data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ایندھن کی ممکنہ قلت کے خطرے نے سنجیدہ صورت اختیار کر لی ہے اور آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل (او سی اے سی) نے حکومت کو سخت خبردار کرتے ہوئے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔

کونسل نے وزارتِ توانائی اور پیٹرولیم ڈویژن کو ایک ہنگامی خط ارسال کیا ہے، جس میں اس مسئلے کی سنگینی اور ممکنہ خطرات سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق سندھ حکومت کے نئے ضابطے کے تحت آئل کمپنیوں سے پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد کے لیے لازمی بینک گارنٹی طلب کی جا رہی ہے، جس پر او سی اے سی نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ خط میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ اگر حکومت نے یہ شرط برقرار رکھی تو مستقبل میں پیٹرول، ڈیزل اور دیگر مصنوعات کی درآمد ممکن نہیں رہے گی۔

او سی اے سی کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد رکنے سے ملک میں ایندھن کی سپلائی چین بری طرح متاثر ہو سکتی ہے، جس کے نتیجے میں ٹرانسپورٹ، زراعت، اور صنعتی سرگرمیوں میں تعطل پیدا ہوگا۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر بحران پیدا ہوا تو اس کی ذمہ داری انڈسٹری پر نہیں ڈالی جا سکتی، کیونکہ یہ مسئلہ حکومتی پالیسی سے پیدا ہو رہا ہے۔

کونسل نے واضح کیا ہے کہ وہ کئی سال سے اس معاملے پر حکومتوں کو حل تجویز کرتی آ رہی ہے، مگر اب تک کوئی مستقل لائحہ عمل طے نہیں کیا گیا۔ او سی اے سی نے وزارتِ توانائی سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے تاکہ پیٹرولیم مصنوعات کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔

خط میں یہ بھی بتایا گیا کہ پیٹرولیم صنعت ہر ماہ تقریباً 20 سے 25 کنسائنمنٹس درآمد کرتی ہے، جن میں سے ہر ایک کنسائنمنٹ کی مالیت 15 سے 25 ارب روپے کے درمیان ہوتی ہے۔ اتنی بڑی مقدار میں بینک گارنٹی فراہم کرنا کسی بھی کمپنی کے لیے ممکن نہیں۔

انڈسٹری کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر یہ بحران حل نہ کیا گیا تو ملک میں چند ہفتوں کے اندر ایندھن کی قلت شدت اختیار کر سکتی ہے، جس سے نہ صرف ٹرانسپورٹ نظام مفلوج ہوگا بلکہ بجلی گھروں اور صنعتی یونٹس کو بھی ایندھن کی فراہمی متاثر ہو گی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: او سی اے سی مصنوعات کی ایندھن کی کیا ہے

پڑھیں:

پاکستان پر عالمی اعتماد میں اضافہ، 7 ماہ میں 14 غیر ملکی کمپنیز کی سرمایہ کاری

 پاکستان پر عالمی اعتماد مضبوط ہونے لگا، سات ماہ میں 14 غیر ملکی کمپنیز نے سرمایہ کاری کی۔عالمی کمپنیز سے سرمایہ کاری کی تفصیلات سکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے جاری کر دیں، پاکستان میں عالمی کمپنیز کی سرمایہ کاری میں سب سے بڑا حصہ چین کا 67 فیصد رہا۔ایس ای سی پی کے مطابق پاکستان میں 618 نئی کمپنیز میں 1 ارب 10 کروڑ روپے کی غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی، چین، ڈنمارک، ہانگ کانگ، جاپان، سنگاپور اور ترکیہ کی کمپنیوں نے کمیشن میں رجسٹریشن کی۔سکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے مطابق یو اے ای، سپین، امریکا، کینیڈا، جرمنی، ملائیشیا کی کمپنیوں نے بھی رجسٹریشن کی۔

   
 

متعلقہ مضامین

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت مزید بڑھانے کے تیاریاں
  • غزہ میں ایندھن کی ترسیل میں صہیونی رکاوٹیں
  • پاکستان پر عالمی اعتماد میں اضافہ، 7 ماہ میں 14 غیر ملکی کمپنیز کی سرمایہ کاری
  • امریکا فلسطین امن معاہدہ پر عمل درآمد کروائے، حافظ طاہر اشرفی
  • علامہ ڈاکٹر راغب نعیمی اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مقرر
  • کیا حکومت نے پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرلیا؟ طلال چوہدری نے واضح کردیا
  • جعلی ملازمتوں کی پیشکش، ایف آئی اے نے بیرون ملک جانے والوں کو خبردار کردیا
  • یونیسیف نے بچوں کی مضر صحت غذاؤں سے خبردار کردیا
  • حکومت پیٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکسز فوری کم کرے، سنی تحریک
  • خبردار! حکومت کا عوامی مقامات پر گندگی پھیلانے والوں کو جرمانے کرنے کا فیصلہ