سندھ حکومت ، مستحقین کا ڈیٹا نادرا وبی آئی ایس پی سے منسلک کرنیکا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر محنت و افرادی قوت و سماجی تحفظ سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ سندھ حکومت شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے وڑن اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے منشور کی روشنی میں سماجی تحفظ کے فروغ میں دن رات کوشاں ہے۔ سندھ سماجی تحفظ اتھارٹی کے تحت جلد ہی صوبے بھر کے مستحقین افراد کا ڈیٹا نادرا اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ساتھ لنک کرکے مستحقین کی مالی مدد کے ساتھ ساتھ ان کی تعلیم، صحت سمیت خواتین کو دوران زچگی ہر قسم کی سہولیات فراہم کرسکے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز سندھ سماجی تحفظ اتھارٹی کے دفتر میں آکسفورڈ پالیسی مینجمنٹ کے کنسلٹینٹ محمد عثمان چاچڑ اور بلال لاشاری سے ملاقات کے دوران کیا۔ اس موقع پر سندھ سماجی تحفظ اتھارٹی کے سی ای او سمیع اللہ شیخ اور دیگر بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔ سعید غنی نے کہا کہ سماجی تحفظ سندھ ایک ایسی پالیسی مرتب کرنا چاہتی ہے، جس کے تحت ہمارے پاس مستحق افراد کے لئے ایک وڑن اور ڈیٹا موجود ہو جو نادرا اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے منسلک ہو اور اس ڈیٹا کے تحت ہم سندھ حکومت کے ماتحت تمام محکموں جس میں صحت، تعلیم، لیبر، پاپولیشن ویلفیئر سب کو استعمال کرکے مستحق افراد بالخصوص خواتین کو سماجی تحفظ فراہم کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ایک ایسی اسٹیڈی کی جائے کہ اس ڈیٹا میں کہی بھی یہ ڈیٹا ایک ہی جگہ جمع ہو اور ہم مستحقین کو نقد ادائیگی، ان کی ویکسینیشن، دوران زچگی خواتین کی فوری مالی مدد، روزگار، صحت اور تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنا سکیں۔ سعید غنی نے کہا کہ اس وقت صوبہ سندھ میں سماجی تحفظ اتھارٹی کے تحت صوبے کے زیادہ تر اضلاع میں کام کیا جارہا ہے لیکن ہم چاہتے ہیں کہ یہ پورے صوبے ہے ایک ایک اضلاع میں موجود مستحقین تک وسیع کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے وڑن اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے منشور کی روشنی میں سندھ حکومت سماجی تحفظ کے فروغ میں دن رات کوشاں ہے اور ہماری کوشش ہونی چاہیے کہ ایسا ڈیٹا جلد سے جلد مرتب کیا جائے تاکہ مستحقین کی فوری مدد کو یقینی بنایا جاسکے۔ اس موقع پر آکسفورڈ پالیسی مینجمنٹ کے کنسلٹینٹ محمد عثمان چاچڑ نے کہا کہ اس سلسلے میں جلد ہی تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے اسٹیڈی کا کام شروع کردیا جائے گا اور ہماری کوشش ہوگی کہ اس سال کے آخر تک اسٹیڈی کو مکمل کرکے ڈیٹا کو نادرا اور بی آئی ایس پی سے منسلک کردیا جائے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سماجی تحفظ اتھارٹی کے سندھ حکومت نے کہا کہ کے تحت
پڑھیں:
آئرلینڈ میں مائیکروسافٹ کیخلاف تحقیقات کی درخواست کیوں دائر کی گئی؟
