہونے کا جشن منا رہے ہیں۔ اس دورہ نے دونوں ممالک کو گزشتہ دہائیوں میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لینے اور باہمی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کی تجدید کا موقع فراہم کیا۔ دونوں فریقین نے مستقبل میں تعاون اوردوطرفہ روابط کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے عزم کا اظہار کیا۔دورے کے دوران دونوں ممالک نے دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوئوں کا جائزہ لیا اور سیاسی و سفارتی، اقتصادی و تجارتی، سلامتی و دفاع، ثقافتی و تعلیمی، سائنس و ٹیکنالوجی اور صحت کے شعبوں میں برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ اعلیٰ سطح کے روابط، سیاسی مذاکرات، موجودہ دوطرفہ میکنزم کے موثر استعمال اور پارلیمانی تعلقات کے فروغ پر زور دیا۔ دونوں فریقین نے موجودہ آئی پی-پی ٹی اے کو بڑھا کر جامع اقتصادی شراکت داری معاہدہ میں تبدیل کرنے کیلئے فوری طور پر مشترکہ مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس بلانے پر اتفاق کیا۔ روایتی تجارتی اشیاء جیسے زرعی و صنعتی مصنوعات، پام آئل، سرجیکل آلات اور دواسازی کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے فریقین نے آئی ٹی، سائبر سکیورٹی اور فن ٹیک سمیت سروسز سیکٹر میں تعاون بڑھانے کے مواقع تلاش کرنے پر اتفاق کیا۔ حلال فوڈ انڈسٹری اور اسلامی فنانس میں تعاون کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا گیا۔ اس سلسلے میں پاکستان کی سپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل اور انڈونیشیا کے خودمختار فنڈ کے درمیان روابط بڑھانے پر بھی اتفاق ہوا۔دفاعی تعاون کو مضبوط بنانے کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے دونوں ممالک نے اعلیٰ سطح کے عسکری روابط، دفاعی صنعت میں تعاون کے ادارہ جاتی ڈھانچے، خصوصی تربیتی پروگراموں اور عسکری تربیتی اداروں کے درمیان تبادلوں کو مزید بڑھانے پر اتفاق کیا۔ دفاعی صنعت، بحری اور فضائی تربیت کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے امکانات کا جائزہ لینے پر اتفاق کیا۔ مشترکہ طور پر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا جس میں دہشت گردی و انتہا پسندی کے خاتمے، منشیات کی غیر قانونی سمگلنگ کی روک تھام میں تعاون شامل ہے۔ دونوں ممالک نے انسانی صحت، صحت کی سہولیات، دواسازی، طبی آلات، ڈیجیٹل ہیلتھ، صحت ایمرجنسی، وبائی امراض سے بچائو، ویکسین سازی، بیماریوں کی روک تھام اور خواتین و بچوں کی صحت کے شعبوں میں تعاون بڑھانے‘ ماحولیاتی تبدیلی کے خطرات کو تسلیم کرتے ہوئے دونوں ممالک نے آفات کے انتظام اور موسمیاتی لچک میں تعاون بڑھانے، معلومات کے تبادلے، استعداد کار میں اضافے اور مشترکہ اقدامات پر اتفاق کیا۔ سیاحتی منصوبوں اور باہمی تشہیری سرگرمیوں کو بڑھانے کی خواہش کا اعادہ کیا۔ تکنیکی، پیشہ ورانہ اور مذہبی تعلیم کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کی خواہش بھی ظاہر کی گئی۔ دونوں فریقین نے خطے میں امن و استحکام اور متعلقہ بین الاقوامی اصولوں اور دوطرفہ طریقہ کار کے تحت مسائل کے پرامن حل کی اہمیت پر زور دیا۔ دونوں ممالک نے فلسطین میں جاری انسانی بحران پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ دونوں ممالک نے فلسطینی عوام کیلیے منصفانہ، دیرپا اور جامع امن کے حصول کیلئے دو ریاستی حل کی حمایت کی جو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عالمی اصولوں کے مطابق ہو۔ دونوں فریقین نے غزہ امن منصوبہ کا خیرمقدم کیا اور غزہ کے امن کیلئے اپنی سفارتی کوششوں کے تسلسل پر اتفاق کیا۔ پاکستان نے آسیان کے ساتھ اپنے تعلقات مزید بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ دونوں رہنمائوں نے اقوام متحدہ ، اسلامی تعاون تنظیم اور ترقی پذیر ممالک کی تنظیم ڈی-8 سمیت مختلف بین الاقوامی فورمز میں تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انڈونیشیا 2026ء میں ڈی-8 کی چیئرمین شپ سنبھالے گا۔ دونوں ممالک نے ایک دوسرے کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ قبل ازیں قطر کے سفیر علی مبارک الخاطر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قومی دن کی تقریب میں وزیراعظم شہباز شریف کی شرکت پر خوشی ہے، یہ دوطرفہ تعاون ہمارے قریبی تعلقات کا عکاس ہے۔ انہوں نے پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قطر نے عالمی سطح پر امن و استحکام اور تعاون کے لئے بھی بھرپور کاوشیں کی ہیں۔ بعد ازاں وزیراعظم شہباز شریف، چیئرمین سینیٹ اور دیگر نے قطر کے قومی دن پر کیک کاٹا۔ ایوانِ صدر میں خصوصی اعزازی تقریب، انڈونیشیا کے صدر کو نشانِ پاکستان عطا کیا گیا، تقریب میں وزیراعظم، چیئرمین سینٹ، سپیکر قومی اسمبلی اور اعلیٰ عسکری قیادت نے شرکت کی۔ انڈونیشیا کے صدر کے اعزاز میں ایوانِ صدر میں پرتکلف عشائیہ دیا گیا۔ پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان معاشی تعاون کے فروغ کیلے بڑا اقدام، دونوں ممالک کی ٹاپ بزنس باڈیز کے درمیان ایم او یو پر دستخط ہو گئے۔ ایف پی سی سی آئی اور انڈونیشیا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا مشترکہ ورکنگ گروپ قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا، انڈونیشین صدر کے دورہ پاکستان کے موقع پر ایم او یو طے پا گیا، معاہدے پر صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے دستخط کیے، معاہدے کے تحت دونوں بزنس باڈیز معاشی تعاون، باہمی سرمایہ کاری، پرایویٹ سیکٹر کے روابط کی بہتری کیلے کام کریں گے ۔ ورکنگ گروپ سالانہ بنیادوں پر دو اعلیٰ سطح اجلاس کرے گا، باہمی رابطہ کاری کیلے ورکنگ گروپ کا فوکل پرسن مقرر کیا جائے گا، مشترکہ پالیسی سازی کیلے ورکنگ گروپ میں دونوں ممالک کی ٹاپ بزنس باڈیز کے نمائندے شامل ہوں گے۔
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے جمہوریہ انڈونیشیا کے صدر پرابوو سوبیانتو اور آرمی چیف و چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے درمیان اسلام آباد میں ملاقات ہوئی۔ ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی سلامتی اور دوطرفہ دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق دونوں اطراف نے دونوں برادر ممالک کی مسلح افواج کے درمیان موجودہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انڈونیشیا کے صدر نے پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ وارانہ مہارت کو سراہا اور علاقائی امن و استحکام کے فروغ میں پاکستان کے کردار کا اعتراف کیا۔ آرمی چیف و چیف آف ڈیفنس فورسز، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان انڈونیشیا کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور فوجی تربیت، انسداد دہشت گردی اور استعداد کار بڑھانے کے شعبوں میں دفاعی تعاون کو بڑھانے کے لئے پرعزم ہے۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کے شعبوں میں تعاون بڑھانے انڈونیشیا کے صدر پرابوو کو مزید مضبوط بنانے کے دونوں ممالک کے درمیان صحت کے شعبے میں تعاون وزیراعظم شہباز شریف انڈونیشیا کے صدر نے انڈونیشیا کے صدر کو بڑھانے پر اتفاق کیا کے عزم کا اعادہ کیا اور دیگر شعبوں میں سائنس و ٹیکنالوجی کرنے پر اتفاق کیا مفاہمتی یادداشت عزم کا اظہار کیا دونوں ممالک نے ا برادرانہ تعلقات اعظم شہباز شریف پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں نے انڈونیشیا کے کے عزم کا اظہار نے اقوام متحدہ تعلقات کو مزید دوطرفہ تعلقات دو طرفہ تجارت کرتے ہوئے کہا انڈونیشیا کی میں تعاون کے کو فروغ دینے میں تعاون کو بنانے کے عزم میں پاکستان سرمایہ کاری چیئرمین نیب دفاعی تعاون مزید بڑھانے صدر پاکستان تبادلہ خیال اسلام ا باد ورکنگ گروپ کہ پاکستان تبادلہ کیا پاکستان کی فیلڈ مارشل پر زور دیا تعلقات کے بڑھانے کے کے تبادلے کا تبادلہ نے کہا کہ کی تقریب ممالک کی تعاون کا تعاون کی انہوں نے کی اہمیت کو سراہا کا جائزہ کے مطابق نے والے کرنے کی کیا گیا ایس ایم رہے ہیں کی ترقی کے فروغ نے اور قطر کے کے لیے اور دو کیا ہے ک
پڑھیں:
پاکستان انڈونیشیا کے ساتھ گہرے برادرانہ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے: فیلڈ مارشل
چیف آف آرمی اسٹاف چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان انڈونیشیا کے ساتھ گہرے برادرانہ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر ) کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے انڈونیشیا کے صدر پرابوو سوبیانتو نے اسلام آبد میں ملاقات کی۔ملاقات کے دوران انڈونیشئین صدر اور فیلڈ مارشل عاصم منیر نے باہمی دلچسپی کے امور علاقائی سلامتی اور دوطرفہ دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔فیلڈ مارشل عاصم منیر اور انڈونیشین صدر نے دونوں برادر ممالک کی مسلح افواج کے درمیان تعاون کو مزید فروغ دینے کا اعادہ کیا۔اس موقع پر فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان انڈونیشیا کے ساتھ تربیت، انسداد دہشتگردی اور استعداد کار میں اضافے کے لیے دفاعی تعاون کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔
دوسری جانب انڈونیشئین صدر کی جانب سے پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارت کو سراہا، اور علاقائی امن اور سلامتی میں پاکستان کے کردار کی تعریف کی