بالی ووڈ اداکار بوبی دیول نے اپنے کیریئر کے مشکل اور مایوس کن دور کے بارے میں مداحوں کو آگاہ کیا ہے

بوبی دیول نے انکشاف کیا کہ انہیں کام کے مواقع نہ ہونے کے باعث طویل عرصہ تک گھر پر رہنا پڑا تھا۔ پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے بوبی نے بتایا کہ 2010 کی دہائی میں وہ شدید مایوسی کا شکار ہوگئے تھے اور کام کےلیے خود فلم سازوں اور ہدایتکاروں سے رابطہ کرتے تھے۔

بوبی کا کہنا تھا ’’میں کہتا تھا، میں بوبی دیول ہوں، براہِ کرم مجھے کام دیں۔ اس میں شرم کی کوئی بات نہیں، کم از کم وہ یاد رکھیں گے کہ بوبی دیول اُن سے ملنے آیا تھا۔‘‘

اداکار نے بتایا کہ اس دوران اُن کے بیٹے کے ایک سادہ سے جملے نے اُنہیں سنبھلنے اور دوبارہ کام کی تلاش شروع کرنے پر مجبور کیا۔ بوبی کے مطابق ’’زندگی میں ایک وقت ایسا آیا جب میں نے ہار مان لی تھی، لیکن اندر کی آواز نے مجھے یاد دلایا کہ میرے اندر ابھی بھی وہ صلاحیت موجود ہے۔‘‘

یاد رہے کہ بوبی دیول نے 1995 میں فلم برسات سے کامیاب آغاز کیا اور سولجر، بادل، بِچھو اور اجنبی جیسی فلموں سے شہرت حاصل کی۔ تاہم بعد میں ناکامیوں کے سلسلے نے انہیں پیچھے دھکیل دیا۔ اُن کی واپسی ویب سیریز آشرم سے ہوئی، جس کے بعد فلم اینمل میں اُن کی اداکاری نے نیا عروج حاصل کیا۔ اور اب وہ حال ہی میں آریان خان کی سیریز دی باسٹرڈز آف بالی وُڈ میں نظر آئے ہیں۔

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: بوبی دیول

پڑھیں:

عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کا دھرنا جاری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

راولپنڈی: بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سابق وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر اڈیالہ جیل کے قریب فیکٹری ناکے پر بانی پی ٹی آئی کی بہنیں علیمہ خان، نورین نیازی اور عظمیٰ خان دیگر پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ دھرنا دیے ہوئے ہیں۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان اور پارٹی کے بانی عمران خان کی بہنوں کو آج اڈیالہ جیل میں ملاقات کی اجازت نہ مل سکی، جس کے بعد انہوں نے جیل کے قریب فیکٹری ناکے پر دھرنا دے دیا۔

راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے قریب جاری دھرنے میں سیاسی رہنماؤں کی بڑی تعداد شریک ہے، جن میں رکن قومی اسمبلی جنید اکبر، شاہد خٹک کے  علاوہ خیبر پختونخوا کی کابینہ کی اراکین مینا خان، شفیع جان شامل ہیں، دھرنے کی وجہ سے اڈیالہ جیل جانے والا راستہ مکمل طور پر بند ہے اور پولیس کی بھاری نفری فیکٹری ناکے پر تعینات ہے تاکہ مظاہرین اور ٹریفک کو کنٹرول میں رکھا جا سکے۔

رپورٹ کے مطابق علیمہ خان نے فیکٹری ناکے پر موجود کارکنان کو پرسکون رہنے کی ہدایت کی اور انہیں ناکے سے پیچھے رکھنے کی کوشش کی۔

علیمہ خان نے کہا کہ پولیس کے ساتھ ان کا کوئی تنازعہ نہیں، بلکہ پولیس والے ہمارے بھائی ہیں اور ہم سب ایک ہی ٹیم کا حصہ ہیں۔ خواتین کی موجودگی کی وجہ سے کارکنان کو پیچھے ہٹایا جا رہا ہے، اور پولیس والے خود بھی پریشان ہیں۔

علیمہ خان نے مزید کہا کہ ملاقات کی اجازت عرصے سے نہیں دی جا رہی اور پچھلی ملاقات میں ان کی بہن نے کوئی سیاسی گفتگو نہیں کی تھی۔

ان کا سوال تھا کہ بانی پی ٹی آئی کو کس کے احکامات پر قید تنہائی میں رکھا گیا ہے، اور گزشتہ ایک ماہ سے وہ ملاقات کے لیے آ رہی ہیں تاکہ اپنے بھائی سے ملاقات کر سکیں۔

دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے واضح کیا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا کوئی امکان نہیں، اور ملاقات کسی کی خواہش پر نہیں بلکہ قانونی بنیادوں پر بند کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ قانون کی خلاف ورزی کے بعد ملاقات کی اجازت دینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، اور حکومت کی پالیسی اس معاملے میں واضح ہے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کا دھرنا جاری
  • ہالی ووڈ شائقین کیلئے خوشخبری، اس ہفتے چار فلمیں بیک وقت ریلیز ہوں گی
  • عالمی مارکیٹ کے زیراثر ملک میں سونا سستا ہوگیا
  • سونے کی قیمت میں آج کمی ریکارڈ، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟
  • خاتون کی اطلاع پر ڈائیوو بس میں فحش فلمیں دیکھنے والا شخص گرفتار
  • آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر ملنے کے بعد پاکستان اور پاکستانیوں کی معاشی حالت بہتر ہو جائے گی؟
  • دھرمیندر کی 90ویں سالگرہ پر خاندان کا جذباتی پیغام، ان دیکھی تصاویر بھی شیئر کیں
  • مدینہ منورہ اور ملحقہ علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش
  • دہلی میں آلودگی سے ہوا کا معیار انتہائی خراب، اے کیو آئی 330 ہوگیا
  • پی ٹی آئی: ’مایوس کن بیانات کے باوجود بات چیت کے لیے تیار