آئرلینڈ میں حکام سے باضابطہ طور پر مائیکروسافٹ کے خلاف اسرائیلی فوج کے لیے غیر قانونی طور پر ڈیٹا پروسیسنگ کے الزامات کے تحت تحقیقات کی درخواست کی گئی ہے۔
یورپی یونین کے ڈیٹا پروٹیکشن کمیشن میں یہ درخواست انسانی حقوق کے گروپ آئرش کونسل فار سول لبرٹیز نے دائر کی۔
یہ بھی پڑھیں:مائیکروسافٹ کا کلاؤڈ پلیٹ فارم متاثر، کیبل کٹنے کے واقعات ہفتے میں کتنی بار ہوتے ہیں؟
آئی سی سی ایل کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر جو او برائن کے مطابق مائیکروسافٹ کی ٹیکنالوجی نے لاکھوں فلسطینیوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
The Irish Council for Civil Liberties (ICCL) has filed a complaint with the Irish Data Protection Commission (DPC) against Microsoft, alleging the tech giant's data processing on behalf of the Israeli Military facilitated severe human rights violations and continues to enable… pic.twitter.com/bux35ncHhW
— MintPress News (@MintPressNews) December 4, 2025
یہ دعویٰ اس کے بعد سامنے آیا جب گارڈین اور 2 دیگر میڈیا اداروں نے اگست میں انکشاف کیا کہ فلسطینیوں کی بے شمار فون کالز مائیکروسافٹ کی Azure کلاؤڈ سروس میں محفوظ کی گئی تھیں، جو مبینہ طور پر اسرائیلی فوج کی غزہ پٹی میں عوام پر بڑے پیمانے پر نگرانی کی کارروائی کا حصہ تھیں۔
واضح رہے کہ مائیکروسافٹ کا یورپی ہیڈکوارٹر آئرلینڈ میں واقع ہے۔
مزید پڑھیں: چین نے مائیکروسافٹ کو خیرباد کہہ دیا، سرکاری دستاویزات مقامی سافٹ ویئر میں منتقل
رواں برس ستمبر میں، مائیکروسافٹ نے اسرائیلی ڈیفینس فورسز کی اس ٹیکنالوجی تک رسائی محدود کر دی، جو فلسطینی شہریوں کی کالز کی جاسوسی کے لیے استعمال ہوتی تھی۔
مائیکروسافٹ اور کہا کہ یہ Azure کلاؤڈ میں نگرانی کے ڈیٹا کی ذخیرہ کاری کے ذریعے مائیکروسافٹ کی شرائط کی خلاف ورزی تھی۔
آئی سی سی ایل کا موقف ہے کہ اس ڈیٹا پروسیسنگ نے اسرائیلی ڈیفینس فورسز کی جانب سے جنگی جرائم، انسانیت کیخلاف جرائم اور نسل کشی میں سہولت فراہم کی۔
ایگزیکٹو ڈائریکٹر جو او برائن کا مؤقف ہے کہ یہ محض ڈیٹا پروٹیکشن کی ناکامیاں نہیں ہیں، بلکہ یہ حقیقی دنیا میں تشدد کو ممکن بنانے والی خلاف ورزیاں ہیں۔
مزید پڑھیں: مائیکروسافٹ 365 سروس دنیا بھر میں متاثر، آؤٹ لک اور ہاٹ میل صارفین شدید پریشانی کا شکار
انہوں نے مزید کہا کہ جب یورپی یونین کے بنیادی ڈھانچے کو نگرانی اور ہدف بنانے کے لیے استعمال کیا جائے تو آئرش ڈیٹا پروٹیکشن کمیشن کو مداخلت کرنی چاہیے۔
جو او برائن کے مطابق یہی وجہ ہے کہ مائیکروسافٹ کو مکمل طور پر جواب دہ بنانا چاہیے۔
آئرلینڈ کے وزیرِ اعظم مائیکل مارٹن نے بدھ کے روز پارلیمنٹ کو بتایا تھا کہ مائیکروسافٹ نے 1985 میں آئرلینڈ میں سرمایہ کاری شروع کی، جب یہاں بیروزگاری کی شرح 17 فیصد تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ اسی وجہ سے آئرش حکومت کاروبار اور معیشت پر بہت توجہ دیتی ہے۔ ’میں نے وہ دن کبھی نہیں بھولے۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئرلینڈ اسرائیلی فوج جنگی جرائم ڈیٹا پروٹیکشن ڈیٹا پروسیسنگ سرمایہ کار کلاؤڈ مائیکروسافٹ مائیکل مارٹن نسل کشی