سربراہ پاک فضائیہ کادورہ ومانیہ ‘ دفاعی تعلقات مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 23rd, October 2025 GMT
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی +نوائے وقت رپورٹ) پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے رومانیہ کا سرکاری دورہ کیا جس میں دو طرفہ دفاعی تعاون پر بات چیت ہوئی۔آئی ایس پی آر کے مطابق دورے کے دوران انہوں نے چیف آف دی رومینین ایئر فورس اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل لیونارڈ گیبریل بارابوئی سے ملاقات کی۔ ملاقات میں دوطرفہ دفاعی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور دونوں فضائی افواج کے درمیان تعاون کے نئے مواقع پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ائیر چیف کے رومانیہ ایئر فورس ہیڈ کوارٹرز پہنچنے پر رومانیہ ایئر فورس کے چاق و چوبند دستے نے انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا بعدازاں دونوں فضائی سربراہان کے درمیان تفصیلی ملاقات ہوئی۔آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں مشترکہ فضائی مشقوں، تربیتی تبادلوں اور فضائی و زمینی عملے کی استعداد کار میں اضافے جیسے امور پر غور کیا گیا، دونوں رہنماؤں نے علاقائی سلامتی کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا اور عالمی و علاقائی استحکام کے فروغ میں دوطرفہ تعاون کی اہمیت پر اتفاق کیا۔لیفٹیننٹ جنرل لیونارڈ بارابوئی نے پاک فضائیہ کی پیشہ ورانہ مہارت اور بھارتی جارحیت کے خلاف حالیہ کامیابیوں کو سراہا۔ ائیر چیف کی قیادت میں پاک فضائیہ کی مقامی سطح پر دفاعی خودکفالت کے میدان میں شاندار پیش رفت کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا۔دونوں فضائی سربراہان نے مشترکہ فضائی دفاعی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پائیدار ادارہ جاتی تعاون کے قیام پر اتفاق کیا اور ایرو اسپیس ٹیکنالوجی میں دفاعی صنعتی شراکت داری کے امکانات پر بھی گفتگو کی۔آئی ایس پی آر کے مطابق ائیر چیف کا یہ دورہ پاکستان اور رومانیہ کے درمیان دفاعی و عسکری تعلقات میں ایک اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے، جو دونوں ممالک کے امن، ترقی اور باہمی تعاون کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پاک فضائیہ ائیر چیف
پڑھیں:
ترکیے پاکستان میں ڈرونز کی تیاری، جنگی جہازوں کے پروگرام میں شراکت دار بنانے کا خواہاں
عہدیداروں نے بتایا کہ ترکیے کے پاکستان کے ساتھ طویل دوستانہ تعلقات ہیں اور مشترکہ معاہدے کے تحت اپنی بحریہ کے لیے جدید جنگی جہازوں کی تیاری کر رہا ہے، اسی طرح ترکیے نے پاکستان کے ایف-16 کی اپ گریڈیشن کی تھی اور اب اپنے ففتھ جنریشن فائٹر پروگرام کان میں بھی پاکستان کو اپنا شراکت دار بنانے کا خواہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترکیے نے پاکستان میں ڈرونز کی تیاری کے ساتھ ساتھ اپنے ففتھ جنریشن جنگی طیاروں کے پروگرام کان میں شراکت دار بنانے کا خواہاں ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق ترک عہدیداروں نے بتایا کہ ترکیے نے پاکستان میں ڈرونز بنانے کے لیے تنصیات قائم کرنے کا منصوبہ بنا لیا ہے، جو انقرہ کا عالمی مارکیٹ میں اپنی دفاعی صنعت کو توسیع دینے کی مہم کا حصہ ہے۔ شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر عہدیداروں نے بتایا کہ مذکورہ پروجیکٹ کے حوالے سے مذاکرات میں اکتوبر سے اب تک بڑی پیش رفت ہوئی ہے، جس کے نتیجے میں ترکیے جدید اور طویل فاصلے تک اڑان بھرنے والے ڈرونز برآمد کرے گا، جو پاکستان میں تیار کیے جائیں گے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس معاملے پر دونوں ممالک کے درمیان گفتگو ترکیے کی اپنی دفاعی صنعت کو توسیع دینے کی کوششوں کا حصہ ہے، جو صدر رجب طیب اردوان کی مشرق وسطیٰ اور دیگر میدانوں میں اپنے اثر ورسوخ بڑھانے کے ارادوں کے حوالے سے مرتب حکمت عملی میں شامل ہے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ ترکیے کے پاکستان کے ساتھ طویل دوستانہ تعلقات ہیں اور مشترکہ معاہدے کے تحت اپنی بحریہ کے لیے جدید جنگی جہازوں کی تیاری کر رہا ہے، اسی طرح ترکیے نے پاکستان کے ایف-16 کی اپ گریڈیشن کی تھی اور اب اپنے ففتھ جنریشن فائٹر پروگرام کان میں بھی پاکستان کو اپنا شراکت دار بنانے کا خواہا ہے۔ اس ضمن میں بتایا گیا کہ ترکیے نے رواں برس انڈونیشیا کے ساتھ جنگی طیاروں کی فروخت کے معاہدے کا اعلان کیا تھا، اسی طرح سعودی عرب اور شام کو مزید دفاعی برآمدات کا منصوبہ بنا رکھا ہے۔ ترک صدر کی دفاعی صنعتی ادارے کے سربراہ ہولک گورگن نے بتایا کہ ترکیے کی دفاعی برآمدات رواں برس کے ابتدائی 11 مہینوں میں 30 فیصد اضافہ ہو کر ریکارڈ 7.5 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