data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد(آن لائن)عدالت عظمیٰ آئینی بنچ نے سپر ٹیکس کیس کی سماعت آج منگل تک کے لیے ملتوی کردی۔ کمپنیوں کے وکیل نے اپنے دلائل دیے جب کہ سینیٹ کی تجاویز اور قومی اسمبلی کے اختیارات پر بحث بھی ہوئی۔پیرکوجسٹس امین الدین خان کی سربراہی میںعدالت عظمیٰ کے 5 رکنی آئینی بینچ نے سپر ٹیکس سے متعلق مختلف درخواستوں پر سماعت کی، جس میں مختلف ٹیکس دہندہ کمپنیوں کے وکیل عابد شعبان نے اپنے دلائل مکمل کیے۔ وکیل عابد شعبان نے مو¿قف اپنایا کہ سینیٹ ترمیم کے لیے تجاویز دیتا ہے، ترامیم کرنا پارلیمنٹ کا کام ہے۔ سینیٹ نے 4 فیصد ٹیکس کی تجویز دی تھی جب کہ قومی اسمبلی نے 10 فیصد ٹیکس عائد کر دیا۔ اس پر جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ قومی اسمبلی کو اختیار حاصل ہے کہ وہ تجاویز شامل کرے یا نہ کرے۔عابد شعبان کے دلائل مکمل ہونے کے بعد ٹیلی کام کمپنیز کے وکیل نعمان حیدر نے اپنے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ ان کے موکل انٹرنیٹ سروس مہیا کرتے ہیں اور وہ کوشش کریں گے کہ وہ دلائل دہرانے سے گریز کریں۔نعمان حیدر نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے فوجی فرٹیلائزر کیس میں کہا تھا کہ پاکستانی انڈسٹریز تباہ ہو رہی ہیں۔ وکیلوں کی فیس سے ایڈوانس ٹیکس کٹتا ہے اور پھر سپر ٹیکس بھی دینا پڑتا ہے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے پوچھا کہ کیا سپر ٹیکس اپنی انکم سے دینا ہوتا ہے؟ جس پر عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ انکم ٹیکس سمیت تمام کٹوتیاں ہو چکی ہوتی ہیں، اس کے بعد سپر ٹیکس ادا کرنا ہوتا ہے۔جسٹس مظہر نے استفسار کیا کہ آیا ان کے موکل نے فیس پوری ادا کی ہے؟ اگر ٹیکس والے فیس میں سے ٹیکس مانگ رہے ہیں تو کیا وہ غلط کر رہے ہیں؟ جس پر وکیل نے جواب دیا کہ نہیں، ٹیکس والے غلط نہیں کر رہے۔نعمان حیدر نے مزید دلائل میں بتایا کہ بھارت میں 1961 کا ٹیکس قانون اپنایا جا رہا تھا لیکن اب انہوں نے پاکستان کا موجودہ ماڈل اپنا لیا ہے۔ بھارت میں ٹیکس ایئر یکم اپریل سے شروع ہوتا ہے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت آج منگل صبح ساڑھے 9 بجے تک ملتوی کر دی، جس میں ٹیلی کام کمپنیز کے وکیل نعمان حیدر اپنے دلائل جاری رکھیں گے۔

راصب خان.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: قومی اسمبلی اپنے دلائل سپر ٹیکس کے وکیل

پڑھیں:

قومی اسمبلی سے البیرونی انٹرنیشنل یونیورسٹی اسلام آباد بل 2025 کثرت رائے سے منظور

اسلام آباد:

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے بعد قومی اسمبلی کے اجلاس سے البیرونی انٹرنیشنل یونیورسٹی اسلام آباد بل 2025 کو کثرتِ رائے سے منظور کر لیا جبکہ عالیہ کامران کی ترامیم کثرتِ رائے سے مسترد کر دی گئیں۔

مشترکہ اجلاس کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس بھی اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا، جہاں دن بھر کی طویل کارروائی کے باوجود اراکین بڑی تعداد میں موجود رہے۔

