کورنگی کاز وے پر کچرا پھینکنے کا معاملہ، محکمہ آبپاشی کو نوٹس جاری
اشاعت کی تاریخ: 23rd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ نے کورنگی کاز وے پر کچرا ڈمپ کرنے کے معاملے پر محکمہ آبپاشی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 27 نومبر تک جواب طلب کر لیا۔سماعت کے دوران میونسپل کمشنر کے ایم سی اور کمشنر کراچی کے نمائندے عدالت میں پیش ہوئے۔دونوں افسران نے مؤقف اختیار کیا کہ ملیر ریور میں کچرا ڈمپ کرنے کی ذمہ داری محکمہ آبپاشی کی ہے۔قبل ازیں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ نے بھی 24 ستمبر کو اس معاملے سے لاتعلقی کا اظہار کیا تھا۔عدالت نے مشاہدہ کیا کہ کوئی ادارہ اس معاملے کی ذمہ داری لینے کو تیار نہیں۔کورنگی کاز وے میں کچرا پھینکنے کے خلاف درخواست 2017 میں دائر کی گئی تھی۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
علی امین گنڈا پور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری، گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد کی عدالت نے خیبرپختونخوا کے سابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے خلاف جاری مقدمے میں ان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔ یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب وہ متعدد بار عدالت میں پیش نہ ہوئے۔ اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن نے علی امین گنڈاپور کے خلاف شراب اور اسلحہ برآمدگی کیس کی سماعت کی، جس میں عدالت نے ان کی مسلسل غیرحاضری پر برہمی کا اظہار کیا۔
سماعت کے دوران عدالت نے استفسار کیا کہ ملزم کو طلب کیے جانے کے باوجود وہ پیش کیوں نہیں ہوئے؟ وکیلِ صفائی نے مؤقف اختیار کیا کہ سابق وزیراعلیٰ بعض ذاتی مصروفیات کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہوسکے، تاہم عدالت نے یہ مؤقف مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ ملزم کی بار بار غیرحاضری عدالتی عمل میں رکاوٹ کے مترادف ہے۔ اس پر جوڈیشل مجسٹریٹ نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے پولیس کو ہدایت دی کہ علی امین گنڈاپور کو گرفتار کر کے آئندہ سماعت پر عدالت کے روبرو پیش کیا جائے۔
عدالت نے کیس کی اگلی سماعت 28 اکتوبر تک ملتوی کرتے ہوئے پولیس سے رپورٹ طلب کرلی۔ یاد رہے کہ علی امین گنڈاپور کے خلاف یہ مقدمہ اسلام آباد کے تھانہ بارہ کہو میں درج کیا گیا تھا، جس میں ان پر شراب اور اسلحہ کی برآمدگی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ مقدمے کے اندراج کے بعد سے اب تک وہ متعدد بار طلب کیے جا چکے ہیں، تاہم عدالت میں حاضر نہ ہونے پر ان کے خلاف کارروائی مزید سخت کر دی گئی ہے۔