کیا لاہور میں فضائی آلودگی کی وجہ جاری ترقیاتی کام اور گاڑیوں سے نکلنے والا دھواں ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 8th, December 2025 GMT
پاکستان کے صوبہ پنجاب کا دارالحکومت لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں چوتھے نمبر پر پہنچ گیا، جہاں فضائی کوالٹی انڈیکس (AQI) 211 تک ریکارڈ کیا گیا۔ یہ سطح غیر صحت مند کے زمرہ میں آتی ہے، جو حساس افراد جیسے بچے، بوڑھے اور دمہ کے مریضوں کے لیے فوری صحت کے خطرات پیدا کررہی ہے۔
لاہور سمیت پورے پنجاب میں پچھلے کچھ برسوں میں اسموگ نے شہریوں کا جینا دو بھر کر رکھا ہے، اس اسموگ کی وجہ سے شہری مختلف بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فضائی آلودگی کا توڑ، ذہین طالبعلموں کے باکمال تخلیقی پروجیکٹس
ماہرین ماحولیات کا مؤقف ہے کہ لاہور کا اسموگ بحران صرف موسم سرما کی پیداوار نہیں بلکہ صنعتی اخراج، گاڑیوں کے دھویں اور فصلوں کی باقیات جلانے جیسے عوامل کا نتیجہ ہے۔ ’یہ آلودگی ہر شہری کی صحت کو مسلسل خطرے میں ڈال رہی ہے۔ فوری طور پر گورننس اور طویل مدتی پلاننگ کی ضرورت ہے، ورنہ پاکستان کا مستقبل ماحولیاتی بحرانوں سے بھرا ہوگا۔‘
’رواں برس فضائی کیفیت میں بہتری ریکارڈ‘ماحولیاتی نگرانی سے متعلق ایئر انیشیٹو ادارے کے تجزیے کے مطابق رواں برس نومبر میں لاہور کی فضائی کیفیت میں گزشتہ سال کی نسبت نمایاں بہتری ریکارڈ کی گئی ہے۔
ایئرکوالٹی انیشیٹو کی نمائندہ مریم شاہ کے مطابق 2025 کے نومبر میں روزانہ کی اوسط آلودگی 237 مائیکروگرام فی مکعب میٹر رہی، جو گزشتہ سال کی بلند ترین سطح 539 مائیکروگرام سے 56 فیصد کم ہے۔
’اسی طرح ماہانہ اوسط میں بھی 37 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی اور یہ کم ہو کر 181 مائیکروگرام فی مکعب میٹر تک آ گئی ہے۔ سالانہ بنیاد پر بھی فضائی آلودگی میں مجموعی طور پر قریباً 15 فیصد کمی بتائی گئی ہے۔‘
گزشتہ سال کے مقابلے میں اس بار شدید آلودگی کے وہ عوامل نظر نہیں آئے جنہوں نے شہر کو طویل عرصہ تک دھویں اور دھند کی آڑ میں رکھا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس تبدیلی میں موسم نے بھی اپنا کردار ادا کیا، جہاں بہتر ہواؤں اور فضا میں مکسنگ سے آلودگی کے جمع ہونے کی شرح کم رہی۔
تاہم ان کا کہنا ہے کہ اگرچہ بلند ترین آلودگی والے دن ختم ہوئے، مگر مجموعی آلودگی کی بنیادی سطح اب بھی تشویش ناک ہے۔ لاہور میں فضائی آلودگی کی بڑی وجہ ترقیاتی کام، ٹریفک کا بڑھتا ہوا دھواں ہے۔
لاہور میں کئی مقامات پر حکومت کے بیشتر منصوبوں پر کام ہورہا ہے، ان منصوبوں پر کام ہونے کی وجہ سے گردوغبار اڑنے سے فضا آلودہ ہو رہی ہے، گاڑیوں سے نکلنے والا دھواں بھی شہریوں کو سانس لینے میں مشکلات پیدا کررہا ہے۔
پنجاب حکومت فضا کو صاف رکھنے کے لیے لاہور میں 15 اینٹی اسموگ گنز کا استعمال کررہی ہے۔ جن میں 12 ہزار لیٹر پانی کی گنجائش والے ٹینکرز شامل ہیں، جو الٹرا فائن مِسٹ باریک پانی کی چھینٹیں چھوڑتی ہیں جو ہوا میں موجود PM2.
