data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بیروت /غزہ /تل ابیب / جنیوا (مانیٹرنگ ڈیسک) پوپ لیو نے کہا ہے کہ آزاد فلسطینی ریاست ہی اسرائیل فلسطین تنازع کا واحد اور دیرپا حل ہے۔ ترکیہ سے لبنان جاتے ہوئے طیارے میں صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ رومن کیتھولک چرچ کی اعلیٰ قیادت کئی برس سے 2 ریاستی حل کی حمایت کرتی آرہی ہے‘ ہم سب جانتے ہیں کہ اسرائیل 2 ریاستی حل کو قبول نہیں کرتا، مگر ہمارا مؤقف واضح ہے کہ فلسطینی ریاست کا قیام ہی اس تنازع کے خاتمے کا راستہ ہے‘ چرچ کی اعلیٰ قیادت یعنی ہولی سی 2015 میں فلسطین کو باضابطہ ریاست تسلیم کر چکی ہے۔علاوہ ازیںاسرائیلی فوج کی غزہ جنگ بندی کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، صہیونی فوج نے گزشتہ ہفتے کے دوران 40 سے زاید حماس جنگجوؤں کو شہیدکرنے کا دعویٰ کردیا۔ صہیونی فوج کا کہنا ہے کہ حماس جنگجو رفح میں سرنگوں کے خلاف آپریشن کے دوران مارے گئے۔خبر ایجنسی کے مطابق جنوبی غزہ کی سرنگوں میں درجنوں حماس جنگجو موجود ہیں، سرنگوں کے اوپرکے علاقے اسرائیلی فوج کے کنٹرول میں ہیں، جنوبی غزہ کیٹنل نیٹ ورک میں موجود جنگجوؤں سے متعلق مذاکرات جاری ہیں۔حماس نے جنگجوؤں کے محفوظ راستے کے لیے ثالث ممالک سے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کردیا۔اسرائیلی فوج نے اعلیٰ افسران کے لیے موبائل فون کے استعمال کے ضابطے مزید سخت کرتے ہوئے اینڈرائیڈ فونز کے استعمال پر پابندی عاید کردی۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق نئے حکم نامے کے تحت لیفٹیننٹ کرنل کے رینک اور اس سے اوپر کے تمام کمانڈرز کو سرکاری رابطوں کے لیے صرف ایپل کے آئی فون استعمال کرنے کی اجازت ہوگی‘ اس اقدام کا مقصد اعلیٰ افسران کے موبائل فونز میں ممکنہ ہیکنگ یا دراندازی کے خطرات کو کم کرنا ہے۔ قابض اسرائیلی فورسز کے غزہ پر وحشیانہ حملے گزشتہ روز بھی جاری رہے۔ صہیونی فوج نے خان یونس میں ڈرون حملہ کر دیا جس کے باعث مزید 2 فلسطینی بچے شہید ہوگئے جبکہ حملوں سے متعدد عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا، ماسحہ گاؤں پر صہیونی فوج نے یلغارکر دی، چھاپوں اور گرفتاریوں سے خوف و ہراس پھیل گیا۔ ایک مقامی ذریعے کے مطابق قابض فوج کے جنگی طیاروں نے غزہ کی پٹی کے مشرقی علاقوں پر متعدد فضائی حملے کیے جن میں مشرقی شجاعیہ اور التفاح کو میزائل حملوں سے نشانہ بنایا گیا۔ قابض اسرائیلی توپ خانہ نے خان یونس کے مشرقی علاقوں میں ’’یلو لائن‘‘ کے اندر شدید گولہ باری کی جبکہ اسرائیلی ہیلی کاپٹروں نے شہر کے مشرقی حصے میں اندھا دھند فائرنگ کی۔ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ’’انروا‘‘ کے میڈیا مشیر عدنان ابو حسنہ نے بتایا ہے کہ اسرائیلی حکام نے انروا کے 6 ہزار ٹرک روک کر رکھے ہوئے ہیں جو غزہ کے لیے 3 ماہ کی غذائی ضروریات پورا کر سکتے ہیں۔ ان میں لاکھوں خیمے اور کمبل بھی شامل ہیں جو تقریباً 1.

