Jang News:
2025-10-22@21:54:36 GMT

افغانستان میں پھنسے 5 ہزار پاکستانی واپسی کے منتظر

اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT

افغانستان میں پھنسے 5 ہزار پاکستانی واپسی کے منتظر

افغانستان میں پھنسے 5 ہزار پاکستانی واپسی کے منتظر ہیں، باب دوستی تجارتی سرگرمیوں کےلیے 11ویں روز بھی بند رہا۔

چمن میں پاک افغان سرحد باب دوستی پر افغان باشندوں کو منتقل کرکے واپس آنے والی گاڑیوں کو اجازت مل گئی۔

چمن میں کسٹم حکام کے مطابق بابِ دوستی کے دونوں طرف ویزا پاسپورٹ ٹریولنگ کرنے والوں کی بڑی تعداد پھنسی ہے، بارڈر بندش سے افغانستان میں پھنسے 5 ہزار سے زائد پاکستانی واپسی کے منتظر ہیں۔

پاک افغان بارڈر بابِ دوستی ہر قسم کی تجارتی سرگرمیوں کے لیے 11ویں روز بھی بند رہا، طورخم تجارتی گزرگاہ پر دوطرفہ تجارت بند ہونے سے کارگو گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔

حکام کے مطابق ٹرانزٹ ٹریڈ کی ہزاروں کارگو گاڑیاں کھڑی ہیں، جن میں سیمنٹ، ادویات، کپڑا، تازہ پھل اور سبزیاں سمیت لاکھوں روپے کا سامان پھنس گیا ہے۔

اسی طرح جنوبی وزیرستان میں انگور اڈہ، شمالی وزیرستان میں غلام خان، جبکہ ضلع کرم میں خرلاچی سرحد بھی بند ہے۔

بارڈر سیل ہونے سے اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا ہے جبکہ روزانہ افغانستان جا کر مزدوری کرنے والے سیکڑوں مزدور بھی شدید متاثر ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

افغان بارڈر پر کشیدگی، پاراچنار کے عوام دفاع وطن کیلئے سڑکوں پر نکل آئے

اسلام ٹائمز: قبائلی عمائدین کا ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس مشکل گھڑی میں طوری بنگش اقوام افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، قبائل ہر قسم کی بیرونی جارحیت کے خلاف صف اول میں ہونگے اور دفاع وطن کے لئے قبائل ماضی کی طرح ہمہ وقت حاضر ہیں۔ متعلقہ فائیلیںرپورٹ: عدیل عباس زیدی

افواج پاکستان کے ساتھ اظہار یکجہتی اور افغانستان کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ کے خلاف پاراچنار میں قبائل نے احتجاجی ریلی نکالی، شرکاء ریلی نے پاک فوج زندہ باد کے نعرے لگا کر پاک فوج کے ساتھ یک جہتی کا اظہار کیا۔ تفصیلات کے مطابق پاراچنار میں طوری بنگش قبائل نے افغانستان کی جانب سے جارحیت اور پاک فوج کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے ریلی نکالی۔ ریلی کے شرکاء مختلف راستوں سے ہوتے ہوئے پریس کلب پہنچے، جہاں شرکاء ریلی سے خطاب کرتے ہوئے طوری بنگش قبائل کے عمائدین حاجی ضامن حسین، حاجی محمد یونس، ماسٹر امان علی، علامہ باقر حیدری نے افغانستان کے بلا اشتعال حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ افغانستان کی جانب سے ضلع کرم کے مختلف سویلین آبادی کو نشانہ بنانا قابل افسوس ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مشکل گھڑی میں طوری بنگش اقوام افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، قبائل ہر قسم کی بیرونی جارحیت کے خلاف صف اول میں ہونگے اور دفاع وطن کے لئے قبائل ماضی کی طرح ہمہ وقت حاضر ہیں۔ مزید احوال اس ویڈیو رپورٹ میں ملاحظہ فرمائیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاک افغان کشیدگی، سرحدی راستے گیارہویں روز بھی مکمل بند
  • بارڈر بندش : افغانستان میں پھنسے 5 ہزار سے زائد پاکستانی واپسی کے منتظر
  • پاک افغان بارڈر کی بندش سے افغانستان میں غذائی قلت کا خدشہ، دونوں ممالک کو کروڑوں کا نقصان
  • 11 روز سے بند پاک افغان تجارتی گزرگاہیں جلد کھلنے کا امکان
  • پاک افغان تجارتی گزرگاہیں جلدکھلنےکا امکان، افغانستان میں پھنسے ٹرک واپس لوٹنے لگے
  • پاک افغان تجارتی گزرگاہ جلد کھلنے کا امکان
  • پاکستانی وفد کی آج افغانستان روانگی، دوطرفہ تجارت سمیت اہم امور پر مشاورت ہو گی
  • افغان بارڈر پر کشیدگی، پاراچنار کے عوام دفاع وطن کیلئے سڑکوں پر نکل آئے
  • 20 یورپی ممالک نے غیر قانونی افغان شہریوں کو ہر حال میں واپس افغانستان بھیجنے کا مطالبہ کر دیا