آپریشنل ہیڈ انوائرمنٹ ڈپارٹمنٹ ساجد بشیر نے ’وی نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس وقت لاہور میں سرکاری زیر تعمیر عمارتوں پر کوئی کام نہیں ہورہا، محکمہ ماحولیات نے ٹیپا، ایل ڈی اے، واسا اور دیگر جو ادارے سڑکیں یا عمارتیں تعمیر کررہے ہیں، کو سرکاری طور پر انتباہ جاری کیا ہے کہ اسموگ سیزن سے پہلے اپنا کام مکمل کرلیں، کیوں کہ اسموگ سیزن میں کوئی کام نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ نومبر، دسمبر، جنوری کے مہینوں میں شہر بھر میں جاری ترقیاتی کاموں کو روکا جارہا ہے، اگر کہیں سڑک پر کام ہو رہا ہے تو وہاں ایس او پی پیز کیا خیال رکھا جارہا ہے۔
ساجد بشیر نے بتایا کہ پرائیویٹ کنسٹرکشن کرنے والے ای پی اے سے اجازت لے کر اور ادارے کے ایس او پیز کے تحت کام کر رہے ہیں۔ ’اگر کوئی ٹریکٹر ٹرالی بھی کوئی چیز لے کر آتی ہے تو اس کو بھی سبز کپڑے سے ڈھانپا جارہا ہے۔ جن گاڑیوں پر ای پی آئی کا اسٹیکر نہیں لگا ان کے چالان کیے جارہے ہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ ابھی تک لاہور میں اس طرح کے 4 ہزار چالان کیے جا چکے ہیں، نئے سال میں جو ای پی اے کا گرین اسٹیکر نہیں لگوائے گا اس کو ڈبل جرمانہ کیا جائے گا، جبکہ گاڑی کو بند بھی کیا جا سکتا ہے، اب ترقیاتی کام فضائی آلودگی کا حصہ نہیں بن رہے، جبکہ اینٹیں بنانے والے بھٹے بھی جدید ٹیکنالوجی پر شفٹ ہو چکے ہیں۔
’لاہور کی فضا اب بہتر ہے‘سینیئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب کے مطابق گزشتہ سال لاہور میں اسموگ نے پورا شہر گھیر لیا تھا، ہر سال اسکول، مارکیٹیں اور شادی ہال بند ہوتے تھے، لیکن اس سال لاہور میں اسموگ کی وجہ سے کوئی ادارہ یا مارکیٹ بند نہیں ہوئی۔ اگر ہم اسموگ کی سطح کا موازنہ کریں تو اس سال بہت بڑا فرق اور بہتری ہے۔
مزید پڑھیں: فضائی آلودگی بڑھنے کا خدشہ، پنجاب حکومت کا اسموگ الرٹ جاری
انہوں نے اس بہتری کو حکومتی اقدامات جیسے اینٹی اسموگ گنز، فصل کی باقیات جلانے پر پابندی اور واٹر سپرنکلنگ کی کامیابی قرار دیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسموگ اینٹی اسموگ گنز پنجاب پنجاب حکومت ترقیاتی کام گاڑیوں سے نکلنے والا دھواں لاہور مریم نواز وی نیوزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسموگ اینٹی اسموگ گنز پنجاب حکومت ترقیاتی کام لاہور مریم نواز وی نیوز فضائی آلودگی ترقیاتی کام گزشتہ سال لاہور میں رہی ہے کام ہو کی وجہ
پڑھیں:
کینٹ پولیس کی کارروائی، گاڑیوں سے قیمتی اشیاء چرانے والا دو رکنی گینگ گرفتار
کینٹ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے پارکنگ میں کھڑی گاڑیوں سے قیمتی اشیاء چرانے والا دو رکنی گینگ گرفتار کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق گینگ موٹر سائیکل چوری کی وارداتوں میں بھی ملوث نکلا۔ گینگ سے 2 مسروقہ موٹر سائیکل اور گاڑیوں سے چرائے گئے 05 لیپ ٹاپ بھی برآمد ہوئے۔
گینگ جڑواں شہروں میں ڈکیتی، موٹر سائیکل چوری اور چوری کی بیسیوں وارداتوں میں ملوث و مطلوب تھا، زیر حراست افراد پارکنگ میں کھڑی گاڑیوں کے شیشے توڑ کر لیپ ٹاپ چوری کرتے تھے۔
کینٹ پولیس نے سینکٹروں سی سی ٹی فوٹیجز کا جائزہ لیا، بہترین تفتیش کرتے ہوئے گینگ کے رکن کے جوتوں سے اسے ٹریس کر لیا۔ ایس پی پوٹھوہار کا کہنا تھا کہ زیرحراست افراد کو ٹھوس شواہد کے ساتھ چالان عدالت کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ شہریوں کو انکے قیمتی اثاثہ سے محروم کرنے والے افراد قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکتے۔