3 ملین فلسطینیوں کے لیے مختص ہیں، جبکہ انسانی بحران دن بہ دن شدید تر ہو رہا ہے۔اسرائیل کا جنین اور اس کے پناہ گزین کیمپ پر وحشیانہ حملہ مسلسل315 ویں روز بھی جاری رہا۔ صہیونی فوج نے جنین کیمپ میں تباہی، گھر وں کی مسماری، زمینوں کی کھدائی، گھروں پر دھاوے اور فلسطینیوں کی گرفتاریاں مزید تیز کر دی ہیں، جس سے پورا علاقہ ننگی سفاکیت کا میدان بن چکا ہے۔ قابض اسرائیلی فوج نے پیر کے روز ایک بار پھر طوباس شہر اور شمالی مغربی کنارے کی بلدہ عقبہ کے وسیع علاقوں پر یلغار کرتے ہوئے غیر معینہ مدت کے لیے مکمل کرفیو نافذ کر دیا۔ یہ نیا حملہ اس وقت شروع ہوا جب قابض فوج نے محض 24 گھنٹے قبل ہی طوباس سے پسپائی اختیار کی تھی۔ پیر کو قابض اسرائیل نے اپنی اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے درجنوں یہودی آبادکاروں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے اور وہاں پر تلمودی تعلیمات کی ادائیگی کی فول پروف سہولت فراہم کی۔ اس سہولت سے فائدہ اٹھاتے ہوتے درجنوں آباد کاروں نے پیر کی صبح بھاری فوجی پہرے میں مسجد اقصیٰ کے مقدس احاطے میں داخل ہوئے اور قبلہ اول کی حرمت پامال کرتے ہوئے تلمودی رسومات ادا کیں۔ مشرقی رام اللہ میں صہیونی آبادکاروں کی جانب سے پانی کے ایک مرکزی کنویں پر سنگین حملے کے باعث متعدد فلسطینی دیہاتوں کو پانی کی ترسیل مکمل طور پر رک گئی ہے‘ مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں آبادکاری کے بڑھتے ہوئے حملوں نے مقامی آبادی کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ غزہ میں 2 برس بعد تعلیم کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوگیا ہے جہاں اسلامک یونیورسٹی آف غزہ نے بمباری سے متاثرہ عمارت میں بالمشافہ کلاسز کا آغاز کردیا۔ جنگ کے دوران یونیورسٹی کی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا تھا اور کئی حصے ملبے کا ڈھیر بن گئے تھے تاہم اسلامک یونیورسٹی میں جزوی طور پر ٹوٹی پھوٹی دیواروں والے کلاس رومز میں شعبہ ادویات اور ہیلتھ سائنس کے طلبہ کی واپسی ہوگئی۔ نیتن یاہو کے خلاف کرپشن، دھوکا دہی اور اختیارات کے غلط استعمال سے متعلق کیسز کے فیصلے سے قبل معافی کی درخواست پر اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ کی رہائش گاہ کے باہر شدید احتجاج کیا گیا جس میں مظاہرین نے کرپٹ وزیراعظم کی درخواست مسترد کرنے کا مطالبہ کیا۔ دوسری جانب اپوزیشن لیڈر یایر لیپڈ کا بھی کہنا تھا کہ نیتن یاہو کو اس وقت تک معافی نہیں ملنی چاہیے جب تک وہ جرم کا اعتراف نہ کرے، پچھتاوا کا اظہار اور فوری طور پر سیاست سے ریٹائر نہیں ہوتے۔عالمی خبر رساں ادارے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے معافی کی اپیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ میرے خلاف مقدمات کا خاتمہ اور معافی ملنا ملک کے بہترین مفاد میں ہے۔اسرائیلی وزیراعظم نے حماس اور حزب اللہ کے خلاف کارروائی کو اپنی بڑی کامیابیاں قرار دیتے ہوئے کرپشن مقدمات پر استثنا کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حزب اللہ ،حماس کی کمرتوڑ دی ،معافی دی جائے۔

مانیٹرنگ ڈیسک سیف اللہ

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: صہیونی فوج نے اسرائیلی فوج قابض اسرائیل کرتے ہوئے کے لیے

پڑھیں:

آزاد فلسطینی ریاست اور اسرائیلی مظالم پر جوابدہی ناگزیر؛ عالمی یوم یکجہتی پر وزیراعظم کا پیغام