اسپیکر نے ہلکے انداز میں اراکین سے کہا کہ آج لمبا دن ہوگیا ہے، آپ سب صبح سے یہاں موجود ہیں، تھوڑا اجلاس چلنے دیں پھر جو کرنا چاہتے ہیں کر لیجیے گا۔ انہوں نے یونیورسٹی بل پر بھی اپوزیشن سے درخواست کی کہ اس پر ہاتھ ہلکا رکھیے گا۔

اجلاس میں اسلام آباد کے رہائشیوں کو راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں علاج کی سہولت نہ ملنے سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس رکن اسمبلی ابرار احمد نے پیش کیا۔

وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ صحت سب کا بنیادی حق ہے اور اسلام آباد و راولپنڈی میں مریضوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم نے ایک ریسرچ انسٹیٹیوٹ کا افتتاح کیا ہے اور ’’ایک مشہور کیس کے 90 ملین روپے اسی پر خرچ کیے جائیں گے۔‘‘

اجلاس میں ضمنی ایجنڈا بھی پیش کیا گیا جس میں علاقہ دارالحکومت اسلام آباد میں غذائی ضیاع کی روک تھام بل 2025 اور البیرونی انٹرنیشنل یونیورسٹی اسلام آباد بل 2025 شامل تھے۔

رکن اسمبلی عالیہ کامران نے یونیورسٹی بل کی سخت مخالفت کی اور کہا کہ جتنی یونیورسٹیاں بن رہی ہیں ہمیں دنیا میں سب سے آگے ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد یہ معاملہ صوبائی ہے اور ہم نجی کمپنیوں کے لیے قانون سازی کر رہے ہیں۔

اس موقع پر اسپیکر ایاز صادق نے مزاحیہ انداز میں کہا کہ ’’آپ تو ہر بل کی مخالفت کرتی ہیں، کبھی اپنے بل کی مخالفت نہ کر دینا۔‘‘ ان کی بات پر ایوان میں قہقہے گونج اٹھے۔

عالیہ کامران کی ترامیم کثرتِ رائے سے مسترد کر دی گئیں۔ بعدازاں آغا رفیع اللہ نے ایک ترمیم پیش کی جس کے تحت یونیورسٹی 25 فیصد کوٹا مستحق طلباء کے لیے مختص کرے گی۔

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے ترمیم کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک اچھی شق ہے۔ ایوان نے البیرونی انٹرنیشنل یونیورسٹی اسلام آباد بل 2025 کو کثرتِ رائے سے منظور کر لیا۔

قومی اسمبلی کا اجلاس بروز جمعہ صبح 11 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • بیرونِ ممالک سے لائے جانیوالے موبائل فونز پر کتنا ٹیکس عائد؟ تفصیلات جاری
  • سینیٹ، ریاست اور قومی ہیروز کیخلاف ہرزہ سرائی پر پابندی عائد
  • ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے ریاست اور قومی ہیروز کیخلاف ایوان میں ہرزہ سرائی پر پابندی عائد کردی
  • پاکستان کی پہلی ٹرانسجینڈر ڈاکٹر کی  درخواست پر فوری سماعت کی استدعا منظور
  • پشاور ہائیکورٹ: پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کو آزاد قرار دینے کے فیصلے کے خلاف درخواست خارج
  • پشاور ہائیکورٹ نے علی امین گنڈاپور کی درخواست خارج کردی
  • فی لیٹر پیٹرول قیمت   میں 37 فیصد ٹیکسز شامل  ہونے کا انکشاف
  • قومی اسمبلی میں البیرونی یونیورسٹی کےقیام کا بل متفقہ طور پر منظور
  • قومی اسمبلی سے البیرونی انٹرنیشنل یونیورسٹی اسلام آباد بل 2025 کثرت رائے سے منظور
  • 27ویں آئینی ترمیم میں کسی کو اعتماد میں نہیں لیا گیا: مولانا فضل الرحمان