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیراعظم شہباز شریف نے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں آزادی فلسطینی ریاست کے قیام کا عزم ظاہر کرتے ہوئے اسرائیلی مظالم پر جوابدہی کا مطالبہ کیا ہے۔

اپنے بیان میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومتِ پاکستان اور عوام فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ غیر متزلزل عزم کے ساتھ کھڑے ہیں۔ دہائیوں سے فلسطینی عوام اپنے حقِ خودارادیت سے محرومی، سرزمین پر قبضے اور امن کی تباہی جیسے سانحات کا سامنا کر رہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ حالیہ برسوں میں غزہ میں 70 ہزار سے زائد افراد، جن میں بچے، خواتین اور مرد شامل ہیں، شہید ہوئے۔ پوری کی پوری آبادیاں تباہ کر دی گئیں، خاندان مٹ گئے جب کہ گھر، اسپتال، اسکول اور بنیادی شہری ڈھانچے ملبے میں بدل دیے گئے ہیں۔ اس شدید اذیت کے باوجود فلسطینی عوام نے غیر معمولی حوصلہ اور ثابت قدمی دکھائی۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی جنگی جرائم اور نسل کشی جیسے اقدامات کی بین الاقوامی قانون کے مطابق مکمل اور قابلِ اعتماد جوابدہی ضروری ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے دو ریاستی حل کے حوالے سے ہونے والی اعلیٰ سطحی کانفرنس اور غزہ امن منصوبے کو ایک اہم موقع قرار دیتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی کو برقرار رکھنا ہوگا۔ اسرائیل کو تمام خلاف ورزیاں روکنی ہوں گی اور انسانی امداد کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنانا ہوگی۔

انہوں نے زور دیا کہ اقوامِ متحدہ کی فلسطینی پناہ گزین ایجنسی انروا کے کام میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ یا سیاسی مداخلت نہیں ہونی چاہیے۔

پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ فلسطینی عوام مستقل امن و خوشحالی کے مستحق ہیں، جس کے لیے ضروری ہے کہ اسرائیلی فوج مکمل طور پر فلسطینی سرزمین، بشمول غزہ، سے دستبردار ہو۔ ساتھ ہی وزیراعظم نے متنبہ کیا کہ دنیا کو مغربی کنارے کی بگڑتی ہوئی صورتحال اور غیرقانونی یہودی آبادیوں کے توسیعی سلسلے سے توجہ نہیں ہٹانی چاہیے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان فلسطینی مسئلے کے منصفانہ، دیرپا اور جامع حل کے لیے پرعزم ہے، جو سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق ہو۔ پاکستان فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت اور 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی آزاد، قابلِ عمل اور مسلسل ریاستِ فلسطین جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو کی مکمل حمایت کرتا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آج اور ہمیشہ پاکستان فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا ہے اور ان کی آزادی، عزت اور امن کے جائز مقصد کی حمایت جاری رکھے گا۔

متعلقہ مضامین

  • دو ریاستی حل ہی تنازع کا واحد حل ہے: پوپ لیو
  • دو ریاستی حل ہی اسرائیل فلسطین تنازع کے خاتمے کا واحد حل ہے، پوپ لیو
  • آزاد فلسطینی ریاست ہی واحد حل ہے، پوپ لیو کا دو ٹوک اعلان
  • آزاد فلسطینی ریاست اسرائیل فلسطین تنازع کا واحد حل ہے، پوپ لیو
  • اسرائیل، رفح بحران کے حل کیلئے ثالثوں کو جواب نہیں دے رہا، حماس
  • فلسطین فلسطینیوں کا وطن ہے اور اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے، فلسطین فاؤنڈیشن
  • آزاد فلسطینی ریاست کا قیام  اور اسرائیلی جرائم پر جوابدہی ضروری ہے، وزیراعظم
  • آزاد فلسطینی ریاست اور اسرائیلی مظالم پر جوابدہی ناگزیر؛ عالمی یوم یکجہتی پر وزیراعظم کا پیغام
  • اسرائیل کا غزہ سمیت تمام مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے مکمل انخلا ضروری ہے: پاکستان